مزاحیہ ادکاری میں خطہ پیرپنجال کے اُبھرتے ادکار یوٹیوبر وقار پوسوال تیزی سے سوشل میڈیا پر مقبول ہورہے ہیں

الطاف حسین جنجوعہ
جموں//تیز رفتار انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے دور میں جموں وکشمیر کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوان بھی مختلف شعبہ جات میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں، سوشل میڈیا نے ہزاروں ایسے نوجوانوں کو اپنے فن کو دُنیا پہنچانے میں مدد کی ہے جب کبھی سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ وہ لوگوں میں اتنے مقبول ہوں گے۔ کثیر تعداد میں ایسے نوجوان بھی ہیں جو اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے لئے مناسب پلیٹ فارم نہ ملنے کی وجہ سے مایوس تھے مگر سوشل میڈیا جس میں یوٹیوب، فیس بک اور انسٹاگرام وغیرہ قابل ِ زکر ہیں ، نے اُن کے فن کو دُنیا تک پہنچانے میں اہم رول ادا کیا۔

ایسے ہی نوجوانوں میں خطہ پیر پنجال سے اُبھرتا چہرہ ’وقار پوسوال‘بھی ہے جنہوں نے کم عرصے میں یوٹیوب پر مقبولیت حاصل کی ہے۔سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل مینڈھر کے گاوں نکہ منجہاڑی سے تعلق رکھنے والے 32سالہ وقار پوسوال گوجری زبان میں مزاحیہ اداکاری کرتے ہیں جن کی ویڈیوز کو منقسم جموں وکشمیر میں نہ صرف گوجری بلکہ پہاڑی زبان بولنے اور سمجھنے والے بھی بے حد پسند کر رہے ہیں اور اُنہیں بھر پور پزیرائی بھی مل رہی ہے۔ وقار پوسوال کے یوٹیوب پر دو چینل ہیں’وقار پوسوال شو‘میں وہ خالص گوجری، پہاڑی ، اُردو زبانوں میں اپنی ادکاری والی ویڈیوز اپلوڈ کرتے ہیں جبکہ ’وقار پوسوال وی لاگ ‘نام سے چینل پر وہ مختلف سماجی شخصیات سے بات چیت یا کسی جگہ کے بارے میں ویڈیوز چڑھاتے ہیں ، اِن دونوں چینلوں پر اُن کی ویڈیوز کولاکھوں میں دیکھا اور پسند کیاجارہاہے۔ کمپیوٹر انجینئرنگ میں تعلیم یافتہ وقار پوسوال کو بچپن سے ہی مزاحیہ اداکاری کا شوق تھا لیکن اُن کا گھریلو مزاج اُنہیں اِس کی اجازت نہ دیتا تھا۔ کئی بار وہ گھر سے بھاگ کر اپنے اِس شوق کو پورا کرنے نکلے، یہاں تک کے فلمی مایا نگری ممبئی بھی پہنچے لیکن والد کے اثر رسوخ نے وہاں سے بھی اُنہیں گھر واپس آنے پر مجبور کیا

۔اُڑان سے بات کرتے ہوئے وقار پوسوال نے کہا”میرے دادا محترم حاجی لال دین گاوں کے نمبردار داد تھے، اُس وجہ سے والد صاحب بھی سخت مزاج ہیں جن کی بات ٹالنا اور اُن کی نہ کو ہاں میں بدلناناممکنات میں شامل تھا، اِس لئے میں اداکاری کے اِس جنون کو سینے میں دفن کر کے گھر بیٹھ گیا لیکن کویڈ19لاک ڈاون کے دوران وہ سرنکوٹ میں ایک موبائل فروش کی دکان پر تھے، جس کا رجسٹرڈ دیکھنے سے پتہ چلاکہ انہوں نے پچھلے دو سالوں کے دوران تین لاکھ سے زائد موبائل فون فروخت کئے ہیں، اچانک میرے ذہن میں یہ خیال آیاکہ اگر ایک دکان سے اتنے موبائل فون فروخت ہوئے ہیں تو پھر دیگر سے بھی کتنے ہوئے ہوں گے، اب وقت ہے کہ وہ سوشل میڈیا کا سہارا لیں جس سے وہ گھر گھر اپنے فن کو پہنچاسکتے ہیں، پھر انہوں نے لاک ڈاون کے دوران نکہ منجہاڑی اپنے گاوں میں ہی ویڈیو ز بناکر یوٹیوب پر ڈالنا شروع کیں، اللہ کا شکر ہے کہ عوام کا بے حد پیار ملا جس کے لئے وہ سب کے مشکور ہیں۔وقار نے بتایاکہ سال2007کو انہوں نے ’دی گریٹ انڈین لائفٹر چیلنج‘سیزن تین میں لکھنو اور دہلی میں ’اسٹینڈ اپ کامڈی‘میں آڈیشن بھی دیئے تھے لیکن وہ سلیکٹ نہیں ہوپائے تھے۔خیال رہے کہ سال 2007کا لائفٹر چیلنج انڈیا کے مقبول اداکار کپل شرما نے جیتا تھا۔ انہوں نے بتایاکہ اُس کے بعد پالی ٹیکنک کالج میں انجینئرنگ ڈپلوامہ کے دوران پولیس میلہ اور دیگر چھوٹے پروگراموں میں وہ کامیڈی کرتے رہتے تھے، اب ایکبار پھر طویل عرصہ کے بعد وہ جموں باقاعدہ طور آئے ہیں جہاں وہ مزید پیشہ وارانہ طریقہ سے اپنے اِس فن کو دُنیا تک پہنچائیں گے تاکہ اُن کی تفریح کا سماں باندھا جاسکے۔