تین سال میں جنگ بندی معاہدہ کی 834خلاف ورزیاں جانی ومالی نقصان میں بھی بتدریج اضافہ درج:وزیر اعلیٰ

الطاف حسین جنجوعہ
جموں//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اعتراف کیا ہے کہ پچھلے تین برسوں کے دوران بین الاقوامی سرحد اور حد متارکہ (ایل او سی)پر جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔پی ڈی پی ایم ایل سی فردوس ٹاک کے ایک سوال کے تحریری جواب میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بتایاکہ سال 2015میں جنگ بندی معاہدے کی 222خلاف ورزیاں ہوئیںجس دوران 16عام شہری ہلاک ہوئے جبکہ 71زخمی ہوئے ۔ اس سال سیکورٹی فورسز کے 9اہلکار مارے گئے اور 14زخمی ہوئے ۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق 2016میں جنگ بندی معاہدے کی 233خلا ف ورزیاں کی گئیں جس دوران 13عام شہری اور 16سیکورٹی فورسز اہلکار مارے گئے جبکہ 83عام شہری اور74سیکورٹی فورسز اہلکار زخمی ہوئے ۔وزیر اعلیٰ نے مزید بتایاکہ سال 2017کے دوران جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے 379واقعات پیش آئے جس دوران 12عام شہری اور31سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ 79عام شہری اور62سیکورٹی اہلکار مضروب ہوئے ۔وزیراعلیٰ کے جواب کے مطابق سرحدی آبادی کے تحفظ کیلئے بنکروں کی تعمیر کی جارہی ہے اور ساتھ ہی مارے گئے افراد کے لواحقین کو پانچ پانچ لاکھ روپے دیئے جارہے ہیں ۔صو بہ جموں میں شلنگ اور گولہ باری سے ہوئے جانی ومالی نقصانات کے اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے بتایاکہ جموں میں08، سانبہ میں07، کٹھوعہ میں01،راجوری میں05اور پونچھ ضلع میںپچھلے تی برسوں کے دوران 17افراد کی اموات ہوئیں۔اسی عرصہ کے دوران جموں میں70،سانبہ مین20، کٹھوعہ میں13، راجوری میں8اورپونچھ میں34افراد زخمی ہوئے ۔ تین برسوں میںشلنگ اور فائرنگ سے پونچھ ضلع میں تین سالوں کے دوران34، راجوری مین08، جموں میں80، سانبہ میں20اور کٹھوعہ میں13مکانات کو نقصان پہنچا ۔