حکومت نے دس برسوں میں دس ہزار سے زیادہ جن اوشدھی مراکز کھولے: مرکزی وزیر بھگونت کھوبا

نئی دہلی// مرکزی وزیر مملکت برائے کیمیکل وکھاد بھگونت کھوبا نے آج راجیہ سبھا میں بتایا کہ مودی حکومت نے پچھلے دس برسوں میں 10 ہزار سے زیادہ پردھان منتری جن اوشدھی کیندر کھولے ہیں، جب کہ متحدہ ترقی پسند اتحاد یو پی اے) کی حکومت نے چھ برسوں میں صرف 72 جن اوشدھی کیندر ( ادویات کے مراکز ) کھولے گئے۔مسٹر کھوبا نے منگل کو راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران ضمنی سوالات کے جواب میں کہا کہ جن اوشدھی اسکیم 2008 میں شروع ہوئی تھی اور سال 2014 تک صرف 72 جن اوشدھی مراکز کھولے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اس اسکیم کو تیز کیا ہے اور دس برسوں میں 10 ہزار 500 مراکز کھولے ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ان مراکز پر گولڈن کمپاؤنڈ جیسی مہنگی آیورویدک مصنوعات بھی فروخت کی جائیں گی، مسٹر کھوبا نے کہا کہ ان مراکز پر فروخت ہونے والی مصنوعات کے حوالے سے پہلے مارکیٹ کے رجحانات کا جائزہ لیا جاتا ہے اور اسی بنیاد پر فیصلے کیے جاتے ہیں۔کیرالہ میں ایمس کھولنے سے متعلق سوال پر مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ جن ریاستوں میں ایمس نہیں ہے، وہاں ترجیحی بنیادوں پر ایمس کھولے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ نئے ایمس اداروں میں اساتذہ، فیکلٹی اور عملہ کی کمی ہے لیکن اسے آہستہ آہستہ اسے دور کیا جا رہا ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ریاستوں میں ایمس کھولنے سے دہلی ایمس میں مریضوں کا بوجھ کم ہوا ہے، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پراوین پوار نے کہا کہ 2019 میں دہلی ایمس میں او پی ڈی مریضوں کی تعداد 66 لاکھ تھی۔ اب نئے ایمس رشی کیش میں او پی ڈی مریضوں کی تعداد 26 لاکھ اور پٹنہ ایمس میں 29 لاکھ ہے۔