گھٹ میں نظامِ تعلیم زوال پذیر

گھٹ میں نظامِ تعلیم زوال پذیر

ہائی اسکول ہانچھ کی عمارت بوسیدہ،برائے نام تجدید و مرمت کیلئے بھاری رقومات کی واگذاری

تدریسی عملہ کی 3 اسامیاں خالی،زیرِ تعلیم 300 سے زائد طلباء کا مستقبل مخدوش
دانش اقبال

ڈوڈہ// ضلع ڈوڈہ کے تعلیمی زون گھٹ کے گورنمنٹ ہائی اسکول ہانچھ کی عمارت نہائت ہی خستہ حالی کا شکار ہے، جو اسکول میں زیر تعلیم300سے زاہد طلبا ء کیلئے بہت خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ اسکول میں تدریسی عملہ کی تین اسامیاں بھی خالی ہیں، جس سے اسکول کا تعلیمی نظام زوال پذیر ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسکول میں زیادہ تر غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے بچے زیر تعلیم ہیں تاہم عمارت کی شکستہ حالت اور اساتذہ کی کمی کی وجہ سے طلباء کا مستقبل اور ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔مقامی لوگوںاور علاقہ کے سرپنچ محمد معظم شکراور عبدالرحمان شکر کا کہنا ہے کہ اسکول کی عمارت کی حالت انتہائی خراب ہے اور مرمت نہ ہونے کے باعث عمارت کھنڈرات میں تبدیل ہونے کے دہانے پر ہے۔ اگرچہ اسکول کی تجدید و مرمت کے نام پر ہر سال سرکاری خزانہ سے رقم نکالی جاتی ہے لیکن اسکول کی مرمت اور تجدید کیلئے کوئی کام نہیں کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق ماضی میں بھی متعدد بارچیف ایجوکیشن افسر کو اور دیگر افسران کو تحریری اور زبانی طور پر شکایات درج کی گئی لیکن سب نے محض یقین دلایا ہے ، زمینی سطح پر کوئی کام نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اسکول میں زیادہ تر غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے بچے پڑھتے ہیں تاہم عمارت کی شکستہ حالت کی وجہ سے بچوں کے والدین فکر مند ہیں۔اسی حوالے سے اُڑان سے بات کرتے ہوئے ہائی اسکول ہانچھ کے ہیڈ ماسٹر ہیڈ ماسٹر منظور خان نے کہا کہ جب بھی بارش ہوتی ہے تو سارا پانی عمارت میں داخل ہو جاتا ہیجس کی وجہ سے طلبا اور اساتذہ کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وہیں پانی لگنے کی وجہ سے اسکول کے اندر موجود سامان بھی بوسیدہ ہوتا جا رہا ہے ، اسکول کے اندر موجود کمپیوٹر لیب میں پانی داخل ہونے سے وہاں موجود تمام کمپیوٹر خراب ہو چکے ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ ایک نئی عمارت دو سال پہلے تعمیر کی گئی تھی جو تعمیر ہونے کے ٹھیک ایک سال کے بعد ہی خستہ حالی کی شکار ہو گئی ہے۔ اسی دوران اُڑان سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں اور طلباء نے حکومت اور جموں و کشمیر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقہ میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے اسکول کی عمارت کی تجدید و مرمت کی اور اسکول میں تعلیمی و تدریسی عملہ کی اسامیوں کو پر کیا جائے، تاکہ طلباء بنا کسی پریشانی کے تعلیم حاصل کر سکیں۔