سابقہ اراکین قانون سازیہ کا حکومت سے مطالبہ جموں وکشمیر میں جمہوری سیاسی عمل.بحال کیا

سابقہ اراکین قانون سازیہ کا حکومت سے مطالبہ
جموں وکشمیر میں جمہوری سیاسی عمل.بحال کیا جائے
اُڑان ڈیسک
جموں//سابق قانون سازوں کا ں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کو بے ہنگم قرار دیتے ہوئے سابق قانون سازوں کی کونسل نے سابق ریاست جموں و کشمیر میں جمہوری سیاسی عمل کو جلد از جلد بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔کونسل ، جس میں مختلف علاقائی اور قومی سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سابق ارکان اسمبلی ہیں ،کی یہ رائے تھی کہ جموں و کشمیر میں سیاسی عمل کی بحالی پر موجودہ تعطل نے عام عوام کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کیا ہے اور اس میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مداخلت کرکے سیاسی عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے یونین حکومت کو متاثر کرناچاہئے۔کونسل نے یہاں سابق ایم ایل اے قاضی جلال الدین کی سربراہی میں جموں و کشمیر میں موجودہ سیاسی ، سماجی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لئے ایک اجلاس منعقد کیا۔اس میٹنگ میں سابق وزیر رام پال ، سابق وزیر حاجی نِثار ، سابق وزیر جگ جیون لال ، سابق ایم ایل سی کشمیرہ سنگھ ، سابق ایم ایل سی برج موہن شرما ، سابق ایم ایل سی فردوس ٹاک ، سابق ایم ایل سی بی ایل بھٹ ، سابق ایم ایل سی دیپندر کور ،سابق ایم ایل اے گل رفیق اور سابق ایم ایل سی اقبال بٹ نے شرکت کی۔شرکاء نے کہاکہ جموں و کشمیر میں جمہوری سیاسی نظام کی بحالی میں یونین حکومت کی طرف سے تاخیر منفی اثر پیدا کرتی ہے اور وفاقی ڈھانچے کے مقصد کو نظرانداز کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی قیادت علاقائی ہو یا قومی جماعتوں کی ، مصیبت زدہ ریاست میں سیاسی جمہوری مقام کی پرورش کے لئے قربانی دی ہے اور خون دیا ہے۔انہوں نے مزید کہاکیا کہ عوامی نمائندہ حکومت کی عدم موجودگی میں عوام کو بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور سول سیکرٹریٹ کے آرام دہ سرکاری مقامات پر پروگرام اور پالیسیاں بنائی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ صورتحال میں خاموش تماشائی نہیں بن سکتے۔ اس کے بجائے ، ہم حکومت اور عوام کے مابین پائے جانے والے فرق کو ختم کرنے کی کوشش میں عوام اور انتظامیہ تک پہنچیں گے۔اجلاس میں UT سے لے کر ضلعی سطح تک کے کچھ سرکاری دفاتر میں بدعنوانی پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ “ہم درخواست کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ لیفٹیننٹ گورنر موج سنہا ذاتی طور پر اس نظام کی جانچ کریں جو جموں و کشمیر اور حکومت کے مفاد کے لئے نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔