مہلوک پی ڈی پی کارکن کا رہائشی مکان خاکستر ہلاک شدہ مقامی جنگجو کے جنازہ کے بعد مشتعل ہجوم نے آگ لگا دی

اڑان نیوز
سرینگر //جنوبی ضلع شوپیان کے ناگبل گائوں میں واقع پی ڈی پی کے مہلوک سیاسی کارکن اور پنچ محمد رمضان کے رہائشی مکان کو منگلوا رکے روز مشتعل ہجوم نے آگ کے شعلوں کی نذر کیا ۔یاد رہے کہ سوموار کی شب قریب8بجے کے قریب شوپیان کے ناگبل گائوں میں اپنی نوعیت کے پہلے واقعہ میں حزب المجاہدین کے ایک جنگجو شوکت فلاحی حکمران جماعت پی ڈی پی کے ایک سرگرم کارکن اور سرپنچ کے گھر میں پْراسرار حالات میں جاں بحق ہوگئے تھے۔پولس کا کہنا ہے کہ فلاحی اُسوقت جاں بحق ہوگئے جب محمد رمضان شیخ نامی سرپنج کا قتل کرنے گئے حزب کے 3جنگجووں کے آپس میں تنازعہ کھڑا ہوگیا تاہم بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق سرپنچ کے اہلِ خانہ نے مزاحمت کرکے شوکت کے سر پر وار کرکے انہیں جاں بحق کردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطا بق پولیس کاکہناہے کہ شوکت فلاحی خود اپنے ساتھیوں کی گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ سرپنچ کے گھر والوں نے مذکورہ کے سر پر کسی آہنی شئے سے وار کرکے انہیں ازجان کردیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ سوموار کی رات کو پیش آیا ہے اور اس بارے میں ابھی تک صورتحال پوری طرح واضح نہیں ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب المجاہدین کے تین جنگجو امام صاحب شوپیاں کے ہمہونہ گاوں کے سرپنچ اور پی ڈی پی کے سرکردہ کارکن محمد رمضان شیخ کے گھر میں داخل ہو گئے اور شیخ کو اپنے ساتھ لیجانے لگے۔ذرائع کے مطابق شیخ کے گھر والوں نے شور مچایا، زبردست مزاحمت کی اور وہ مسلح جنگجووں کے ساتھ ہاتھا پائی کرنے لگے۔اسی دوران میں جنگجووں نے شیخ پر کئی گولیاں چلا کر انہیں خون میں لت پت کردیا جبکہ اسی دوران شوکت احمد کمار عرف شوکت فلاحی نامی حزب المجاہدین کے جنگجو بھی گر پڑے جبکہ اْنکے ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔سرپنچ کو اْنکے گھروالوں نے اسپتال پہنچایا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھاجبکہ شوکت فلاحی نے اسی گھر میں زندگی کی آخری سانس لی۔حزب المجاہدین نے بھی ابھی تک اپنی نوعیت کے اس واقعہ کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ترنز شوپیان کے باشندہ شوکت احمد کمار عرف شوکت فلاحی ہندوستان کے معروف مدرسہ جامعتہ الفلاغ کے فارغ ایک مستنند عالمِ دین تھے۔معلوم ہوا ہے کہ وہ تقریبا دو سال قبل حزب المجاہدین میں شامل ہوئے تھے اور تب سے ایک سرگرم جنگجو کے بطور مشہور تھے۔بتایا جاتا ہے کہ اُنہیں کئی بار فورسز کے ساتھ جاں بحق ہونے والے اپنے ساتھیوں کے جلوس ہائے جنازہ میں نمودار ہوتے دیکھا گیا تھا۔اس دوران جاں بحق جنگجو کی نمازِ جنازہ منگل کو آبائی گائوں ترنز شوپیان میں اداکی گئی ،جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔بعد ازاں جاں بحق جنگجو کی میت کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا ۔ علاقے میں آگ زنی کے بعد صورتحال پُرتنائو بنی ہوئی ہے۔