سنجواں دوہرانے کی کوشش؟ دومانہ فوجی کیمپ پر حملہ ناکام موٹر سائیکل پر سوار دو مشتبہ جنگجوؤںنے سنتری پر گولیاں چلا ئیں ، جوابی فائرنگکے بعد فرار سنجواں ملٹری سٹیشن سے ایک اور اہلکار کی نعش بر آمد ، ہلاکتوں کی تعداد 10ہو گئی

اڑان رپورٹ
جموں // سنجواںملٹری سٹیشن پر فدائین حملہ کے بعد شروع ہوا آپریشن پیر کی صبح قریب 50گھنٹے بعد اختتام پذیر ہوا ہی تھا کہ منگل کی صبح مشتبہ جنگجوؤں نے سرمائی دارالحکومت کی مضافاتی علاقہ دومانہ میں واقع ایک فوجی کیمپ کو نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی ۔ فوج کے مطابق منگل کی علیٰ الصبح ساڑھے 4بجے موٹر سائیکل پر سوار دو جنگجوجموں ، اکھنور روڈ واقع دومانہ کیمپ کے وسطی دروازے پر نمودار ہوئے ۔جب گیٹ پر تعینات فوج کے سنتری نے انہیں للکارا تو انہوں نے اس پر گولیاں چلا دیں ۔ سنتری نے بھی جواب میں گولیاں چلا دیں جس کے بعد وہ وہاں سے بھاگ نکلے ۔ اس واقع کے بعد علاقہ میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا اور فوج ، سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس کی ٹیموں نے مشتبہ جنگجوؤں کی تلاش کے لئے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کر دیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ فرار جنگجوؤں کو تلاش کرنے کے لئے ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی لی گئی ۔ یہاں پر وزارت دفاع کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل دویندر آند نے بتایا کہ جب گیٹ پر تعینات سنتری نے انہیں رکنے کا اشارہ کیا تو مشتبہ جنگجوؤں نے اس پر گولیاں چلا دیں تاہم مستعد پہرے دار نے جوابی فائرنگ کر کے انہیں فرار ہو نے پر مجبور کر دیا ۔ ترجمان نے بتایا کہ معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہے نیز فرار جنگجوؤں کو تلاش کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ علاقہ میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے ۔ اس دوران سنجواں ملٹری سٹیشن میں ایک اور فوجی جوان کی لاش ملی ہے جس سے ہفتہ کے روز شروع ہونے والے فدائین حملہ میں جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کی تعداد 6ہو گئی ہے ۔اہلکار کی شناخت6مہار کے حوالدار راکیش چندر سکنہ گاؤں سنکارتحصیل پوڑی گڑھوال اترا کھنڈ کے طور پر ہوئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس کی لاش گزشتہ شام اس علاقہ میں تلاشی مہم کے دوران بر آمد ہو ئی ۔ اس کے علاوہ ایک عام شہری اور 3فدائین بھی اس حملہ کے بعد شروعن ہونے والے آپریشن کے دوران مارے جا چکے ہیں ۔جاں بحق فوجیوں میں2جے سی اوز سمیت6 فوجی اہلکار، ایک عام شہری اور 3فدائین شامل ہیں۔ 6 میں سے 5 مہلوک فوجیوں کا تعلق جموں وکشمیر سے ہے۔ زخمیوں کی تعداد بھی 10 ہے۔ دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل دیویندر آنند نے بتایا گیا کہ فدائین حملے کے مرتکب سبھی تین جنگجو بھاری مسلح اور فوجی وردی میں ملبوس تھے۔انہوں نے بتایا کہ ان حملہ آوروں کے قبضے سے اے کے 56 رائفلیں، یو بی جی ایلز ، بھاری مقدار میں گولہ بارود اور گرینیڈ س ملے برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں کے قبضے سے برآمد ہونے والی چیزوں سے صاف ہوگیا ہے کہ ان کا تعلق جیش محمد سے تھا۔