ہندوستان اور پاکستان اپنے دل صاف کریں محبوبہ کشمیر کے حالات بہتر ہونے کی بات کہہ کر عوام کو گمراہ کر رہی ہیں: فاروق عبد اللہ

یو این آئی
اجمیر// ممبر پارلیمنٹ اورسابق وزیر اعلی ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان ،دونوں ملک اپنے دل صاف کریں اور نفرت چھوڑ یں جس کے بعد ہی امن مذاکرات ممکن ہو سکیں گے ۔ وہ یہاں اپنے دو دن کے اجمیر دورے کو ختم کرنے سے پہلے سرکٹ ہا¶س میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا ”جنگ کوئی حل نہیں ہے ۔ اگر جنگ ہوتی ہے تو اس سے ملک کی 70 سال کی ترقی مٹ جائے گی۔ دونوں ملکوں کو امن سے رہنا ہوگا اور اپنی اپنی ترقی کرنی ہو گی“۔ امن مذاکرات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے ہی امن کے راستے کھلیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سرحد کی جنگ ہے ، سرحد پر فیصلہ دونوں ملکوں کو کرنا ہے ۔ موجودہ حالات میں دونوں طرف کا نقصان ہو رہا ہے اورانسانی جانیں تلف ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب اٹل بہاری واجپائی وزیر اعظم تھے تب انہوں نے امن کے لئے بہتر کوشش کی تھی۔ وہ کہا کرتے تھے”دوست بدلے جا سکتے ہیں، لیکن پڑوسی نہیں“۔وادی میں امن کی وکالت کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کسی ایک ملک کے ذریعہ اس سمت میں پہل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فن کسی ایک مذہب کا نہیں ہے ، فن ،فن ہے اسے اجاگر کرنا ہمارا فرض ہے ۔دونوں ملکوں کے فنکاروں کی طرف سے فلمیں بنانا فخر کی بات ہے ۔ اس سے رشتے کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر خوشی ظاہر کی کہ ہندوستانی حکومت نے پاکستانی فنکاروں پر عائدپابندی ہٹا لی ہے ۔ ڈاکٹر عبد اللہ نے کہا کہ ہندوستان مختلف مذاہب کا ملک ہے ، یہاں تمام مذاہب کے لوگ ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے محبوبہ حکومت پر بھی سوال اٹھائے انہوں نے کہا کہ اتحاد چل نہیں رہا ہے ۔ محبوبہ کشمیر کے حالات بہتر ہونے کی بات کر کے عوام کو گمراہ کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ طاقتیں ذات، زبان، مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی حالت ٹھیک نہیں ہے وہاں امن کی ضرورت ہے اور اس کے لئے کہ وہ خواجہ کی درگاہ پر ریاست سمیت پورے ملک میں امن، چین اور خوش حالی کے لئے دعا کرنے آئے ہیں۔