عدالت عظمیٰ ہی خصوصی درجہ بحال کرسکتی ہے، منتخبہ حکومت ہزار درجے بہتر

عدالت عظمیٰ ہی خصوصی درجہ بحال کرسکتی ہے
منتخبہ حکومت ہزار درجے بہتر
جموں وکشمیر میں مالی بحران، جامع اقتصادی پیکیج دیاجائے:الطاف بخاری
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//اپنی پارٹی نے حکومت ِ ہند پرزور دیا ہے کہ جموں وکشمیر میں کاروباری سرگرمیوں کی بحالی کے لئے جامع اقتصادی پیکیج دیاجائے۔پارٹی کا کہنا ہے کہ 5اگست کے بعد سے لگاتار لاک ڈاو¿ن اور پھر رواں برس مارچ سے کویڈنے ہر زندگی کا ہرشعبہ متاثر ہے۔ جموں وکشمیر اقتصادی بحران کا شکار ہے، کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کے لئے اقتصادی پیکیج کی اشدضرورت ہے۔ ان باتوں کا ذکر اپنی پارٹی صدر سعید محمد الطاف بخاری نے پارٹی دفتر گاندھی نگر جموں میں پہلی ایگزیکٹیو میٹنگ کی صدارت کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا”کورونا نے ہماری کمر توڑ دی ہے،لوگ اقتصادی طور سخت پریشان ہیں، اُنہیں اپنے بچوں کی نوکریوں اور زمین کا تحفظ چاہئے۔گپکار اعلامیہ متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں الطاف بخاری نے کہاکہ ”ہمیں عام کھانے سے مطلب ہے، پیڑ گننے سے نہیں، ہم اُجڑے لوگ ہیں، ہماری پہنچان ختم ہے،ہماری شناخت مٹائی گئی ہے جس کو واپس چاہئے“۔ انہوں نے عدالت عظمیٰ یا پارلیمنٹ ہی خصوصی درجے کو بحال کرسکتی ہے البتہ انہیں زیادہ امید عدالت عظمیٰ سے ہے، جہاں مختلف سیاسی جماعتوں نے دفعہ370اور35-Aکی منسوخی کو چیلنج کیاہے، گذشتہ دنوں پہلی ایگزیکٹیو کمیٹی میٹنگ میں اپنی پارٹی نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ جلد سماعت کے لئے درخواست دائر کی جائے۔انہوں نے سیلف ہیلپ گروپ کو تحلیل کرنے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ”آمریت ہے، یکے بعد دیگر نادر شاہی حکم نامے جاری ہورہے ہیں، نوکریاں دے نہیں سکتے، کم سے کم جو کام کر رہے ہیں، اُن کی روزی روٹی مت چھینی جائے“۔الطاف بخاری نے کہاکہ ہماری مطالبہ ہے کہ جلد سے جلد اسٹیٹ بحال کی جائے، الیکشن ہوں، عوامی منتخبہ حکومت ہزار درجے بہتر ہے۔جب تلک ایسا نہیں ہوتا، ہماری مشکلات میں کمی ہونے والی نہیں۔ اس سے قبل انہوں نے جموں میں پارٹی ایگزیکٹیو کی پہلی میٹنگ کی صدارت کی۔ جس میں کئی امور خاص کر جموں وکشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر سیر حاصل تبادلہ خیال ہوا۔ اس دوران انہیں صوبہ جموں سے متعلق متعدد امور بارے جانکاری دی۔ سیاسی سرگرمیوں کو تیز کرتے ہوئے اپنی پارٹی ایگزیکٹیو کمیٹی نے ممبر شپ مہم شروع کرنے اور آنے والے دنوں میں ضلع سطحی کمیٹیاں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔ علاوہ ازیں جموں وکشمیر میں مختلف سطحوں پر عوامی رابطہ پروگرام بھی منعقد کئے جائیں گے۔ محمد الطاف بخاری نے لاک ڈاو¿ن سے متاثر تاجر وکاروباری طبقہ، صنعتکاروں، ہوٹل مالکان، ٹرانسپورٹروں، کسانوں ودیگران کے لئے جامع اقتصادی پیکیج کا مطالبہ کیا ہے جنہیں یونین ٹیراٹری میں کویڈ19لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے بھاری مالی نقصان ہوا ہے۔الطاف بخاری نے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ کاروباری طبقہ، تاجروں، چھوٹے دکانداروں اور سیاحتی صنعت سے وابستہ لوگوں، صنعتکاروں اور کسانوں کے لئے اقتصادی پیکیج دیاجائے اس سے وہ دوبارہ اپنے پاو¿ں پر کھڑے ہوسکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ جموں وکشمیر کے اندر جن لوگوں کو نقصان ہوا یا منظم وغیر منظم شعبہ جات میں جنہوں نے ملازمتیں کھوئیں، کے نقصان کی بھرپائی کےلئے جامع پالیسی مرتب کی جائے۔ موصوف جموں میں جموں وکشمیر اپنی پارٹی ایگزیکٹیو کمیٹی کی منعقدہ پہلی میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ اپنی پارٹی صدر سعید محمد الطاف بخاری نے لیڈران کو ہدایت دیں کہ وہ فیلڈ میں رہیں اور لوگوں کی مشکلات ومسائل کو اُجاگر کریں۔ منتخبہ حکومت کی عدم موجودگی میں اپنی پارٹی لیڈران سے کہاگیاکہ وہ عوامی مسائل کا ازالہ کرنے میں پل کی حیثیت سے کام کریں۔ اپنی پارٹی لیڈران نے اِس عزم کا اعادہ کیاکہ وہ سیاسی طور تیار ہیں اور رضاکارانہ طور پر متعدد معزز شخصیات اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنا چاہتی ہیں۔اس میٹنگ میں سنیئر نائب صدر غلام حسن میر، نائب صدور اعجاز احمد خان، چوہدری ذوالفقار علی، عثمان مجید ، جنرل سیکریٹری وجے بقایہ، وکرم ملہوترہ، صوبائی صدر منجیت سنگھ، صوبائی نائب صدر سعید اصغر علی اور خواتین ونگ صوبہ جموں کی انچارج نمرتہ شرما کے لعاوہ اپنی پارٹی سنیئرلیڈر وسابقہ وزیر محمد دلاور میرنے شرکت کی۔ سابقہ اراکین قانون سازیہ ڈاکٹر کمل اروڑہ اور ممتازخان اجلاس میں بطور خاص مدعو تھے۔