خطہ چناب اور پیر پنچال میں چند گھنٹوں کی ڈھیل!

مواصلاتی رابطہ ہنوز معطل
اے ٹی ایم مشینوں میں پیسے نہیں، اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں کئی گناہ اضافہ
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//ہفتہ کو چھٹے روز بھی جموں صوبہ کے پانچ اضلاع راجوری، پونچھ، کشتواڑ، ڈوڈہ اور رام بن میں بھی کرفیو، بندشیں اور پابندیاں عائد رہیں تاہم وقفہ وقفہ سے بیچ میں چند گھنٹوں کی ڈھیل دی گئی جس دوران لوگوں نے خریدو فروخت کی۔ موبائل انٹرنیٹ سروسزبدستور پورے صوبہ میں بند ہیں۔ پانچ اضلاع کٹھوعہ، سانبہ، ریاسی اور جموں میں مکمل طور پر زندگی معمول پر لوٹ آئی ہے۔ ہفتہ کو تعلیمی ادارے کھلے رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں پر رواں دواں رہا۔پونچھ ، سرنکوٹ اور مینڈھر میں سخت ترین کرفیو جاری ہے، وہاں پر لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ راجوری سے نامہ نگار جمشید ملک کے مطابق راجوری میں دن کو کئی گھنٹوں کی ڈھیل دی گئی تاہم پولیس اور سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات رہی۔ بازار میں سیکورٹی فورسز کے اہلکار عام شہریوں کی بانسبت زیادہ دکھائی دے رہے تھے جس سے اندازہ لگایاجاسکتا ہے کہ ڈھیل کے دوران اس قدر سخت سیکورٹی ہے طور کرفیو کے دوران کیا ہوگا۔ نمائندے کے مطابق لوگوں نے قربانی کے جانور بھی خریدے۔حالات پر امن رہے اور کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہ آیا۔ ضلع مجسٹریٹ محمد اعجاز اسد نے بتایاکہ راجوری قصبہ میں حالات معمول پر آرہے ہیں، ہفتہ کے روز مرحلہ وار طریقہ سے قصبہ کے سبھی علاقوں میں نرمی برتی گئی جس دوران لوگوں نے بڑھ چڑھ کر شرکت کی۔انہوں نے تعاون دینے کے لئے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ڈوڈہ میں انتظامیہ نے دو گھنٹے کی ڈھیل دی جبکہ ضلع رام بن کے بانہال قصبہ میں حالات میں نمایاں بہتری کے چلتے صبح11بجے سے شام 4بجے تک ڈھیل دی گئی ، جس دوران لوگوں نے کھل کر خریداری کی۔ اے ٹی ایم مشینوں کے باہر لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں دکھائی دیں۔ بازار کی صورتحال پر مکمل نظر رکھنے کے لئے ڈراؤن کیمروں کا بھی استعمال کیاگیا۔ انٹرنیٹ اور فون خدمات ہنوز معطل ہیں۔کشتواڑ میں بھی حالات معمول پر آرہے ہیں، وہاں پر بھی ہفتہ کو چند گھنٹوں کی ڈھیل دی گئی۔اطلاعات کے مطابق ڈوڈہ، کشتواڑ، رام بن ،پونچھ اور راجوری اضلاع کے اے ٹی ایم مشینوں میں پیسوں کی قلت ہے۔ادویات،سبزیاں، میوہ جات اور دیگر ضروری اشیاء کی بھی قلت ہے جس سے قیمتوں میں کئی گناہ اضافہ کر دیاگیاہے۔لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اے ٹی ایم مشینوں میں پیسے ڈالے جائیں اور دیگر اشیاء دستیاب رکھی جائیں۔ادھر سرمائی راجدھانی جموں میں ہفتہ کو چھٹے روز بعد دوبارہ تعلیمی ادارے کھل گئے۔مذکورہ اضلاع میں لینڈ لائن فون چل رہے ہیں، جن سے چند لوگوں نے بذریعہ فون اُڑان کو بتایاکہ سخت ترین بندشوں سے وہ سخت پریشان حال ہیں، اگر چہ کرفیو میں ڈھیل دی گئی لیکن پیسے نہ ہونے کی وجہ سے وہ کیا خریدیں۔ صرف پیسہ ہی نہیں بلکہ اشیاء کی قیمتوں میں کئی گناہ اضافہ کیاگیاہے۔خیال رہے کہ احتیاطی طور پر وادی چناب اور کشتواڑ میں درجنوں سیاسی لیڈران کو حراست میں لیاگیاہے جبکہ بڑی تعدا میں خانہ نظر بند بھی ہیں۔