نبارڈ نے جموںوکشمیر کے لئے ترجیحی شعبہ کے تحت 34,082 کروڑ روپے کی کریڈٹ صلاحیت کا تخمینہ پیش کیاہے

نیوزڈیسک
جموں//نیشنل بینک فار ایگری کلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ ( نبارڈ ) نے سا ل 2023-24ء کے لئے جموںوکشمیر کی خاطر ترجیحی شعبے کے تحت 34,082 کروڑ روپے کے کریڈٹ پوٹینشل کا تخمینہ پیش کیا ہے۔ یوٹی فوکس پیپر کو نبارد کے کریڈٹ سمینار میں لانچ کیا گیا جس کا اِفتتاح ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوار اَتل ڈولو نے ریجنل ڈائریکٹر آر بی آئی کمل پی پٹنائک کی موجودگی میں دیگر شرکأ کے ساتھ کیا۔چیف جنرل منیجر نبارڈ ڈاکٹر اَجے کمار سود نے جموںوکشمیر میں نبارڈ کے تعاون پر روشنی ڈالی ۔اُنہوں نے جموںوکشمیر یوٹی کی جامع ترقی کے لئے اُٹھائے جانے والے کچھ مخصوص اقدامات کی وضاحت کی۔اِن میں کریڈٹ پلاننگ سے زرعی قرضے کو بہتر بنانا، مختلف شراکت داروں کے ساتھ نگرانی اور ہم آہنگی ، ایف پی اوز اور کسانوں کے اِجتماعات کو فروغ دینا، باغبانی فصلوں جیسے اخروٹ ، زعفران اور سیب کے رقبے میں توسیع اور پیداوار میں بہتری ، ہینڈلوم کے لئے ایک نئے ایکو سسٹم کی تشکیل اور او ایف پی او ز ، مارکیٹنگ اسسٹنس اور جی آئی رجسٹریشن اور پی اے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن سے دستکاری کی مصنوعات اور زراعت اور دیہی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا ،آبپاشی منصوبے ، دیہی سڑکیں اور پُل ، منڈیوں کے علاوہ فارم سیکٹر کو فروغ دینا اور ڈیری کلیکٹو اور ایف پی او کی قدر میں اِضافہ اور دیہی نوجوانوں کی ہنرمندی کے ساتھ مضبوبنانا شامل ہیں۔اَتل ڈولو نے اَپنے کلیدی خطاب میں یوٹی فوکس پیپر کو حتمی شکل دینے کے لئے اَپنائے گئے طریقۂ کار کی تعریف کی ۔ اُنہوں نے جموں وکشمیر کی معیشت کی ترقی کے لئے نشاندہی کئے گئے مسائل پر روشنی ڈالی اور تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ 2023-24 ء کے لئے یوٹی فوکس پیپر میں کریڈٹ کی صلاحیت کو حاصل کرنے کے لئے مشترکہ کوششیں کریں۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں ، بنیادی ڈھانچے کی مالی اعانت او ردیہی علاقوں میں خوشحالی لانے کے لئے مختلف ترقیاتی اقدامات کے لئے قرض میں سہولیت فراہم کرنے کی خاطر لوگوںاور جموںوکشمیر یوٹی کے لئے نبارڈ کے 41 برس کے تعاون کی تعریف کی۔ اُنہوں نے زور دیا کہ عوام ، اِنتظامیہ اور مالیاتی اِداروں کو یوٹی کی ترقی میں حائل رُکاوٹوں کو دُور کرنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے ۔اُنہوں نے بینکروں کو مشورہ دیا کہ وہ زرعی قرضوں کو بڑھانے کے لئے قرض دہندگان پر بھروسہ کریں تاکہ سرمائے کی اِمداد سے زراعت کی ترقی کو شروع کیا جاسکے۔ ریجنل ڈائریکٹر آر بی آئی جموں نے اَپنے خطاب میں کہا کہ جموںوکشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے ۔ اُنہوں نے بہتر زرعی پیداوار کے لئے تمام شراکت داروں کی استعداد کار بڑھانے پر زور دیا۔ دورانِ سمینار ترجیحی شعبے کے مختلف ذیلی شعبوں کے لئے ممکنہ منسلک کریڈٹ تخمینہ پیش کیا گیا جس میں زراعت کے لئے 18,732 کروڑ روپے ( فارم کریڈٹ میں 17,312 کروڑ روپے ، زراعت کے بنیادی ڈھانچے کے لئے 467 کروڑ روپے ، خوراک اور زرعی پروسسنگ کے لئے 676 کروڑ روپے وغیرہ )اور سال 2023-24ء کے لئے ایم ایس ایم اِی طبقہ کے لئے 11,167 کروڑ روپے شامل ہیں۔اِس تقریب میں نبارڈ کی معاونت والی فارمر پروڈیو سر آرگنائزیشنز ( ایف پی اوز) ، آف فارم پروڈیو سر آرگنائزیشن ( او ایف پی او) ، ایس ایچ جیز اور مالی شمالیت کے اقدامات کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔دورانِ سمینار نبارڈ کی طرف سے ہینڈلوم اور ہینڈی کرافٹ نے کشمیر میں دیہی مارٹس کی مدد کی ، رام بن سے شہد اور اخروٹ ، کٹھوعہ سے مشروم ، اننت ناگ سے مشک بُدجی چاول ، سانبہ سے ایس ایچ جی کی مصنوعات کو سٹالوں پر دِکھایا گیا ۔ اِس کے علاوہ ائیر ٹیل پے منٹ بینک اور اِنڈین پوسٹ پے منٹ بینک کے مالیاتی اقدامات بھی شامل تھے ۔اِس موقعہ پر مہمان خصوصی نے ’’ جموں وکشمیر اور لداخ یوٹیز میں مالیاتی شمولیت پر نبارڈ کے اَقدامات ‘‘ کے نام سے ایک کتابچہ بھی جاری کیا ۔جنرل منیجر نبارڈ سندیپ شرما نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔