سول سروسز کے حتمی نتائج کا اعلان ، جموں وکشمیر سے پہلی مرتبہ16اُمیدوار کامیاب

سول سروسز کے حتمی نتائج کا اعلان
جموں وکشمیر سے پہلی مرتبہ16اُمیدوار کامیاب
بھدرواہ سے ڈاکٹراسرار کچلو، منجاکوٹ سے محمد شفیق، کپواڑہ سے نادیہ بیگ، اننت ناگ سے ماجد اقبال خان فہرست میں شامل
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//یونین پبلک سروس کمیشن نے وقاری مسابقتی امتحان انڈین ایڈمنسٹریٹیو سروسز(IAS)امتحان2019کے حتمی نتائج کا اعلان کردیا ہے جس میں مرکزی ِ زیر انتظام جموں وکشمیر سے 16اُمیدواروں نے بھی کامیابی حاصل کی ہے۔پہلی مرتبہ اتنے اُمیدواروں نے اتنی تعداد میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس سے قبل 2012میں گیارہ امیدوار آئی اے ایس میں کامیاب ہوئے تھے۔امتحانی نتائج میں کامیابی حاصل کرنے پر جہاں ان کے والدین کا سر فخر سے اونچا ہوا وہیں انہیں جموں کشمیر کے عوام کی جانب سے بھی مبارک باد پیش کی جا رہی ہے ۔ منگل کے روز یونین پبلک سروس کمیشن کی طرف سے جاری سول سروسز امتحان 2019 کے حتمی نتائج کے مطابق جس میں پردیپ سنگھ نے پہلی ، جتن کشور نے دوسری اور پرتبھا ورما نے تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔کامیاب ا±میدواروں میں16کا تعلق جموں کشمیر سے ہے۔یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) نے منگل کے روز سول سروسز امتحانات 2019 میں کامیابی سے ہمکنار ہونے والے 829 امیدواروں کی ایک فہرست منظر عام پر لائی جس میں سابق ریاست جموں وکشمیر کے 16 امیدوار شامل ہیں جن میں سے دو کا تعلق لداخ سے ہے۔مجموعی طور منتخب 829 امیدواروں جن میں جنرل زمرہ کے 304 ، معاشی طور پر کمزور طبقات سے 78 ، دیگر پسماندہ طبقات کے 251 و 129 درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کے 67 امیدوار شامل ہیں۔جموں وکشمیر سے کامیاب امیدواروں میں ضلع راجوری کے منجاکوٹ سے محمد شفیق ، ڈوڈہ کے بھدرواہ علاقہ سے اسرار احمد کچلو ،کپوارہ کی نادیہ بیگ،ترہگام کپواڑہ کاآفتاب رسول،ککر ناگ اننت ناگ کا سبزار احمد گنائی اور شانگس اننت ناگ کا ماجد اقبال خان ،رئیس حسین، سعید جنید عادل ،آصف یوسف تانترے، جموں سے ابھشیک اگستیہ، سنی گپتا، پارتھ گپتا وغیرہ شامل ہیں۔جبکہ لداخ یوٹی سے نمگیال انگمو اورستیزن وانگیال شال ہیں۔ابھشیک اگستیہ نے ملکی سطح پر38ویں، سنی گپتا نے 148ویں، پارتھ گپتا نے 240ویں پوزیشن حاصل کی جبکہ اسرار احمد کچلو کا رینک248وایں، آصف یوسف تانترے 328، نادیہ بیگ 350، آفتاب رسول412، سبزار احمد گنائی 628، ماجد اقبال خان 638، رئیس حسین 747اور سید جنید عادل 822ویں درجہ پر رہے ہیں۔ جونہی جموں کشمیر میں یو پی ایس سی امتحانات میں 16امید واروں کی کامیابی کا اعلان ہوا تو جموں کشمیر میں خوشی کی لہر دو ڑ گئی جبکہ سوشل میڈیا پر انہیں مبارک بادی کی بوچھاڑ ہوئی ۔ امتحانات میںکامیابی پانے والے امید واروں کے والدین کے جہاں سر فخر سے اونچے ہوئے وہیں سماجی رابطہ عامہ کی وئب سائٹوں پر بھی مبارک بادی کے پیغاما ت سے بوچھاڑ ہوئی اور ہرکسی نے امید واروں کو مبارکبادی پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جموں کشمیر کا نام روشن کر دیا ۔ امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے امید واروں نے محنت اور دعاﺅں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی کامیابی سے لوگ متاثر ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کسی بھی چیز کا پانا مشکل نہیں ہے بس ہمیں اس گول کی جانب توجہ دینے ہوتی ہے جو ہم کو حاصل کرنا ہوتا ہے تو کامیابی از خود قدم چومتی ہے ۔ منجاکوٹ کے گاو¿ں حیات پورہ سے تعلق رکھنے والے محمد شفیق کا تعلق غریب گھرانے سے ہے۔ ایک طویل عرصہ کے بعد بھدرواہ ڈاکٹر اسرار کچلو نے تیسرے کوشش میں کامیابی حاصل کی۔ ڈاکٹر اسرار کچلو نے کہاکہ وہ بہت خوش ہیں اور کوشش کریں گے کہ اپنی طرف سے انتظامیہ میں بہتر خدمات انجام دیں لیکن یہ منحصر کرے گا کہ انہیں کیا کیڈر ملتا ہے، لیکن وہ خوش ہیں کہ ایکبار پھر بھدرواہ کے نوجوانوں کی اُمید بڑھائی ہے۔ خیال رہے کہ بھدرواہ تعلیمی لحاظ سے میں بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی اور دوردراز ہونے کے باوجود جموں وکشمیر میں نمایاں رہا ہے۔ کپوارہ کی23سالہ طالبہ نے اپنی کامیابی کا سہرا والدین اور بھائی کے سر باندھا ۔نادیہ بیگ والدین سرکاری اساتذہ ہیں جبکہ انہوں نے اکنا مکس (اونرس) میں جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی سے گریجویشن کی ۔نادیہ نے یو پی ایس سی امتحانات میں دوسری مرتبہ کوشش کرکے کامیابی حاصل کی ۔پنزوا کپوارہ سے تعلق رکھنے والی نادیہ بیگ نے کہا ’میرے پاس اس وقت اپنے جذبات کا اظہار کرنے کےلئے الفاظ نہیں ہیں ‘۔ان کا کہناتھا کہ 12ویں جماعت پاس کرنے کیساتھ ہی انہوں نے یو پی ایس سی امتحانات میں کامیابی کا عزم کر رکھا تھا ۔انہوں نے 12ویں جماعت تک کپوارہ کے سرکاری اسکول سے تعلیم حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم کےلئے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں داخل لیا اور سال2017میں گر یجویشن مکمل کی ۔نادیہ کی دو بہنیں سکمز سے ایم بی بی ایس کررہی ہیں جبکہ اُنکے بھائی نے بی بی اے مکمل کر لیا ہے جبکہ وہ یو پی ایس سی امتحانات کی تیاری کررہے ہیں ۔نادیہ پہلی مرتبہ سال2018میں یو پی ایس سی امتحانات میں حصہ لیا ،لیکن کامیاب نہیں رہیں ،البتہ ہمت اور حوصلہ نہیں توڑا ۔یو پی ایس سی نے ستمبر 2019 میں سول سروس کے لئے تحریری امتحان لیا تھا۔ رواں سال فروری اور اگست کے درمیان کئے گئے انٹرویو کے بعد یہ نتائج جاری کئے گئے۔ امتحان کی بنیاد پرکمیشن نے انڈین ایڈمنسٹریٹیوسروس (آئی اے ایس )، انڈین فارن سروس (آئی ایف ایس )، انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس ) اور سنٹرل سروسز گروپ اے اور گروپ بی کے امیدواروں کی تقرری کی سفارش کی ہے۔یو پی ایس سی ہر سال انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس، انڈین فارن سروس، انڈین پولیس سروس و دیگر مرکزی سروسز کے لئے سول سروسز مسابقتی امتحانات کا انعقاد کرتی ہے جن میں امیدواروں کو چنا جاتا ہے۔یو پی ایس سی کی طرف سے جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق سال رواں سے سول سروسز امتحانات 2020 میں حصہ لینے والے ان امید واروں کو عمر کی حد میں کوئی تخفیف نہیں دی جائے گی جو جموں وکشمیر کے سال 1980 سے 1989 کے ڈومیسائل ہوں۔سال گزشتہ کی نوٹیفکیشن کے مطابق ان امیدواروں کی عمر کی مقررہ حد، جو 32 سال ہے، میں مزید پانچ سال کا اضافہ کیا گیا تھا جو یکم جنوری 1980 سے 31 دسمبر 1989 تک جموں وکشمیر کے ڈومیسائل رہے ہوں۔سیول سروس امتحانات 2020 سال رواں کے 31 مئی کو منعقد ہونا طے تھے لیکن کورونا وبا پھوٹنے کی وجہ سے اس کو موخر کر دیا گیا اور امتحانات کی نئی تاریخ 4 اکتوبر مقرر کی گئی ہے۔تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کے بیچ بھی جموں وکشمیر کے قریب سولہ امیدواروں کی کامیابی سے یہاں کے طلبا میں تعلیمی منازل طے کرنے کا حوصلہ مل گیا ہے۔