عصمت ریزی کے ملزم کی پولیس حراست میں موت جانی پوری جموں میں لواحقین کا احتجاج ، مجسٹریل تحقیقات کے احکامات صادر

اڑان نیوز
جموں // گزشتہ ہفتے جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار ایک 50سالہ شخص کی سرمائی دارلحکومت کے جانی پور تھانہ میں پر اسرار حالات میں موت واقع ہو گئی جس کے بعد اس لواحقین نے احتجاج کیا ۔ حکومت نے معاملہ کی مجسٹریل تحقیقات کے احکامات صادر کئے ہیں ۔ سبھاش چندر مہاشہ عرف کاکاک پر الزام تھا کہ وہ جانی پور کے شوالک پورم علاقہ کے ایک مکان میں 2فروری کو زبر دستی داخل ہوا اور جنسی زیادتی کا مر تکب ہوا ۔ سرکاری ذرائع کے کہنا ہے کہ ملزم نے جانی پور پولیس تھانہ میں رات 3بجے کے قریب بے چینی کی شکایت کی جس کے فوری بعد اسے گورنمنٹ میڈیکل کالج ہسپتال پہنچایا گیا تاہم ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سرکاری ڈاکٹروں کا ایک بورڈ قائم کیا گیا جس نے نعش کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد آخری رسومات کے لئے لواحقین کے حوالے کر دیا ۔ اس سے قبل لواحقین نے جانی پور بازار میں سڑکوں ٹائر جلا کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور گاڑیوں کی آمد ورفت بند کر دی ۔ وہ ان حالات کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے تھے جن میں سبھاش چندر کی موت واقع ہو ئی ۔ ضلع مجسٹریٹ جموں راجیو رنجن نے مجسٹریل جانچ کے احکامات صادر کئے ہیں اور تحقیقاتی آفیسر سب ڈویژنل مجسٹریٹ جموں محمد الیاس خان سے کہا ہے کہ وہ 4ہفتوں کے اند ر اپنی رپورٹ پیش کریں ۔ اپنے حکمنامے میں ضلع مجسٹریٹ نے کہا ہے کہ یہ تشویش کن معاملہ ہے کہ ملزم کی موت پولیس کی حراست کے دوران ہوئی ہے اور اس دفتر کے لئے ضروری بن جا تا ہے کہ اصل وجہ جان پائے ۔ پولیس کے مطابق سبھاش چندر عرف کاکا ولد امر ناتھ قوم مہاشہ سکنہ شوالک پورم جانی پور کالونی جموں کو ایف آئی آر زیر نمبر 11/2018زیر دفعات 452/376 آر پی سی گرفتار کیا گیا تھا اور 3فروری سے 12فروری تک 10روز کے ریمانڈ پر تھا ۔