وزیر اعلیٰ نے ایوان میں دی جانکاری 3برسوں میں 12نوجوانوں کی گھر واپسی

جموں//وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے”مقامی جنگجوؤں کےلئے گھرواپسی پالیسی “کاخلاصہ کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے3برسوں میں 12نوجوان تشددکاراستہ ترک کرکے واپس لوٹ آئے ۔تاہم وزیراعلیٰ نے انکشاف کیاکہ گھرواپس لوٹے جنگجوؤں میں سے کسی نے بازآبادکاری کیلئے سرکارسے رجوع نہیں کیا۔وزیراعلیٰ نے بدھ کے روزقانون سازکونسل میں اپوزیشن ممبران قیصرجمشیدلون،علی محمدڈاراورغلام نبی مونگاکی جانب سے پوچھے گئے سوالات کاجواب دیتے ہوئے ایوان کویہ جانکاری فراہم کی کہ پچھلے تین برسوں کے دوران 12مقامی جنگجونوجوانوں نے ملی ٹنسی اورتشددکاراستہ ترک کیا۔انہوں نے بتایاکہ 12نوجوان بندوق چھوڑکرواپس اپنے گھروں کولوٹ آئے تاکہ قومی دھارے میں وہ کرپُرامن طورپراپنی زندگیاں گزارسکیں ۔وزیراعلیٰ کاکہناتھاکہ ریاستی سرکارکی خواہش ہے کہ مقامی نوجوان تشدداورملی ٹنسی کاراستہ چھوڑکرواپس اپنے گھروں کولوٹ آئیں تاکہ وہ اپنے اہل خانہ کیساتھ پُرامن زندگی گزارسکیں ۔انہوں نے ایوان کوبتایاکہ گھرواپسی پالیسی کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں ۔وزیراعلیٰ کامزیدکہناتھاکہ سال2015سے2017تک جن ایک درجن مقامی جنگجونوجوانوں نے تشددکاراستہ ترک کیا،اُن میں سے کسی نے بازآبادکاری پالیسی 2004کے تحت اپنی بازآبادکاری یابحالی کیلئے ریاستی سرکارسے رجوع نہیں کیا۔خیال رہے وزیراعلیٰ نے منگل کے روزاپنے تحریری جواب میں ریاستی اسمبلی کویہ جانکاری فراہم کی تھی کہ گزشتہ3برسوں کے دوران280مقامی نوجوانوں نے مختلف جنگجوگروپوں میں شمولیت اختیارکی ،جن میں سے 126نے سال2017،88نوجوانوں نے سال2016اور66نے سال 2015کے دوران ملی ٹنسی کاراستہ اپنالیا۔