ہر دس منٹ میں ایک بچہ موت کے منہ میں غزہ کھنڈر بن گیا

مانیٹرنگ ڈیسک
جینوا//اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل اجلاس میں عالمی ادراہ صحت کے چیف ٹیڈورس ایڈھانم نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کی صورت حال بدتر ہے، بمباری فوری روکی جائے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی بمباری سے ہر دس منٹ میں ایک بچہ مر رہا ہے، غزہ میں بمباری فوری روکی جائے۔انھوں نے کہا اسپتالوں میں بجلی نہیں، بے ہوش کیے بغیر سرجری کی جا رہی ہیں، اسپتال مریضوں سے اور مردہ خانے لاشوں سے بھرے ہیں، پانی اور بجلی نہ ہونے سے امراض پھیل رہے ہیں، غزہ میں فوری امداد پہنچانے کی ضرورت ہے۔سلامتی کونسل اجلاس میں فلسطینی مندوب نے کہا کہ غزہ کے بچے ایسا بھاری بوجھ اٹھا رہے ہیں جو طاقت ور انسان بھی نہیں اٹھا سکتا، وہ ثابت قدم ہیں لیکن ان کے اطراف سب تباہ ہو چکا ہے۔ انھوں نے کہا اگر دنیا ہماری تکلیف اور درد دیکھ رہی ہوتی، تو ایسا کبھی نہ ہونے دیتی۔ ہم سب ناکام ہو چکے ہیں۔دوسری طرف اسرائیلی فورسز کی غزہ میں وحشیانہ بمباری 36 ویں روز بھی جاری ہے، اسرائیلی طیارے رات بھر بمباری کرتے رہے، مختلف علاقوں میں فاسفورس بم بھی برسائے، الشفا اسپتال مسلسل اسرائیلی طیاروں کے نشانے پر ہے، بمباری کے بعد اسپتال کی بجلی بند ہو گئی، مریضوں کا علاج کرنا مشکل ہو گیا ہے اور زخمیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، واضح رہے کہ الشفا اسپتال میں 30 ہزار سے زائد لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ نیز اسرائیلی فورسز کی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔