امسال جموں وکشمیر کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کافی بہتر ہوئی، دہشت گردی کے واقعات میں 63فیصد کمی واقع :پولیس سربراہ

جموں// جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ آر آر سوئن نے ہفتے کے روز کہا کہ یونین ٹریٹری میں عام شہریوں ، سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔ ان کے مطابق امسال 55غیر ملکیوں سمیت 76دہشت گرد ملی ٹینٹ مخالف آپریشنز کے دوران مارے گئے۔انہوں نے کہاکہ ملی ٹینٹ بھرتیوں میں 80فیصد، دہشت گردی کے واقعات میں 63فیصد ، پولیس اہلکاروں کی ہلاکتوں میں 71فیصد کمی آئی ہے۔پولیس چیف کے مطابق پتھراو اور ہڑتال اب قصہ پارینہ بن گئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ امسال کشمیر میں جی ٹونٹی ، نیشنل لیگل سروس کانفرنس کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا ، ساڑھے چار لاکھ امر ناتھ یاتریوں نے پوتر شیو لنگم کے درشن کئے جبکہ 34سال کے بعد آٹھ محرم الحرام کے جلوس کو نکالنے کی اجازت دی گئی جس میں کم از کم 40ہزار عزاداروں نے شرکت کی۔ان باتوں کا اظہار پولیس سربراہ نے جموں میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں امسال مجموعی سیکورٹی صورتحال میں کافی بہتر ہوئی اور لو گ بھی اس کا برملا اظہار کر رہے ہیں۔پولیس سربراہ نے کہاکہ سال 2023میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر بھی روک لگی ، دہشت گردی کے واقعات میں 63 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ امسال سیکورٹی فورسز نے 48ملی ٹینٹ مخالف آپریشنز کے دوران55غیر ملکیوں سمیت 76 دہشت گردوں کو ملی ٹینٹ مخالف آپریشنز کے دوران مار گرایا۔انہوں نے کہاکہ 291ملی ٹینٹ معاونین کی گرفتاری عمل میں لاگئی جن میں سے 201کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی گئی۔ ان کے مطابق جموں وکشمیر میں اس وقت 31مقامی دہشت گرد سر گرم ہیں۔انہوں نے کہاکہ سال 2022میں 113دہشت گرد مارے گئے تاہم اس سال ہم نے اتنی جانیں ضائع ہونے سے بچائی۔ملی ٹینٹ ریکروٹمنٹ کے بارے میں پولیس سربراہ نے کہاکہ اس میں بھی کافی کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2022میں 130افراد دہشت گرد صفوں میں شامل ہوئے تاہم اس سال صرف 22افراد نے ہی بندوق اٹھایا اور اس طرح سے اس میں 80فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر پولیس اور دوسری سیکورٹی ایجنسیاں بھرتی عمل کو روکنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں۔ان کے مطابق ہم امید کرتے ہیں سال 2024میں کوئی بھی شخص ملی ٹینٹ تنظیموں میں شامل نہ ہو اور اس کے لئے ہم کوششیں کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر پولیس انسانی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے وعدے پر کاربند ہے جان چاہئے پولیس اہلکار کی ہو یا دہشت گرد کی ہم نہیں چاہتے کہ قیمتی جان ضائع ہو۔عام شہریوں کی ہلاکت کے بارے میں پولیس سربراہ آر آر سوئن نے کہاکہ گزشتہ سال دہشت گردوں کے ہاتھوں 31عام شہری مارے گئے امسال صرف 14کی جانیں ضائع ہوئیں۔آر آر سوئن کے مطابق گزشتہ سال تین دنوں میں ملی ٹینسی کا واقع رونما ہوتا تھا لیکن امسال دس دنوں میں تخریبی واقع رونما ہوا۔ہڑتالوں کے بارے میں اعدادوشمار ظاہر کرتے ہوئے پولیس چیف نے کہاکہ سال 2021-22میں لگاتار بند رہا لیکن امسال لوگوں نے ہڑتالی کالوں کو مسترد کیا۔انہوں نے کہاکہ ہڑتال کی کالیں سرحد کے اس پار سے دی جاتی ہیں اور اس حوالے سے سوشل میڈیا کو استعمال میں لایا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پولیسنگ کے ساتھ ساتھ عوام الناس نے بھی حالات کو معمول پر لانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔پولیس سربراہ نے کہا :’’عام لوگوں نے ہڑتالی سیاست کو مسترد کیا ہے اور امن کو پوری طرح سے گلے لگایا۔‘‘آر آر سوئن نے کہا کہ امسال امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے دوران کسی بھی عام شہری کی جان ضائع نہیں ہوئی۔پتھراو کے بارے میں پولیس سربراہ نے کہاکہ اس میں 50سے 60فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سالوں کے دوران منصوبہ بند سازش کے تحت پتھراو ہوتا ہے لیکن امسال منصوبہ بندی کے تحت پتھراو کا کوئی واقع پیش نہیں آیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ دہشت گردوں سے نمٹنے اور لا اینڈ آرڈر صورتحال کو برقرار رکھنے کے دوران سیکورٹی فورسز کی جانیں ضائع ہونے کے واقعات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال 14پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے جبکہ امسال ڈی ایس پی ، ایس ایچ او ، کانسٹیبل اور ہیڈ کانسٹیبل سمیت چار اہلکار از جان ہوئے۔انہوں نے کہاکہ پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے واقعات میں بھی 71فیصد کمی ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہر ایک کی جان قیمتی ہوتی ہیں چاہئے ادھر کی ہو یا اْدھر کی ، ہم چاہتے ہیں کہ کسی کی بھی جان ضائع نہ ہو۔انہوں نے کہا :’’امسال 89دہشت گرد ماڈیولز کا پردہ فاش کیا گیا ، 81کمین گاہوں کو تباہ کیا گیا۔‘‘ان کے مطابق سال 2022میں 99جائیدادوں کو قرق کیا گیا جن کی مالیت 170کروڑ روپیہ ہے جبکہ 68بینک کھاتوں کو منجمد کیا گیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ امسال 8ہزار جعلی سوشل میڈیا اکاونٹس کی شناخت کرکے ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے۔ امسال نیشنل کانفرنس آن لیگل سروس کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے سینئر ججوں نے شرکت کی۔آر آر سوئن نے کہاکہ امسال کشمیر میں جی ٹونٹی کا اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی۔سال امر ناتھ یاترا کے بارے میں پولیس چیف نے کہاکہ سال 2023میں ساڑھے چار لاکھ یاتریوں نے پوتر شیو لنگم کے درشن کئے۔انہوں نے کہاکہ 34سال بعد ہم نے آٹھ محرم کے جلوس کو نکالنے کی اجازت دی جس میں چالیس ہزار عزاداروں نے شرکت کی اور یہ سات گھنٹے تک جاری رہا۔ان کے مطابق بھارت جوڑا یاترا کا انعقاد بھی عمل میں لایا گیا اور جموں وکشمیر پولیس کے ساتھ ساتھ دوسری دیگر سلامتی اداروں نے سیکورٹی فراہم کی۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے اور یہ سب کے سامنے عیاں ہے ، آج عام لوگ بھی محسوس کر رہے ہیں کہ حالات پوری طرح سے معمول پر آئے ہیں اور وہ برملا اس کا اظہار بھی کرتے ہیں۔پردے کے پیچھے چھپے ہوئے ملک دشمن عناصر کے بارے میں پولیس سربراہ نے کہاکہ ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانا اب ناگزیر بن گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے ایکو سسٹم کو تباہ کرنے کی خاطر جموں وکشمیر پولیس زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں اورا س کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔یو این آئی