راٹلے پاور پروجیکٹ 850 میگاواٹ پاور پرجیکٹ پرکام روک دیاگیا

کمپنی نے کہاکہ پرجیکٹ کو ہائے جیک کرنے کی کارروائی کے باعث فیصلہ لیناہوگا
سرینگر//دریائی چناب پر تعمیرہونے والے 850میگاوا ٹ تعمیراتی کام روک دیاگیااور پروجیکٹ تعمیر کرنے والی کمپنی نے نوٹسیں اجراء کی کہ پروجیکٹ کوہا ئی جیک کرنے کی کوششوں کے باعث کام روک گیاہے اور معاملہ حل ہونے کے بعد ہی پروجیکٹ کی دوبارہ تعمیرکے لئے اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں ۔اے پی آ ئی نیوز کے مطابق جموں وکشمیر میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہونے کے امکانات کواس وقت دھچکالگ گیا جب 850میگاواٹ راٹلے پروجیکٹ تعمیرکرنے والی کمپنی میگا انجینئرنگ انفاس ٹریکچر نے کشتواڑدوڈہ کے علاقوں میں نوٹسیں اجراء کی جن میں 850میگاواٹ راٹلے پروجیکٹ تعمیرکا کام روک دینے کافیصلہ کیاگیا ۔ایم ای آ ئی ایل کمپنی کے مطابق کئی افراد پروجیکٹ کو ہائی جیک کرنا چاہتے ہیں غیر ضروری طور پر 850میگاوٹ بجلی پروجیکٹ کی تعمیرمیںدخل اندازی کی جارہی ہے اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے اور من مانیوں کوروکنے آزادنہ طور پرکام کرنے کو یقینی بنانے کے لئے کمپنی کے پاس اور کوئی چارہ نہیں کہ وہ فی الحال کام کوروک دے جب معاملہ حل ہوگا اس کے بعد دوبارہ کام شروع کرنے یانہ کرنے کے بارے میں اقدامات اٹھائے جائینگے ۔واضح رہے کہ جموںو کشمیر سرکار اور ایم ای آئی ایل کمپنی کے درمیان اپریل 2022میں راٹلے ہائیڈل پروجیکٹ جسکی صلاحیت 850میگاواٹ بجلی پیداکرنے کی ہوگی کوتعمیرکرنے کے معاہدے پردستخط ہویئے تاہم پچھلے ایک سال سے کئی بار مزدوروں ہنر مندوں اور کمپنی کے درمیان دیوار کھڑے ہوئے مزدوروں اور ہنر مندوں کامانناہے کہ کمپنی کی جانب سے ان کے ساتھ استحصال کیاجارہاہے ان کے کام میں نقص نکال کرانہیں برخواست کرنے یاان کی اجرتیں واگزار کرے کی اور کمپنی کی جانب سے جومرعات انہیں ملنے چاہئے وہ فراہم نہیں کئے جاتے جب بھی کمپنی کے اداروں کے ساتھ اس سلسلے میں گفت شنید کی جاتی ہے وہ من مانی پراترآتی ہے تاکہ کمپنی کے ذمہ داروں نے مزودروں ہنر مندوں کے لگائے جانے والے الزامات کوبے بنیا د قرار دیتے ہوئے کہا کمپنی کوآزادنہ طور پر850میگاواٹ تعمیرکی کام مکمل کرنے کی اجازت ہونی چاہئے او رجب تک نہ جموںو کشمیر سرکار اس مسئلے کوحل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے تب تک کام کوروکنے کے سوا ار کوئی چارہ نہیں ہے ۔کمپنی کی جانب سے کام کومعطل کرنے کے باعث 850میگاواٹ ہائیڈل پروجیکٹ کی تعمیرکاکام متاثر ہوا ہے جسے جموںوکشمیرمیں بجلی کی پیداوار کوبھی دھچکالگ گیاہے ۔