جموں وکشمیر ہرشعبہ میں پچھڑگئی:آزاد

اسمبلی انتخابات سے قبل ریاستی درجہ بحال کیاجائے، جمہوری نظام مضبوط ہوگا
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست کا درجہ بحال کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے الیکشن میں لوگوں کی شرکت وشمولیت میں اضافہ ہوگا اور جمہوری نظام مضبوط ہوگا۔جموں میں تین روز تک درجنوں وفود سے ملنے کے بعد اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہاکہ پچھلے چار برسوں سے جموں وکشمیر کا بہت نقصان ہوا۔ ہے کشمیر میں سیاحت ، ہینڈی کرافٹ، فروٹ صنعت کام ختم ہوگیا جبکہ جموں میں کٹھوعہ سانبہ میں انڈسٹری متاثر ہوئی ۔ لاکھوں بے روزگار ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلاتاخیر انتخابات کرائے جائیں اور سبھی جماعتیں اس میں شرکت کریں اور الیکشن بائیکاٹ کا تنازعہ نہ پیدا ہو، اِس کے لئے لازمی ہے کہ ریاستی درجہ بحال کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ کل جماعتی اجلاس میں کئے گئے وعدوں کو قلیل مدت میں پورا کیاجانا چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں موصوف نے کہاکہ 24جون کو وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد صرف اتنا اثر ہوا کہ حد بندی کمیشن نے جموں وکشمیر کے متعدد اضلاع کے دورے کئے اور سینکڑوں وفود سے ملاقات کر کے اُن کی رائے جانی، اس سے قبل حد بندی کمیشن کمرے سے باہر نہیں نکلی تھی۔انہوں نے کہاکہ پچھلے چار سالوں سے منتخب حکومت نہ ہونے کی وجہ سے تعمیر وترقی کا عمل بے حد متاثر ہوا ہے۔ جموں وکشمیر مختلف شعبہ جات میں پچھڑ گئی ہے۔ گورنر اور لیفٹیننٹ گورنر کوئی علاج نہیں، حکومت کا ہونا ضروری ہے۔ غلام نبی آزاد نے بتایاکہ وہ صوبہ جموں کے سبھی دس اضلاع کا دورہ کرنا چاہتے تھے لیکن کویڈ بندشوں اور ناسازگار موسم کی وجہ سے ایسا نہیں کیا۔ تین روز کے دورا ن اُن سے 110وفود نے ملاقات کی، روزانہ 14سے16گھنٹوں تک ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا اور شام بارے بجے تک وفود ملتے رہے۔ ملاقاتوں کا مقصد کویڈ سے ہوئے نقصانات، متعلقہ علاقوں میں طبی سہولیات، سڑکوں ودیگر خدمات کے بارے میں جانکاری حاصل کرنا تھا۔ انہوں نے مودی قیادت والی مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ تعمیر وترقی صرف کاغذوں میں ہے۔ پروجیکٹوں ومنصوبوں کے جواعلاناات کئے جارہے ہیں وہ صرف کاغذوں میں ہیں، عملی طور کچھ نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ترقی میں دو چیزیں ہوتی ہیں پرپوزل بنانا اور پرپوزل کو عملی شکل دینا، اس حکومت میں عملی شکل نہیں دی جارہی صرف کاغذوں پر ہی سب کچھ ہورہا ہے۔کانگریس پارٹی متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں آزاد نے کہاکہ جموں وکشمیر کے اندر پارٹی میں کوئی دھڑے بندی نہیں، پنجاب سے متعلق انہوں نے کہاکہ 2014اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی کو سخت محنت کرنی ہوگی البتہ وہ پر امید ہیں کہ پنجاب میں دوبارہ سرکار کانگریس کی ہوگئی۔ انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی کی طرف سے کوئی نیا فرنٹ نہیں بنایاجارہا۔پارلیمنٹ میں بار بار اپوزیشن کی طرف سے پیگا سس جاسوسی معاملہ پر ہنگامہ آرائی متعلق غلام نبی آزاد نے کہاکہ وہ اِس سے پریشان نہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی خاموشی کو ہاں ہی سمجھا جائے۔