’دربارکی رونق اب چند دِنوں کی مہمان‘ سالانہ دربار مو کے دفاتر 28 اپریل کو جموں میں بند ہوکر 8 مئی کو سری نگر میں کھلیں گے

یواین آئی

جموں جموں وکشمیر میں دربار مو کی ڈیڑھ صدی پرانی روایت کے تحت اس سے منسلک دفاتر سرمائی دارالحکومت جموں میں 28 اپریل کو بند ہوکر 8 مئی کو گرمائی دارالحکومت سری نگر میں کھلیں گے۔ ایک سرکاری عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ’دربار مو دفاتر جموں میں 28 اپریل کو بند ہوکر 8 مئی کو سری نگر میں کھلیں گے‘۔ مذکورہ عہدیدار نے بتایا ’دفاتر کی سری نگر منتقلی کی تیاریاں جاری ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر منتقل کئے جانے والے مختلف محکموں کے ریکارڈ کی نشاندہی کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ مذکورہ عہدیدار نے بتایا ’ملازمین سرکاری ریکارڈ اکٹھا کرنے میں مصروف ہیں‘۔ انہوں نے بتایا کہ دربار مو سے منسلک ملازمین کو سری نگر پہنچانے کے لئے اسٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ایس آر ٹی سی) کی بسیں اور ریکارڈ کی منتقلی کے لئے ٹرکیں کام پر لگادی جائیں گی۔ قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر ہندوستان کی واحد ایسی ریاست ہے جس کی دو دارالحکومتیں ہیں اور جس کا حکومتی انتظام و انصرام موسم سرما کے چھ مہینوں کے لئے جموں جبکہ موسم گرما کے چھ مہینوں کے لئے سری نگر منتقل کیا جاتا ہے۔ کشمیر میں عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ دربار مو ایک فضول روایت ہے جس کو ختم کردیا جانا چاہیے اور اس فضول روایت کو زندہ رکھنے کے لئے خرچ ہونے والے پیسوں کو عوام کی فلاح وبہبود کے لئے استعمال میں لایا جانا چاہیے۔ بتایا جارہا ہے کہ اس روایت کی داغ بیل1872 میں ڈوگرہ راج کے اُس وقت کے فرماں روا مہاراجہ رنبیر سنگھ نے ڈالی اور یہ روایت آج بھی زندہ ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا دربار مو پر کہنا ہے کہ موسم سرماکے دوران دربار مو دفاتر سری نگر میں کام کرنا چاہیے کیونکہ اُس وقت وادی کے لوگوں کو برف باری سے بجلی کی کٹوتی اور اشیائے ضروریہ کی قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور لوگوں کو حکومت کی مدد درکار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ چونکہ موسم گرما کے دوران جموں باسیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لئے گرما کے دوران دربار مو دفاتر جموں میں کام کرنا چاہیے۔