جموں سرینگر جموں شاہراہ پر سینکڑوں مسافر درماندہ چار فوت شدہ افراد کی نعشیں بھی گاڑیوں میں موجود

نیوزڈیسک
بانہال //جموں سرینگر قومی شاہراہ گذشتہ دو دنوں سے لگاتار بند رہنے کے باعث درماندہ مسافروں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ شاہراہ کو قابل آمدورفت بنانے کی خاطر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ درماندہ مسافروں جن میں عمر رسیدہ افراد، بچے اور خواتین شامل تھیں، نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کوکشمیر پہنچنے کے لئے فوری انتظام کریں۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے ساتھ یہاں بیمار بھی درماندہ ہیں۔ایک اور درماندہ مسافر کا کہنا تھا ‘بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ہم یہاں درماندہ ہیں اور کوئی ہماری خبر گیری کے لئے یہاں نہیں آیا۔ یہاں ہماری بات کوئی نہیں سنتا۔ ایسے بھی لوگ ہیں جن کے پاس کچھ کھانے کے لئے پیسے نہیں ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ مسافروں کے ساتھ ساتھ چار فوت شدہ افراد لاشیں بھی گاڑیوں میں پڑی ہوئی ہے۔قابل ذکر ہے وادی کو بیرونی دنیا کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ ناساز گار موسمی حالات کے پیش نظرمنگل کو لگاتار دوسرے روز بھی بند رہی۔ دریں اثنا وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر برف باری اور چٹانیں کھسک آنے کی وجہ سے منگل کو دوسرے دن بھی ٹریفک کی نقل و حمل بند کر دی گئی۔ٹریفک ذرائع نے بتایا کہ رام بن سیکٹر میں مختلف مقامات پر چٹانیں کھسک آنے کی وجہ سے شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحمل کو روک دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ شاہراہ پر ٹریفک کی آمد و رفت کو بحال کرنے کے لئے افرادی قوت اور مشینری کو کام پر لگا دیا گیا ہے۔ادھر وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ پہلے ہی بند ہیں۔