وزرا کی ٹیم کے ساتھ بات چیت ناکام نوشہرہ آٹھوےںروز بھی مکمل بند کوٹرنکہ مےں اےڈےشنل ڈی سی کی تعےناتی کو کابےنہ سے منظوری نہےں :بالی بھگت

صدام بٹ
نوشہرہ// نوشہرہ کو ضلع کا درجہ دینے کے مطالبہ کو لے کر بند ہڑتال کے آٹھویں دن ریاستی وزرا کی ایک ٹیم نے بیو پار منڈل ، بار ایسوسی ایشن اور دیگر سیاسی و سماجی تنظیموں کے نمائندوں سے میٹنگ کی تاہم اس کا کوئی نتیجہ نہ نکلا ۔ اس دوران قصبہ میں تمام کاروباری ادارے ، کالج اور سکول بند رہے جبکہ سڑکوں سے گاڑیاں بھی غائب رہیں ۔ جمعہ کے روز وزیر محکمہ افزائش حیوانات عبد الغنی کوہلی ، وزیر صحت بالی بھگت ، وزیر صحت عامہ و آبپاشی شام لعل چوہدری ، ممبر پارلےمنٹ جگل کشور شرما ، ممبر اسمبلی ست شرما اور رکن اسمبلی نوشہرہ رویندر رینا پر مشتمل ٹیم نے احتجاج میں شامل تنظیموں کے ساتھ میٹنگ کی ۔ وزرا ¿ کی ٹیم نے مطالبہ پر غور و خوض اور مسئلہ ے حل کے لئے 15دن کا وقت مانگا تاہم ہڑتال کی قیادت کر رہی تنظیموں نے کسی طرح کی مہلت دینے سے انکار کر دیا ۔ اس طرح مذاکرات کسی سمجھوتہ پر پہنچے بغیر ختم ہو گئے ۔ اس دوران وزیر صحت بالی بھگت نے انکشاف کےا کہ کوٹرنکہ مےںاےڈےشنل ڈی سی کی تعےناتی کو کابےنہ سے منظوری نہےں ملی نیز ےہ فےصلہ بی جے پی کو اعتماد میں لئے بغےر ہی لےا گےا ۔ قابلِ ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی رکن اسمبلی نوشہرہ اور رکن قانون ساز کونسل سریندر چوہدری کے بےا نات مےں بھی واضح اختلا فات نظر آئے تھے ۔ وزرا ¿ کے گروپ کے ساتھ مذاکرات ناکام ہو نے کے بعد ہڑتال کی قیادت کر رہی تنظیموں نے کہا ہے کہ بند ہڑتال جاری رہے گی نیز مظاہروں اور دھرنوں میں مزید شدت لائی جائے گی ۔ دریں اثنا جمعہ کو سندر بنی میں بھی ایڈیشنل ڈی سی کی تعیناتی کے مطالبہ کو لے کر احتجاج کیا گیا جس کے دوران مظاہرین نے اپنے مطالبہ کے حق اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی ۔