تین عام شہریوں کی ہلاکت فوج نے انکوائری کا حکم دیا

بریگیڈئرسمیت سمیت 3افسران کوفوجی یونٹ سے ہٹایاگیا
اُڑان نیوز
جموں//جموں وکشمیر پولیس نے بفلیاز سرنکوٹ میں تین عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد ایف آئی آر درج کرکے بعد فوج نے یہ بات صاف کردی کہ حقوق البشرکی پامالی میںکوئی بھی ملوث ہواس سے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔ بھارتیہ فوج جوکہ نظم ونسق کی وجہ سے دُنیا بھر میں مشہور ہے، نے بھی تین عام شہریوں کی ہلاکت کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم صادر کر دیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق راشٹریہ رائفلز کے بریگیڈ کمانڈر بریگیڈئر پدم آچاریہ سمیت دیگر تین سنیئرفوجی افسر کو مقامی یونٹ سے ہٹاکر دوسری جگہ منتقل کیاگیاہے تاکہ تحقیقات کو آزادنہ طو پرمکمل کیاجاسکے بفلیاز سرنکوٹ پونچھ میں تین عام شہریوں کی پرُاسرارہلاکت نے اس وقت نیاموڑلے لیاجب جموںو کشمیر پولیس نے 21دسمبر کو عسکریت پسندوں کی جانب سے گات لگاکرحملے کے دوران پانچ فوجی جوانوں کے جاں بحق ہونے کے معاملے کی تحقیقات شروع کی تھی اور پولیس و فورسز کی جانب سے 15سے زیاہ افراد کی گرفتاری عمل میںلائی گئی تھی تاہم تین عام شہریوں کی زیرحراست ہلاکت کاواقع رونماء ہوا اور پولیس نے راشٹریہ رائفلز کیمپ کے خلاف ایف آئی آر درج کردیا ۔فوج نے دو ٹوک الفاظ میںکہاکہ حقوق البشر کی پامالی میں کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیاجائے گاجوکوئی بھی اس میںملو ث ہواس کاعہدہ اور رتبہ کتناہی بڑاہوقانون کے مطابق اسے سزا دلائی جائے گی۔فوج نے یونٹ میںتعینات برگیرئر سمیت تین افسروں کودوسری جگہ منتقل کرکے انکوری ٹیم مقرر کر کی فوج نے یہ بات صا ف کردی کہ 72گھنٹوں کے اندر اندر تین عام شہریوں کی ہلاکت کے سلسلے میں جوکوئی بھی ملوث ہوگااسے قانون کے کٹہارے میں کھڑا کیاجائیگا ۔واضح رہے کہ تین عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد صوبائی کمشنرجموں ڈائریکٹرجنرل آف پولیس نے بفلیاز سرنکوٹ پونچھ کادورہ کیا اور تین عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد ان کے نزدیک رشتہ داروں کو سرکاری نوکری فراہم کرنے اور ایکس گریشا کے تحت امداد بھی فراہم کرنے کااعلان کیا۔جموںو کشمیر پولیس کی جانب سے تین عام شہریوں کی پرُاسرار ہلاکت کے بعد ایف آئی آر درج کرنے پرمقامی لوگوں نے ا طمینان کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ ا سے متاثر ہ کنبوں کوامدا د ملے گااور ہلاکتوں میں ملوث افرادکوسزاملے گی ۔