جموں وکشمیر میں اب تک کی بدترین صورتحال: غلام نبی آزادخواتین کے لئے اب ملک غیر محفوظ، ہر روز بچیوں سے جنسی زیادتیاں ہورہی ہیں بھاجپا حکومت نے یوپی اے دورمیں شروع اسکیموں کے نام تبدیل کرنے کا ریکاڈ بنایا

نیوزڈیسک
جموں //راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد نے بھارتیہ جنتا پارٹی قیادت والی مخلوط حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار ” گیم چینجر (Game Changer‘ “نہیں بلکہ ”نیم چینجر (Name Changer)“ہے جس نے یوپی اے قیادت والی حکومت کی طرف سے سال 1985کے بعد شروع کی گئی سبھی اسکیموں کے نام تبدیل کر دیئے ہیں۔راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے مشترکہ ایوانوں سے صدرِ جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہاکہ جن آشوادی اسکیم اب پرائم منسٹر جن آشوادی اسکیم بن گئی ہے۔ نیشنل چائلڈ پروگرام کو سال 2008میں یو پی اے سرکار نے شروع کیاتھا جس کانام تبدیل کر کے ’اب بیٹی بچاو¿ بیٹی پڑھاو¿ ‘کر دیاگیا،اندرا آواس یوجنہ اب پرائم منسٹرآواس یوجنہ ہوگئی ہے۔ غلام نبی آزاد نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت سے بہتر کوئی بھی یہ ہنر نہیں جانتا کہ کس طرح پرانی چیزوں، پرانی اسکیموں کو ری پیک کیاجائے۔غلام نبی آزاد نے طزیہ انداز میں کہاکہ اگر عالمی سطح پر پیکیجنگ اور ری پیکیجنگ کے لئے ٹینڈرنگ ہوگی تو بھارتیہ جنتا پارٹی جیت جائے گی، ہم تو یہ بھی نہیں جانتے کہ پیک کیسے کیاجاتا ہے آپ تو ایکساتھ ری پیکیج بھی کر دیتے ہیں۔ سہ طلاق پر غلام نبی آزاد نے کہاکہ ” آپ نے شیعہ سنی کو تقسیم کیا اور بیوی خاوند کو تقسیم کر رہے ہو، آپ نے خاوندوں کو جیل میں ڈالا اور بیوی کو کہا کہ اس سے آپ نے محفوظ کر دیا“انہوں نے کہا ”ہم سہ طلاق کی مخالفت کرتے ہیں لیکن اس کو فوجداری(Criminalise)کرنے کی حمایت کرگز نہیں کرتے۔ موجودہ حکومت کے دور میں جنگ بندی خلاف ورزیاں سب سے زیادہ ہوئیں سب سے زیادہ فوجی جوان مارے گئے۔ انہوں نے کہاکہ حزب اختلاف اور تمام سیاسی جماعتیں کشمیر مسئلہ کے حوالہ سے حکومت کے ساتھ ہیں لیکن ریاست جموں وکشمیر میں70سالوں میں سب سے بدترین صورتحال ہوئی ہے۔ آزاد نے حکومت کو امن وقانون کی صورتحال کی بگڑتی صورتحال پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ یہ شہر اور یہ ملک غیر محفوظ ہوگیا ہے، کیا نیا ہندوستان ہے ، ہر روز چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ ریپ ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ٹائلٹ تعمیر کرنے کا صرف 50فیصد ہدف پورا ہوا جس میں سے 35فیصد قابل استعمال نہیں۔آزاد نے ’سٹارٹ اپ انڈیا‘ اور ’سٹینڈ اپ انڈیا‘اسکیمیں شروع کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اس کو اٹھانے سے پہلے بٹھانا ہوگا۔ ’سکل انڈیا‘اسکیم کامیاب نہیں ہوئی بلکہ’ہندوستان مارو‘پر عملی طور آپ کاربند ہیں۔ سال 2017میں بی جے پی حکومت نے ایک بھی نوکری نہ دیکر ریکارڈ بنایا۔ بجٹ کے حوالہ سے غلام نبی آزاد نے کہاکہ ہر اس اسکیم جس بارے حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں، اس میں2022کے اہداف مقرر کئے گئے ہیں، کیا یہ چارسالہ بجٹ ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب یوپی اے حکومت اقتدار میں تھی تو 24.03کروڑ بینک کھاتے کھولے گئے لیکن جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے صرف7کروڑ بینک اکاو¿نٹ ہی کھولے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ”سیاست میں کم سے کم تو ایمانداری نام کی کوئی چیز ہونی چاہئے۔ ۔ غلام نبی آزاد نے خواتین کی حفاظت اور فلاح وبہبود سے متعلق بات کرتے ہوئے کہاکہ بیٹی بچاو¿ بیٹی پڑھاو¿ اسکیم پہلے 161اضلاع میں شروع کی گئی اور اس کو توسیع دیکر 600اضلاع تک کر دیاگیاہے۔ پہلے اس کے لئے 200کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے اور اب یہ فنڈز پہنچ کر800کروڑ ہونے چاہئے تھے لیکن موجودہ بجٹ میں صرف80کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔انہوں نے خواتین کو ہراساں کرنے اور عصمت دری کے بڑھتے واقعات پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ہر روز نابالغ بچیوں کو عصمت دری کا شکار بنایاجاررہاہے ۔ خواتین، بچیوں کے تحفظ کے لئے حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں۔ آزاد نے دعویٰ کیاکہ یوپی اے حکومت نے نر بھیا کیس کے دوران سخت قانون لایاتھا لیکن بی جے پی سرکار نے کچھ نہیں کیا۔راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے مشترکہ ایوانوں سے صدرِ جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے غلام نبی آزاد نے آزاد نے کہاکہ ہریانہ مجرمانہ سرگرمیوں کا گڑھ بن گیاہے، بچیوں کے ساتھ دلدوز عصمت دری کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہاکہ کس طرح کے نئے ہندوستان کی بات کی جارہی ہے جس میں یہ سرگرمیاں ہورہی ہیں، اگر یہ نیا ہندوستان ہے تو پھر ہم قدیم ہندوستان کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 550کروڑ روپے صرف اسکیموں کی پبلسٹی پر خرچ کئے گئے جس کا انکشاف حق اطلاعات قانون میں ہوا ہے۔ مودی سرکار نے ہر ایک کے کھاتے میں15لاکھ روپے ڈالنے اور ملک کے نوجوانوں کو10کروڑ روزگار دینے کا وعدہ کیاگیاتھا۔ یوپی اے دورِ حکومت کی بجائے اب پٹرول اور ڈیژل زیادہ مہنگا ہوگیاہے۔ کسانوں سے وعدہ کیاگیاتھا کہ انہیں پیداوار کا پچاس فیصد منافع دیاجائے گا، کچھ نہیں۔ ڈیژل، پٹرول اور گیس کی قیمتیں کم ہوگیں بلکہ بڑھ رہی ہیں۔گیس سلنڈر کی قیمت پہلے300روپے تھی جب اب800روپے پہنچ گئی ہے۔ غذائی اجناس، دالوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں300گناہ اضافہ ہوگیاہے۔آزاد نے کہا”ہمیں(یوپی اے)حکومت کو سب سے زیادہ رشوت خور سرکار کہاگیا لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی قیادت میں سی بی آئی جج نے 2Gسپیکٹرم گھوٹالہ سے ملزمین کو بری کر دیا۔