بار ایسو سی ایشن جموں کے انتخابات28اگست کو

جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن انتخابات
5عہدوں کے لئے 15اُمیدوار میدان میں، ووٹنگ28اگست کو ہوگی
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن جموںانتخابات کے لئے اِن دنوں انتخابی مہم زوروں پر ہے۔28اگست 2021کو ووٹ ڈالے جانے ہیں جس کے لئے 15اُمیدوار اپنی قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ اپریل2020کو انتخابات ہونے تھے لیکن کورونا وباءکی وجہ سے اِس میں غیر ضروری تاخیر ہوئی۔سنیئر وکلاءپر مبنی الیکشن کمیشن کی ِ زیر نگرانی یہ انتخابات ہورہے ہیں جس میں 13اگست نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تھی۔الیکشن کمیٹی چیئرمین سریندر سنگھ کے مطابق پانچ عہدوں (صدر، نائب صدر، جنرل سیکریٹری، جوائنٹ سیکریٹری اور خزانچی)کے لئے کل 15اُمیدوار میدان میں ہیں۔صدر کے لئے ایڈووکیٹ اشوک شرما، سنیئر ایڈووکیٹ ایم کے بھاردواج، ایڈووکیٹ نرمل کوتوال اور ایڈووکیٹ رنجیت سنگھ جموال ، نائب صدر کے لئے سردار گرجیت سنگھ وزیر، موہندر پال سنگھ (پالی)، پریم سنگھ پاوار اور روہت ورما، جنرل سیکریٹری کے لئے امت گپتا، ہمانشو شرما، سرجیت سنگھ اندوترہ، جوائنٹ سیکریٹری کے لئے ایڈووکیٹ آدیتہ شرما اور ایڈووکیٹ اتول رینہ جبکہ خزانچی کے لئے سردار امن دیپ سنگھ اور ساہل شرما اُمیدوار ہیں۔ ذرائع کے مطابق اگر چہ وکلاءکی اکثر یہ مانگ رہتی ہے کہ بار کے عہدیداران غیر سیاسی ہوں لیکن عملی طور اُمیدواروں کی جیت میں سیاسی جماعتوں کی پشت پناہی اہم رول ادا کرتی ہے۔صدر عہدہ کے لئے مد ِ مقابل اُمیدواروں میں ایڈووکیٹ اشوک شرما سابقہ ایم ایل اے کالاکوٹ رہے ہیں اور اُن کا شمار کانگریس کے سنیئر لیڈران میں ہوتا ہے۔ ایم کے بھاردواج کا تعلق بھی کانگریس سے ہے اور وہ اِس سے قبل دو مرتبہ بار ایسو سی ایشن کے صد ر رہ چکے ہیں، آخری مرتبہ 2013میں وہ صدر بنے تھے جب اُنہوں نے سنیئر وکیل سنیل سیٹھی کو ہرایاتھا۔ رنجیت سنگھ جموال کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی سے ہے، وہ بھاجپا لیگل سیل کے سنیئر ممبر ہیں۔ سال 2013میں انہوں نے 532ووٹ لیکر جنرل سیکریٹری کا الیکشن جیتا تھا۔ ایڈووکیٹ نرمل کوتوال سنیئر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل رہ چکے ہیں۔26جولائی2021کو الیکشن نوٹیفکیشن جاری کیاگیاتھا۔ کاغذات نامزدگی بھرنے کی آخری تاریخ10اگست تھی۔ 11اگست کو نامزدگیوں کی جانچ پڑتال ہوئی ۔28اگست کو ووٹنگ ہوگی جبکہ 29اگست کو نتائج کا اعلان کیاجائے گا۔ سبھی اُمیدواروں کی طرف سے اپنی جیت کو یقینی بنانے کے لئے مہم چلائی جارہی ہے۔زیادہ سخت مقابلہ صدر اور جنرل سیکریٹری عہدوں میں متوقع ہے۔