کنٹرول لائن پر کئی سیکٹروں میں کشیدگی ٹنگڈار میں BATحملہ ناکام بنانے کا دعویٰ نوشہرہ اور بالاکوٹ سیکٹر میں گولی باری کا تبادلہ ،اوڑی میں 500 افراد محفوظ مقامات پر منتقل

At least one policeman has lost his life in an encounter with militants, believed to be fidayeen, in a camp close to the District Police Lines in Jammu and Kashmir. Efforts are on to neutralize them. Express Photo By Shuaib Masoodi 26-08-2017

ایجنسیاں +صدام بٹ + طارق خان
سرینگر +نوشہرہ +بالاکوٹ//حد متارکہ پر کئی سیکٹروں میں ہندو پاک افواج کے در مےان شدےد نوعےت کی گولہ باری کے بےچ فوج نے ٹنگدار سےکٹر مےں جنگجوؤں پر مشتمل بارڈر اےکشن ٹےم کی در اندازی اور فوجی پکٹوں پر حملے کی کوشش کو ناکام بنانے کا دعویٰ کےا ہے۔فوج نے دعویٰ کےا ہے کہ انہوں نے ٹنگڈار سےکٹر مےں پاکستانی بارڈر اےکشن ٹےم کی طرف سے فوجی پکٹ پر حملے کی کو شش کو ناکام بناےا ہے ہے ۔فوج کے 28انفنٹری ڈویژن نے دعویٰ کےا ہے کہ ٹنگدار سےکٹر مےں پاکستانی بارڈر اےکشن ٹےم نے فوجی پکٹ کو نشانہ بنانے کی غرض سے در اندازی کی کوشش کی جس کو لائن آف کنٹرول پر تعینات فوجی جونوں نے ناکام بناےا ۔انہوں نے دعویٰ کےا ہے کہ اس دوران دراندازی کی کوشش کر نے والے جنگجوؤں اور فوج کے در مےان اےک گھنٹے تک جھڑپ جاری رہی جس کے بعد جنگجو واپس فرار ہو گئے ۔بےان کے مطابق اس دوران پاکستانی فوج نے ٹنگڈار سےکٹر مےں جنگجوؤں کو اس پار دھکےلنے کے لئے کئی پوسٹوں پرشدےد گولہ بھاری کی تاہم فوج نے ان کی کوشش کو ناکام بناےا ۔ذرائع کے مطابق حد متارکہ پر فوج نے بارڈر اےکشن ٹےم کی حر کتےں نو ٹس کی اور ہماری پوسٹوں کو نشانہ بنانا چاہتے تھے لےکن حد متارکہ پر تعینات فوج نے ان کی کوشش کو ناکام بناےا ۔اس دوران پاکستانی فوج کی جانب سے فوج کی اگلی چوکےوں کو نشانہ بناناے کی غرض سے زور دار گولہ باری کی گئی جس کا مو ثر انداز مےں جواب دےا گےا ۔اس دوران خطہ پیر پنچال کے نوشہرہ اور بالا کوٹ سیکٹروں میں بھی دونوں افواج کے درمیان گولہ باری شروع ہو گئی ہے جو آخری اطلاعات ملنے تک جاری تھی ۔ فوج کے ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے لام نوشہرہ سیکٹر کے لام اور جھنگڑ سب سیکٹروں میں شام 5بجے کے قریب بھارتی فوج کی چوکیوں کو چھوٹے و آٹومیٹک ہتھیاروں کے علاوہ مارٹر شیلوں سے نشانہ بنایا ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس طرف سے بھی بلا اشتعال گولہ باری کا بھر پور جواب دیا گیا ۔ اس دوران کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ہے ۔اس دوران بالاکوٹ سیکٹر میں بھی دیر شام دونوں افواج کے مابین گولہ باری کا تبادلہ شروع ہو گیا ۔محکمہ دفاع کے ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے دیر شام 7بج کر 20منٹ پر بالاکوٹ سیکٹر کے بسونی،سندوٹ،بالاکوٹ فاورڈ میں زور دار گو لہ با ری شروع کر دی اور درجنو ں بھا رتی چوکیو ں اور رہا ئشی علاقو ں کو نشانہ بنایا۔ آخری اطلاعات ملنے تک گولہ باری کا سلسلہ جاری تھا لیکن کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ۔ اس دوران شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اوڑی سیکٹر میں سرحد پر کشیدگی کے پیش نظر 500 افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔ ریاستی پولیس سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا ’اوڑی میں سرحد پار سے ہونے والی گولہ باری کے پیش نظر 500 لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (بارہمولہ) از خود موقع پر موجود ہیں‘۔ واضح رہے کہ اوڑی میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی ایل او سی پر گذشتہ ایک ہفتے سے کشیدگی دیکھی جارہی ہے اور اس دوران پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں ایک بی ایس ایف اہلکار ہلاک، تین عام شہری زخمی اور متعدد رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا۔ اس دوران ریاستی پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے گذشتہ شام ضلع کپواڑہ کے کرناہ سیکٹر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی اور تاڑ و جبڑی نامی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے جمعرات کو اوڑی کے چرونڈا اور تلہ واری میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں تین رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی پولیس نے احتیاطی طور پر چورنڈا، سلکوٹ، تلہ واری، تھجل اور سونی نامی دیہات کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پولیس اور مقامی انتظامیہ لوگوں کو مدد فراہم کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی فوج کی اگلی چوکیوں اور سرحدی دیہات کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ تاہم نقل مکانی کرنے والے لوگوں نے الزام لگایا کہ انتظامیہ کی طرف سے ان کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔ 20 فروری کو پاکستان کی طرف سے ایل اوی سی کے ٹنگڈار سیکٹر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جس کے نتیجے میں بارڈر سیکورٹی فورس کا ایک اہلکار جاں بحق ہوا۔ اس سے قبل بارہمولہ میں ایل او سی کے حاجی پیر سیکٹر میں 19 فروری کو پاکستان کی فائرنگ سے ایک خاتون سمیت 3 عام شہری زخمی ہوئے۔ واضح رہے کہ رواں برس کے پہلے 40 دنوں کے دوران جموں میں ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر شدید کشیدگی دیکھی گئی تھی جس دوران قریب 20 شہری و فوجی اہلکار جاں بحق ہوئے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 1999 ءکے تنازعے کے بعد سنہ 2003 میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا۔ تاہم جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود سرحدوں پر فائرنگ کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔