’کشمیرمیں ماحول ٹھیک نہیں‘ سرجیکل سٹرائیکس کے بعد سنگبازی اور سرحد پار دراندازی میں کمی واقع ہوئی ،امن دشمنوں پرکڑی نگاہ:ہنس راج آہر

نیوزڈیسک

نئی دہلیکشمیر میں صورتحال کو باعث تشویش قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت نے آج کہا کہ پاکستان کےخلاف سرجیکل اسٹرائیکس کے بعد جموںوکشمیر میں سنگبازی میں25فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ تشدد کی واردتوں کا گراف بھی گر گیا ہے ۔ لوک سبھا میں آج امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت ہنس راج آہر نے کشمیر کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر میں حالات کافی حد تک خراب ہیں اور مجبوری طور پر صورتحال باعث تشویش بھی ہے ۔لیکن جب سے سرحد پار سرجیکل سٹرائیکس کی گئی تب سے جموںوکشمیر میںجموں وکشمیر میں مجموعی طور پر تشدد کی وارداتوں میں کمی آئی ہے اور سنگبازی کے واقعات کا گراف بھی گر گیا ہے ۔ ہنس راج آہر نے مزید کہا کہ پچھلے چھ ماہ کے دوران سنگبازی کے 2325واقعات رونما ہوئے ہیں۔چنانچہ پچھلے سال بھی سنگبازی کے واقعات میں کافی حد تک اضافہ ہوا تھا اور پچھلے چھ ماہ کے دوران حالات ایجی ٹیشن کی وجہ سے کافی حد تک خراب ہوگئے اور سنگبازی کے واقعات میں زبردت اضافہ ہوگیا تھا لیکن سرجیکل سٹرائکس کے بعد اس میں اچانک کمی واقع ہوگئی جبکہ تشدد آمیز وارداتیں بھی کم ہوتی گئیں۔انہوںنے کہا کہ گزشتہ سال کے تین مہینوںمیں سنگبازی کے واقعات کم رہے لیکن انتخابی عمل کے دوران سنگبازی میں اضافہ ہوگیا ۔ انہوںنے کہا کہ اس ساری صورتحال میں سرحد پار دراندازی کے واقعات میں بھی کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے کیونکہ سرجیکل اسٹرائیکس کے دوران جس طرح سے سرحد پار کئی جنگجو لانچنگ پیڈ تباہ کر دیئے گئے ۔ تاہم انہوںنے کہا کہ پچھلے سال 371دراندازی کے واقعات رونما ہوئے جن میں 118جنگجو دراندازی کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔ انہوںنے مزید کہا کہ ان میں اب تک 35درانداز ہلاک ہو گئے ۔انہوںنے مزید کہا کہ سال رواں کے دوران اب تک سرحد پار دراندازی کے 43کوششیں کی گئیں جن میں نو جنگجو اس پار آنے میں کامیاب ہو گئے ۔ انہوںنے کہا کہ چار ہلاک ہوگئے جبکہ 30سے زائد جنگجو واپس بھیج دیئے گئے ۔۔الفا نیوز سروس کے مطابق انہوںنے کہا کہ حالات کو دیکھتے ہوئے کنٹرول لائن پر 20سے زائد حملے کئے گئے ۔ جن میں گیارہ سیکورٹی اہلکار مارے گئے ہیں ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کنٹرول لائن پر تازہ حملوں میں تین عام شہری بھی مارے گئے ۔ اس دوران ہنس راج آہر نے مزید کہا کہ کشمیر کی صورتحال پر مرکزی حکومت نے کڑی نگاہ رکھی ہوئی ہے اوراس سلسلے میں جو کچھ بھی ہورہا ہے اس پر گہری نگاہ رکھی جارہی ہے ۔ ہنس راج آہر کا کہنا تھا کشمیر میں حالات کو دیکھتے ہوئے سیکورٹی فورسز کو چوکنا رہنے کی ہدایت دی گئی ہے اور سیکورٹی اہلکار معقول بنیادوںپر اہم ترین فرائض انجام دے رہے ہیں۔ مرکزی حکومت نے مزید کہا کہ کشمیر کے اندر امن وامان کو درہم برہم کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں ملے گی ۔اس سلسلے میںانہوںنے مزید کہا کہ حالات کو دیکھتے ہوئے یہ محسوس ہو رہا ہے کہ کشمیر کے اندر کچھ ایک عناصر حالات کو خراب کرنے پر تلے ہوئے ہیں جس کو بنیاد بنا کر حالات کو تشدد کی نذر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔انہوںنے مزید کہا کہ صورتحال کو قابو میں رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور زیادہ سے زیادہ فورسز اہلکاروںکو کشمیر مین حالات کو کنٹرول میں رکھنے کےلئے بھیجا جارہا ہے ۔۔الفا نیوز سروس کے مطابق انہوںنے لوگ سبھا کو بتایا کہ کشمیر میں مجموعی طور پر اکثریت امن پسند ہیں لیکن ایک طبقہ ہے جو حالات کو خراب کرنے پر تلا ہوا ہے ۔