ڈوڈہ، کشتواڑ، میں عام زندگی مفلوج

محمد اصغر بٹ
ڈوڈہ//خطہ چناب میں آج تیسرے روز بھی کرفیو نافذ رہا جس وجہ سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے خطہ چناب کے ضلع ڈوڈہ میں انتظامیہ کی طرف تیسرے روز صبح ہی کرفیو جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا اور لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں سخت بندشوں کی وجہ سے تمام تعلیمی کاروباری اِدارے بند رہے سبزیوں کی دکانوں میں تمام قسم کی سبزیاں خراب ہو گئی ہیں جبکہ قصبہ میں راشن کی شدید قلّت پائی جا رہی ہے سب سے زیادہ پریشانی بیماروں کے لئے پیدا ہوئی ہیں چونکہ ادویات کی عدم دستیابی سے اْن کی صحت مزید خراب ہو رہی ہے۔ڈوڈہ میں سڑکوں پر گاڑیوں کی نقل و حرکت پر مکمل طور پابندی عائد کر دی گئی ہے۔جبکہ صرف ایمرجنسی کی حالت میں ہی ضلع مجسٹریٹ کے پاس کے بعد ہی چلنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ادھر بھدرواہ میں تیسرے روز بھی مسلسل کرفیو جاری رہا جس وجہ سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔بندشیں عائد ہونے کی وجہ سے تمام تعلیمی کاروباری اِدارے بند ہیں جبکہ سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری بھی متاثر ہوئی کرفیو کی وجہ سے لوگوں کو اشیائے خوردنی کی خرید فروخت میں زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے دودھ سزیوں کی شدید قلّت پائی جا رہی ہے۔انتظامیہ کی طرف سے لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کے لئے کرفیو میں بلکل بھی ڈھیل نہ دی گئی ہے اور بڑے پیمانے پر سیکورٹی فورسسز کو قصّبہ میں تعینات کیا گیا ہے گاڑیوں کی نقل و حرکت متاثر ہونے کی وجہ سے شہر اور دیہات کا رابطہ مکمل طور منقطع ہو گیا جبکہ تیسرے روز بھی موبائل انٹرنیٹ اور فون کال سروس بھی معطل ہے۔کشتواڑ میں بھی مسلسل تیسرے روز کرفیو اور دفعہ 144 نافذ العمل رہا بدیں وجہ عام زندگی بْری طرح متاثر ہوئی ہے لوگوں کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت نے اچانک لوگوں کو قید میں بند کر دیا ہے اس حوالے سے کئی والدین اپنے بچّوں کے تحفظ کے لئے فکر مند ہیں اْنہوں نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو سخت ترین حالات سے باہر نکالا جائے اور موبائل فون سروس کو فوری طور بحال کیا جائے اور عید الضحیٰ کے لئے تمام کاروباری اِداروں کو کھولنے کی اجازت دی جائے۔نیشنل کانفرنس کے سابق ایم۔ایل۔سی خالد نجیب سہروردی تیسرے روز بھی اپنے گھر میں نظر بند رہے اْن کی رہائش گاہ پر اضافی سیکورٹی فورسسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ ڈاکٹر ڈائفوڈ ساغر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بندشیں جمعہ تک جاری رہیں گی جبکہ سکول اور کالج بھی بند رہیں گے عید الضحیٰ کے سلسلے میں راشن کی فراہمی کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں اْنہوں نے کہا کہ کسی بھی علاقہ میں راشن کی قلّت نہ ہیں اور ٹرکوں کے ذریعے راشن سپلائی جاری ہے اس کے علاوہ رسوئی گیس کی وافر مقدار میں سپلائی موجود ہے۔مزید بتایا کہ عوام کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں اور ایمرجینسی کی حالت میں ڈی. سی آفس سے رجوع کرکے اجازت لینے کے بعد کہیں بھی جانے دیا جائے گا۔