کانگریس کا ‘مودی کی گارنٹی’ پر سوال اٹھانا حیران کن :وزیراعظم مودی

SYDNEY, AUSTRALIA - MAY 24: Indian Prime Minister Narendra Modi speaks at a joint news conference with Australian Prime Minister Anthony Albanese (R) at Admiralty House on May 24, 2023 in Sydney, Australia. Modi is visiting Australia on the heels of his and Albanese's participation in the G7 summit in Japan. (Photo by Saeed Khan-Pool/Getty Images)

نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز کانگریس پر چوطرفہ حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت پر حملہ کرنے والی اور اپنے مفاد میں ملک میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو پنپنے والی کانگریس کی سوچ پرانی ہوچکی ہے اور حیرانی کی بات یہ ہے کہ صرف دس برسوں میں ملک کو پانچویں بڑی معیشت بنانے کی مودی کی گارنٹی پر وہ سوال اٹھا رہی ہے۔راجیہ سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطبے پر تحریک شکریہ پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر مودی نے آج راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اپنی ڈیڑھ گھنٹے کی تقریر میں مسٹر کھڑگے نے ان پر ظلم ڈھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس دوران وہ ایوان میں بیٹھ کر ان کی تقریر سن رہے تھے، لیکن انہوں نے شرافت اور تحمل کا دامن نہیں چھوڑا۔مسٹر مودی نے کہا کہ اس دن مسٹر کھڑگے نے ‘دو کمانڈوز’ کی غیر موجودگی کا پورا فائدہ اٹھایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس بات سے حیران ہیں کہ ملک پر اتنے طویل عرصے تک اپنے اقتدار کے دوران جمہوریت کو تباہ کرنے والی کانگریس کے لیڈر ایسا سبق کیسے پڑھاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر کھڑگے نے لوک سبھا انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو ‘400 سیٹوں کا آشرواد دیا ہے اور اس کے لئے وہ ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس سلسلے میں وہ یہ دعا بھی کرتے ہیں کہ کانگریس لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے مغربی بنگال سے چیلنج پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائے اور 40 سے زیادہ سیٹیں حاصل کرے۔مسٹر مودی نے کہا کہ جمہوریت میں اپوزیشن کو بولنے کا حق ہے اور حکمراں جماعت کو سننے کا حق ہے، لیکن مسٹر کھڑگے کی اس دن کی تقریر سن کر ہمارا یہ یقین پختہ ہو گیا ہے کہ کانگریس پارٹی کی سوچ بھی پرانی ہو چکی ہے اور اس نے اپنا کام بھی آؤٹ سورس کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر اتنے لمبے عرصے تک حکومت کرنے والی پارٹی کا اتنا زوال دیکھ کر ہمیں دکھ ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس نے اپنے اقتدار کے دوران جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا اور منتخب حکومتوں کو راتوں رات گرا دیا۔ ایمرجنسی کے دوران تمام ضابطوں کی خلاف ورزی کی گئی اور میڈیا کو روکا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ملک کو توڑنے کے لئے نئے موضوعات گڑھے ہیں اور اب شمال اور جنوب کو توڑنے کے بیانات دیئے جارہے ہیں اور اب یہ پارٹی ہمیں جمہوریت اور آئیڈیل ازم کی تبلیغ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس کانگریس نے اپنے مفاد میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو پنپنے دیا، نکسل ازم کو چیلنج بننے دیا، دشمنوں کو بڑی زمین سونپی، فوج کی جدید کاری کو روکا، وہی کانگریس آج ہمیں سبق پڑھا رہی ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ ملک میں نیشنلائزیشن اور پرائیویٹائزیشن میں الجھی رہنے والی والی کانگریس دس برسوں میں ملک کی معیشت کو 12ویں سے 11ویں نمبر پر لے آئی جب کہ دس برسوں میں ملک کی معیشت کو پانچویں نمبر پر لانے والی مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر کانگریس درس دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس جس نے دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) اور غریب لوگوں کو عام زمرے کے ریزرویشن سے محروم رکھا، اس نے بابا صاحب کو نہیں بلکہ اپنے ہی خاندان کے افراد کو بھارت رتن دیا۔ انہوں نے کہا کہ جس پارٹی کی پالیسی کی کوئی گارنٹی نہیں ہے وہ مودی کی گارنٹی پر سوال اٹھا رہی ہے۔مسٹر مودی نے کہا ‘ کانگریس کے دس سالہ دور اقتدار کے سلسلے میں ملک کے لوگوں میں اتنا غصہ کیوں ہے؟ یہ غصہ ہماری وجہ سے نہیں، بلکہ یہ غصہ ان کے اعمال کا نتیجہ ہے۔