سب ضلع ہسپتال سرنکوٹ انتظامی عدم توجہی کا شکار ماہر امراض اطفال نہ ہونے سے والدین پریشان

امیرالدین زرگر
سرنکوٹ//سب ضلع اسپتال سرنکوٹ میں بچوں کے ماہرڈاکٹر کی عدم موجودگی کی وجہ سے والدین سخت پریشان ہیں۔موسمی تبدیلی کے کارن بیماری میں اضافہ دور دراز پہاڑی علاقوں سے آنے والے کثیر تعداد میں شیرخوار بچے بیمار ہو چکے ہیںجن کو علاج معالجہ کے لیے سب ضلع اسپتال سرنکوٹ میں لایا جاتا ہے۔جہاں ڈاکٹر موجود نہ ہونے کے وجہ سے لوگوں کو بچے اٹھا کر در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہونا پڑتا ہے ۔لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سرنکوٹ میں اکثر وبیشتر بچوں کا ڈاکٹر موجود نہیں ہوتا ہے۔ دور دراز علاقوں سے چل کر ہپستال پہنچتے ہیں لیکن ڈاکٹر کی عدم موجودگی کے باعث اُنہیں پھر گھر لوٹنا پڑتا ہے کیونکہ وہ پونچھ اور راجوری نہیں جا سکتے لوگوں کی معاشی حالت ٹھیک نہیں ہے اس وجہ سے انہیں شام کو گھر بھی پہنچنا پڑتا ہے۔ لوگوں نے نئے تعینات سی ایم او ڈاکٹر انیس الطاف نبی سے امید ظاہر کی کہ وہ اولین ترجیحی میں سب ضلع ہپستال سرنکوٹ کا دورہ کر کے یہاں پر تعینات ڈاکٹروں کی موجودگی کو یقینی بنائیں تاکہ بیمار بچوں کو طبی سہولیات فراہم ہو سکے ۔ایس ڈی ایم سرنکوٹ رضوان اصغر قریشی نے بتایا کہ انھوں نے متعلقہ حکام کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ڈاکٹروں کی حاضری کو یقینی بنائیں تاکہ لوگ پرشان نہ ہوں ۔بی ایم او سرنکوٹ ڈاکٹر سدیشور نے بتایا کہ انھوں نے ڈاکٹروں کو خاضری یقینی بنانے کے لئے کہہ دیا ہے اور مذکورہ ڈاکٹر کو بھی متنبہ کر دیا ہے کہ وہ اپنے منصب پر حاضر رہیں تاکہ دور دراز علاقوں سے آنے والے بچوں کو بہتر طریقے سے طبی سہولیات فراہم ہو سکے۔