شوپیاں تصادم میں لشکر طیبہ سے وابستہ مقامی ملی ٹنٹ ہلاک، کئی حملوں میں ملوث تھا:پولیس

سری نگر// جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے چوٹی گام علاقے میں جمعہ کی علی الصبح شروع ہونیو الا انکائونٹر لشکر طیبہ سے وابستہ ایک مقامی ملی ٹنٹ کی ہلاکت کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مہلوک جنگجو ایک فوجی جوان اور دو غیر مقامی مزدوروں کی ہلاکت کے علاوہ کئی حملوں میں ملوث تھا۔انہوں نے کہا کہ جائے انکائونٹر سے اسلحہ و گولہ بارود بھی بر آمد کیا گیا۔ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شوپیاں کے چوٹی گام علاقے میں جمعہ کو سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم آرائی کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ ایک دہشت گرد مارا گیا۔انہوں نے اس انکائونٹر کے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: ‘جنگجوئوں کے چھپنے کے متعلق ایک مصدقہ اطلاع پر کارروائی عمل میں لاتے ہوئے پولیس، فوج کی 34 آر آر اور سی آر پی ایف کی 178 بٹالین کی ایک مشترکہ پارٹی نے شوپیاں کے چوٹی گام کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کر دیا’۔انہوں نے کہا: ‘جوں ہی ایک تلاشی پارٹی ایک مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچی تو وہاں چھپے دہشت گرد نے اس پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا’۔ان کا کہنا تھا: ‘اس انکائونٹر کے دوران ایک دہشت گرد کو مارا گیا جس کی لاش کو جائے انکائونٹر سے باز یاب کیا گیا جس کی شناخت بلال احمد بٹ ساکن چک چھولان کے بطور ہوئی ہے جو لشکر طیبہ کے ساتھ وابستہ تھا’۔بیان میں کہا گیا: ‘بلا ل احمد بٹ کئی دہشت گردانہ جرائم کیسوں میں ملوث تھا جن میں ایک مقامی فوجی جوان عمر فیاض ساکن کولگام کی ہلاکت اور غیر مقامی مزدوروں پر گرینیڈ حملہ کرنے،جس کے نتیجے میں دو غیر مقامی مزدور ہلاک ہوئے تھے، میں شامل ہے’۔انہوں نے کہا: ‘بلال احمد ایک کشمیری پنڈت سنیل کمار بٹ کی ہلاکت اور دوسرے پریتمبر ناتھ کو زخمی کرنے میں بھی ملوث تھا جو دونوں چوٹی گام شوپیاں کے رہائشی تھے علاوہ ازیں وہ بال کرشن عرف سونو ساکن چوٹی گام پر حملہ کرنے میں بھی ملوث تھا’۔موصوف ترجمان نے کہا: ‘مہلوک دہشت گرد مقامی نوجوانوں کو دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت کرنے کے لئے اکسانے میں ملوث تھا اور اس نے 12 نوجوانوں کو بندوق اٹھانے کی ترغیب دی تھی’۔انہوں نے کہا: ‘علاوہ ازیں وہ ایک گرفتار شدہ دہشت گرد کو ہلاک کرنے میں بھی ملوث تھا جو سال 2022 میں نوگام میں تلاشی آپریشن کے دوران ایک تلاشی پارٹی کی قیادت کر رہا تھا’۔ان کا کہنا تھا کہ جائے انکائونٹر سے قابل اعتراض مواد کے علاوہ اسلحہ وگولہ بارود جس میں ایک اے کے سیریز رائفل اور دو میگزین شامل ہیں، کو بر آمد کیا گیا۔پولیس بیان میں کہا گیا کہ بر آمد شدہ تمام مواد کو مزید تفتیش اور دیگر دہشت گردی کے جرائم میں ملوث ہونے کی تحقیقات کے لئے کیس ریکارڈ میں لے لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے اس سلسلے میں متعلقہ دفعات کے تحت ایک کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہیں۔یو این آئی