اسلحہ بازیابی کیس: این آئی اے نے سری نگر میں رہائشی مکان قرق کیا، جائیدادوں کی ضبطی کا سلسلہ جاری رہے گا :این آئی اے

سری نگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف اپنا کریک ڈاون جاری رکھتے ہوئے ہفتے کے روز چھانہ پورہ سری نگر میں اسلحہ بازیابی کے ایک کیس کے سلسلے میں ملزم کے رہائشی مکان کو منسلک کردیا۔این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سری نگر کے چھانہ پورہ علاقے میں اسلحہ باز یابی کے کیس کے سلسلے میں ملزم کی جائیداد کو قرق کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اسلحہ باز یابی کیس کے ماسٹر مائنڈ عامر مشتاق گنائی ساکن چھانہ پورہ کی جائیداد کوضبط کیا گیا ، ملزم نے دہشت گردی سے حاصل ہونے والی رقم کو ملک کے خلاف دہشت گردی کی سازش اور ارتکاب کے لئے استعمال میں لائی تھی۔موصوف ترجمان کے مطابق تحقیقات کے دوران پتہ چلاہے کہ عامر مشتاق گنائی اور اس کے ساتھی ، ٹی آر ایف جو کہ کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کی ایک ذیلی شاخ ہے سے وابستہ تھے اور یہ کہ مذکورہ افراد پاکستان میں ٹی آر ایف اور لشکر طیبہ کے ہینڈلرز کے ساتھ بھی وابستہ رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ یہ کیس ڈرون کے ذریعے ہتھیاروں اور رقم گرانے سے متعلق ایک بڑی ساش کا حصہ تھا۔تحقیقات کے دوران منکشف ہوا ہے کہ ڈرون کے ذریعے ہتھیار اور رقم کوحاصل کرنے والے کلیدی ملزم فیصل منیر جس کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے اور این آئی اے نے اس کے خلاف چارج شیٹ بھی دائر کی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی ہینڈلر سجاد گل عرف حمزہ ڈرون سے ہتھیار اور پیسے گرانے میں پیش پیش تھا اور بعد ازاں فیصل منیر اس کھیپ کو اٹھانے میں ملوث پایا گیا ہے۔ این آئی اے ترجمان کے مطابق ہتھیار و گولہ بارود حاصل کرنے کے بعد فیصل نے عامر مشتاق گنائی ساکن سری نگر تک ہتھیاروں کی کھیپ پہنچائی جس کے بعد ان ہتھیاروں کو وادی میں سرگرم لشکر طیبہ اور ٹی آر ایف کے دہشت گردوں اور کیڈز تک پہنچایا گیا تاکہ ٹارگیٹ کلنگ کو انجام دے کر لوگوں میں ڈر اور خوف کا ماحول قائم کیا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ ملزمان کشمیر میں لشکر طیبہ ، ٹی آر ایف اور دیگر دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت اختیار کرنے کی خاطر نوجوانوں کو اکسا نے میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔علاوہ ازیں این آئی نے ملزمان کے قبضے سے اسلحہ وگولہ بارود ، قابل اعتراض مواد کے علاوہ موبائیل فون سے دہشت گردی کے فنڈز کے بارے میں چیٹ سمیت کئی مجرمانہ مواد کو بھی برآمد کرکے ضبط کیا ہے۔این آئی اے تحقیقات کے مطابق ملزمان طویل عرصے سے دہشت گرد انہ سرگرمیاں انجام دے رہے تھے جس سے بھارت کی سلامتی ، سالمیت اور خود مختیاری کو خطرہ لاحق تھا۔چھانہ پور پولیس نے مئی 2022میں کیس درج کیا بعد ازاں معاملے کو این آئی اے کے سپرد کیا گیااور 18جون 2022کو این آئی اے کی جموں برانچ نے الگ سے کیس رجسٹر کیا۔تفتیشی ایجنسی کے مطابق تمام دہشت گرد نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور ان کے انفراسٹرکچرکو منہدم کرنے کے لئے این آئی اے کا کریک ڈاون جاری رہے گا اور آنے والے دنوں کے دوران جائیدادوں کی ضبطی کو تیز تر کیا جائے گا۔یو این آئی