پونچھ حملے کے بعد سی آر پی ایف کے نام تازہ ایڈوائزری جاری

آپریشن شروع کرنے سے قبل معلومات کی تصدیق اور اضافی احتیاط برتنے کی تاکید
نیوزڈیسک
جموں//سال رواں کے دوران پونچھ اور راجوری اضلاع میں سیکورٹی فورسز کو ہوئے بھاری نقصان کے چلتے سنیٹرل ریزور پولیس فورسز( سی آر پی ایف ) نے اپنی یونٹوں کے نام ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے انہیں کہا کہ جموں و کشمیر میں ایس او پی پر سختی سے عمل کیا جائے جبکہ ساتھ ہی کوئی بھی آپریشن شروع کرنے سے پہلے معلومات کی تصدیق کریں اور اضافی احتیاط برتیں۔سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) جو فوج اور پولیس کے ساتھ جموں و کشمیر میں ملی ٹنسی کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے، نے اپنی یونٹوں سے کہا ہے کہ وہ پونچھ اور راجوری اضلاع میں آپریشن شروع کرنے سے پہلے معلومات کی تصدیق کریں اور اضافی احتیاط برتیں۔ خیال رہے کہ یہ ایڈوائزری پونچھ ضلع کے سرنکوٹ علاقے میں ڈیرہ کی گلی کے قریب فوج کی گاڑیوں پر حملے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے۔ذرائع نے کہا کہ سی آر پی ایف نے اپنی تمام اکائیوں کو کسی بھی ان پٹ پر’’ آنکھیں بند کرکے بھروسہ‘‘ نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے اور جموں و کشمیر میں تلاشی آپریشن شروع کرنے سے پہلے معیاری آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی ) کے مطابق مکمل تصدیق پر زور دیا ہے۔سی آر پی ایف نے خطے میں ایک ہائی الرٹ جاری کیا ہے، خاص طور پر فوجیوں کو راجوری اور پونچھ کے علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے اضافی احتیاط برتنے کی تاکید کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، سی آر پی ایف یونٹوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مخصوص اطلاعات پر عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کریں اور اسی طرح کی کارروائیوں میں فوج اور پولیس کا ساتھ دیں۔تاہم، سی آر پی ایف کے اہلکاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ الگ تھلگ نقل و حرکت سے گریز کریں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ان سے کہا گیا ہے کہ وہ بلٹ پروف گاڑیوں کا استعمال کریں تاکہ جہاں بھی ایسی گاڑیاں موجود ہوں اپنی حفاظت کو بڑھا سکیں۔ذرائع نے بتایا کہ نیم فوجی دستوں کے سینئر افسران کو تمام کارروائیوں کی قریب سے نگرانی کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، اور معلومات کیلئے سرکاری چینلز پر انحصار کرنے کی طرف تبدیلی پر زور دیا گیا ہے، جس سے مقامی طور پر جمع کی جانے والی معلومات پر انحصار کم ہوتا ہے۔اگرچہ اس سال راجوری اور پونچھ کے جڑواں سرحدی اضلاع میں سی آر پی ایف کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے جہاں 19 فوجی جوان مارے گئے ہیں، لیکن نیم فوجی دستے راجوری اور پونچھ پولیس کے علاوہ دونوں اضلاع میں عسکریت پسندی کے خلاف کارروائیوں میں سب سے آگے رہے ہیں۔https://www.dailyudaan.com/wp-admin/post.php?post=15022&action=edit#