وقف بورڈکے323ملازمین کے عہدوں کی دوبارہ تقرری

موجودہ ملازمین میٹرک پاس سر ٹیفکیٹ پیش کرنے میں ناکام:حکام
نیوزڈیسک
سرینگر//جموں و کشمیروقف بورڈ نے جمعہ کو 323 ملازمین کے عہدوں کو دوبارہ نامزد کرنے کا حکم دیا، جو آج تک حقیقی 10ویں پاس تعلیمی قابلیت کا سرٹیفکیٹ پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ایگزیکٹیو مجسٹریٹ تحصیلدار اشتیاق محی الدین جموں و کشمیر وقف بورڈ کے جاری کردہ ایک حکم کے مطابق ،جموں و کشمیر وقف بورڈ نے کئی سالوں کے دوران کئی قسم کے ملازمین کی بھرتی بغیرکسی معیارکی تجویز کی ہیں۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایسے ملازمین کو تصادفی طور پر چوکیدار، سویپر، چپراسی، آرڈرلیز، تحصیلدار، بس کنڈکٹر، مالی وغیرہ جیسے عہدے دئیے گئے ہیں اور ان کی خدمات کو صرف ان کے عہدوں کے مطابق استعمال کیا گیا ہے۔جاری حکم میں لکھا گیا ہے کہ 2022 میں جموں و کشمیر وقف بورڈ کی تشکیل کے بعد کوئی نئی بھرتیاں نہیں کی گئی ہیں، اور وقف وسائل کے صحیح استعمال کیلئے پوسٹنگ کو معقول بنانے کے لیے ایک جامع مشق جاری ہے۔اس کے ساتھ ہی، کئی دہائیوں کے قیام کی مدت کے بعد ملازمین کے بڑے پیمانے پر تبادلوں کیلئے ایک بڑے پیمانے پر مشق بھی کی جا رہی ہے۔ تمام ملازمین کے تعلیمی قابلیت کے سرٹیفکیٹس کی تصدیق اس دفتر نے متعلقہ تسلیم شدہ جاری کرنے والے حکام کے ذریعے کی ہے، اور متعدد سرٹیفکیٹس اصلی نہیں ہیں، اور اس سلسلے میں ضروری کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں وقف بورڈ میں نچلی سطح پر عملے کی شدید کمی ہے، اور ملازمین کے کچھ اہم زمروں جیسے سویپر اور چوکیدار، سب یونٹس میں مطلوبہ تعداد میں دستیاب نہیں ہیں۔وقف بورڈ کے حالیہ فیصلے سے زائد عمر کے ملازمین کو فارغ کرنے، اور کوئی نئی بھرتیاں نہ کئے جانے سے، اس قسم کے عملے کی کمی مزید شدید ہو گئی ہے۔آرڈر میں مزید لکھا گیا ہے کہ یہ معاملہ مجاز حکام کے سامنے رکھا گیا تھا، اور حسب خواہش، نچلی سطح پر اس طرح کی کمیوں کو دور کرنے کے لیے323 ملازمین کی منسلک فہرست میں سے، عہدوں کی دوبارہ تعیناتی کی منظوری دی جاتی ہے۔ عملی طور پر ناخواندہ، یا آج تک ایک حقیقی 10ویں پاس تعلیمی قابلیت کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے میں ناکام رہے ہیں۔ عہدہ ان تمام زمروں کے عہدوں کیلئے استعمال کیا جائے گا جن کے لئے کسی تکنیکی یا پیشہ ورانہ اہلیت کی ضرورت نہیں ہے۔ ایسے تمام ملازمین کی خدمات کو اب کسی بھی قسم کے کام کو انجام دینے کے لئے استعمال کیا جائے گا جس کیلئے کسی خاص مہارت کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم، حکم میں یہ واضح کیاگیاہے کہ دوبارہ عہدہ دینے سے کسی بھی ملازم کو سروس سے متعلق کسی بھی انکوائری یا تقرری کی بے ضابطگیوں اور پروموشن سے بری نہیں کیا جائے گا۔