کشتواڑ شمالی ہندوستان کے بڑے بجلی مرکز کے طور اُبھرے گا پچھلے نوسالوں کے اندر اس ضلع میں ریکارڈ ترقی ہوئی:ڈاکٹر

اُڑان نیوز نیٹ ورک
کشتواڑ// مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کا ضلع کشتواڑ بجلی کے جاری منصوبوں کی تکمیل کے بعد تقریباً 6000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والا شمالی ہندوستان کا بڑا ’توانائی مرکز ‘بن جائے گا۔ وزیر موصوف جوکہ پہاڑی ضلع کشتواڑ کے دورہ پر ہیں، نے پاڈر کے گلاب گڑھ اور ماسو کے دور دراز گاؤں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے گاؤں کے بچوں کے کے لئے قائم کردہ ’شکشا بھارتی‘ کے نئے اسکول کا افتتاح بھی کیا۔ ڈاکٹر جتندر سنگھ جوکہ ذیابیطس کے ماہر ڈاکٹر بھی ہیں، نے گلاب گڑھ میں بھارتیہ فوج کی طرف سے منعقدہ طبی کیمپ میں بھی شرکت کی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ضلع انتظامیہ کے افسران کی موجودگی میں دور افتادہ گاؤں ماسو کے ساتھ ساتھ گلاب گڑھ میں عوامی بات چیت کی۔ انہوں نے مقامی پنچایتی اراکین سے بھی خطاب کیا جن میں بی ڈی سی ممبران، کونسلرز، سرپنچوں کے ساتھ ساتھ علاقے کے سرکردہ کارکن بھی شامل تھے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ’’جب سے نریندر مودی نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا ہے، 9 سے 10 سال کے قلیل عرصے میں خطے میں 6 سے 7 بڑے پن بجلی پروجیکٹ آئے ہیں۔سب سے بڑا پروجیکٹ پکل ڈول ہے جس کی پیداواری صلاحیت 1000 میگاواٹ ہے۔ اس کی تخمینہ لاگت فی الحال، 8,112.12 کروڑ روپے ہے اور 2025 تک تکمیل متوقع ہے۔ ایک اور بڑا پروجیکٹ کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ جس کی صلاحیت 624 میگاواٹ ہے، پرمنصوبے کی تخمینہ لاگت 200000000000 روپے ہے۔ وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ اسی وقت، 850 میگاواٹ کے ریٹیلی پروجیکٹ کو مرکز اور جموں و کشمیر کے درمیان مشترکہ منصوبے کے طور پر بحال کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، موجودہ ڈول ہستی پاور سٹیشن کی صلاحیت 390 میگاواٹ ہے، جب کہ ڈول ہوستی II ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کی صلاحیت 260 میگاواٹ ہوگی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ان پروجیکٹوں سے نہ صرف بجلی کی فراہمی کی پوزیشن میں اضافہ ہوگا ،جموں و کشمیر میں بجلی کی فراہمی کی کمی کو پورا کیا جائے گا بلکہ ان پروجیکٹوں کی تعمیر کے لئے کی جانے والی بھاری سرمایہ کاری بھی بلواسطہ یا بلاواسطہ طور مقامی لوگوں کے لئے اہم ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چھ طویل دہائیوں تک، مرکز اور ریاست میں آنے والی حکومتوں نے اپنے ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے کشتواڑ کے علاقے کو نظر انداز کیا۔ وزیر اعظم مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہی انہوں نے ورک کلچر کو تبدیل کیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ تمام نظرانداز شدہ خطوں کو ان کی مناسب توجہ اور ترجیح دی جائے گی تاکہ وہ بھی اسی سطح پر پہنچ سکیں۔انہوں نے کہاکئی سالوں سے یہاں کے لوگ پاڈر ڈگری کالج کا مطالبہ کر رہے تھے لیکن کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی حکومتوں نے جان بوجھ کر اس مطالبے کو نظر انداز کر دیا۔ 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہی مرکز کی اسکیم روسا کے تحت پاڈر کے لیے ایک ڈگری کالج کی منظوری دی ۔2014 سے پہلے کشتواڑ تک سڑک کا سفر مشکلات سے بھر پور تھا۔ معمولی بارش ہونے پر لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے ڈوڈہ کشتواڑ سڑک بلاک ہوجاتی تھی لیکن آج، جموں سے کشتواڑ تک سڑک کے سفر کا وقت 2014 میں 7 گھنٹے کی بجائے اب 5 گھنٹے سے بھی کم ہو گیا ہے۔ ان 9 سالوں کے دوران، کشتواڑ ہندوستان کے شہری ہوابازی کے نقشے پر آ گیا ہے ۔مرکز کی اُڑان اسکیم کے تحت ایک ہوائی اڈے کی منظوری دی گئی ہے، جس کا کبھی کسی نے تصور بھی نہیں کیا تھا۔تین نئی قومی شاہراہیں جن میں کھلانی-سدھ مہادیو ہائی وے، ڈگری کالجوں کا ایک سلسلہ، مشیل یاترا کے راستے میں موبائل ٹاور اور دیگر دور دراز علاقوں میں بھی مودی حکومت کے دوران کام کیا گیا ہے۔مچیل میں صرف اتنا ہی نہیں بلکہ موبائل ٹاورز لگائے گئے، متعدد بیت الخلا کمپلیکس بنائے گئے اور بجلی کی باقاعدہ فراہمی کے لیے سولر پلانٹس نصب کئے گئے ۔یہ سب 2014 کے بعد ہی ہوا، یہی نہیں، مشیل تک بہترسڑک بھی تعمیر کی گئی ہے۔ وہ دن دور نہیں جب کشتواڑسے مشیل کا سفر صرف 1/2 سے 2 گھنٹے کا ہو گا۔دریں اثناء وزیر موصوف نے گلاب گڑھ میں فوج کے زیر اہتمام ملٹی اسپیشلٹی طبی کیمپ میں تقریباً 2000 مریضوں کو طبی امداد فراہم کی ۔ کیمپ کے لیے رجسٹرڈ تمام میرضوں کو جنرل او پی ڈی میں لے جایا گیا، جہاں طبی افسران اور ماہرین نے طبی تفصیلات حاصل کیں اور جہاں ضرورت پڑی تحقیقات کا مشورہ دیا۔ خون کی کمی، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، درد شقیقہ، سروائیکل سپونڈیلوسس اور پلمونری تپ دق کے کیسز کی تشخیص اور انتظام کیا گیا۔ میڈیکل سپیشلسٹ نے مریضوں کو مشورہ اور علاج فراہم کیا۔ ذیابیطس کے مریضوں کو خوراک میں تبدیلی کے لیے مشورہ دیا گیا۔ ہائی بلڈ پریشر کے معروف مریضوں کو بیماریوں کے بارے میں تعلیم دی گئی اور ان کی اینٹی ہائپرٹینشن دوائیں کیمپ میں ان کے ریکارڈ شدہ بی پی کے مطابق صحت مند غذائی مشورہ کے ساتھ بہتر بنائی گئیں۔ تپ دق کے مریضوں کو DOTS سنٹرز میں فالو اپ کرنے کے مشورے کے ساتھ اینٹی ٹی بی کی دوائیوں کے علاج کے لیے مشورہ دیا گیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فوج اور میجر جنرل شیویندر سنگھ کی قیادت والی ٹیم کا اس دور افتادہ پہاڑی دیہی علاقے میں ضروری طبی سہولیات فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔