جموں ضلع میں اسلحہ وبارود کے کاروبار کا معاملہ

نئے قواعدکے مطابق لوازمات مکمل کرنے والے ڈیلروں کے لائسنس کی تجدید کی جائے:ہائی کورٹ
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے یوٹی انتظامیہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ سال2016میں بنائے گئے قواعد کے مطابق مطلوبہ لوازمات کی تکمیل پر ضلع جموں میں اسلحہ وبارود ڈیلرشپ لائنس کی تجدید جاری کی جائے۔ یہ حکم جسٹس محمد اکرم چودھری نے ضلع کے 19افراد جوکہ اسلحہ وبارود کا کام کرتے ہیںکی طرف سے مشترکہ طور دائر عرضی پر صادر کیا ۔مدعیان نے یکم اپریل2023کو محکمہ داخلہ حکومت ِ جموں وکشمیر کی طرف سے جاری سرکیولر نمبر01-Home of 2023 اور سرکیولر نمبر61-67/Arms/DMJ/23کو چیلنج کرتے ہوئے کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی، جس کے تحت وہ افراد جن کے پاس آرمز رولز2016کے تحت فارم VIIIلائسنس نہیں ہیں کو اسلحہ وبارود کا کاروبار نہ کرنے کو کہاگیاتھا۔ پٹیشن کے مطابق مدعیان کے پاس آرمز ایکٹ 1959اور آرمز رولز 1962کے تحت اسلحہ وبارود کا کاروبار کرنے لائسنس ہیںلیکن 10اپریل 2023کو محکمہ داخلہ نے جاری ہدایات میں فارمXIاور UINSنمبر لائسنس ہولڈروں کواپنا کاروبار بند کرنے کا حکم دیاگیاتھا۔ مدعیان کئی سالوں سے یہ کاروبار کر رہے ہیں ،ہرتین سال کے بعد اُن کے لائسنس کی تجدید کی جاتی رہی ہے۔ البتہ سال 2018میں مرکزی وزارت داخلہ حکومت ِ ہند نے نوٹیفکیشن جاری کیا جس میںکہاکہ اب ہر پانچ سال کے بعد لائسنس کی تجدید کی جارہی ہے۔ سال2016کو نئے آرمز قواعدبنائے گئے جن کے مطابق ہر لائسنس ہولڈر کو مرکزی وزارت داخلہ کے ساتھ رجسٹرڈ کرانا اور اُن کے پاس منفرد شناختی نمبر(UIN)ہونا چاہئے۔ پہلے سے موجود فارم XIاورXIVلائسنس ہولڈروں کو فارم A-8بھرنااور فارمVIIIپردستخطی اعلامیہ دیناتھا۔ مدعیان جن کے پاس پہلے ہی لائسنس ہیں،نے ضلع مجسٹریٹ جموں کے پاس اپنے لائسنس کو فارم VIIIمیں منتقل کرنے کی عرضیاں دی ہیں، دیگر مطلوبہ لوازمات بھی مکمل کئے ہیں، اِس کے باوجود اُن کو لائسنس کی تجدید نہیں کی جارہی ۔ اُن کی دکانوں میں پڑا اسلحہ وبارود خراب ہورہا ہے جس کو وہ فروخت نہیں کرسکتے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے حکومت کے موقف پیش کرتاے ہوئے کہاکہ مطلوبہ لوازمات کے بغیر کسی کو بھی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ لوازمات میں سٹرانگ روم، سی سی ٹی وی کیمرہ ، سیکورٹی گارڈ، آگ بجھانے والے آلات وغیرہ قابل ِ ذکر ہیں۔ نئے قواعد 2016کے تحت سبھی لوازمات کو مکمل کرنا لازمی ہے ، چاہئے وہ پہلے سے لائسنس ہولڈرز ہوں یا نئے۔جسٹس محمد اکرم چودھری نے وکلاءفریقین کی تفصیلی بحث سننے کے بعد فائنانشل کمشنر /معاون چیف سیکریٹری برائے داخلہ امور حکومت جموں وکشمیر اور ضلع مجسٹریٹ جموں کو ہدایت جاری کی فیصلے کے بعد چار ہفتوں کے اندر اندر فرداًفرداًسبھی مدعیان کے معاملات کو دیکھ کر جو بھی نئے قواعد کے تحت مطلوبہ لوازمات مکمل کرتے ہیں کو اسلحہ وباردو کی خرید وفروخت کرنے کی اجازت دی جائے۔