سابقہ وزیر خارجہ سشما سوراج کی آخری رسوم ادا

نئی دہلی//تقریباً پانچ دہائیوں تک ہندوستانی سیاست میں چھائی رہنے والی ایک بہترین سیاستداں ، ایک اچھی مقرر، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ سشما سوراج کے کل سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسوم ادا کر دی گئی۔ ان کا کل رات دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا تھا۔ وہ 67 سال کی تھیں۔ دارالحکومت میں لودھی روڈ پر واقع برقی شمشان گھاٹ میں سوراج کو ان کے ہزاروں مداحوں ، حامیوں اور کنبہ والوں نے نم آنکھوں کے ساتھ الوداع کہا۔اس موقع پر نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو ، وزیر اعظم نریندر مودی ، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا ، سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی ، راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد ، بی جے پی صدر اور وزیر داخلہ امت شاہ ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ ، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن ، وزیر قانون روی شنکر پرساد ، وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر ، مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی سمیت کئی مرکزی وزیر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت، ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال اور کئی دیگر ریاستوں کے وزرا اعلی موجود تھے۔ اس کے علاوہ قومی جمہوری اتحاد کے اہم رہنما سنجے راوت اور رام داس اٹھاولے بھی موجود تھے۔ اس موقع پر حزب اختلاف کی بڑی جماعتوں کے اہم قائدین بھی موجود تھے۔ اس موقع پر بھوٹان کے سابق وزیر اعظم سیرنگ ٹوبگے سمیت متعدد ممالک کے نمائندے بھی موجود تھے۔سشما سوراج کی بیٹی بانسری سوراج نے رسم و رواج کے ساتھ آخری رسوم ادا کیں۔ اس کے بعد سوراج کے اعزاز میں ماتمی دھن بجائی گئی۔قبل ازیں ترنگا میں لپٹے ہوئے سابق وزیر خارجہ کے جسد خاکی کو پہلے ان کی رہائش گاہ جنتر منتر روڈ اور بعد میں بی جے پی ہیڈکوارٹر دین دیال اپادھیائے مارگ میں رکھا گیا تھا۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ ان کے آخری درشن کے لئے جمع ہوئے۔ سشما سوراج کے جسم کو پھولوں کے ہاروں سے سجایا گیا تھا اور ایک بڑی گاڑی پر رکھا گیا تھا۔ گاڑی پر پھولوں کے ہار لگائے گئے تھے۔سشما سوراج کو صدر رام ناتھ کووند ، نائیڈو ، وزیر اعظم نریندر مودی ، سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ اور سابق نائب وزیر اعظم ایل کے اڈوانی نے خراج عقیدت پیش کیا اور انہیں پھولوں کا نذرانہ پیش کیا۔ انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مودی جذباتی ہوگئے اور سشما سوراج کی موت کو ذاتی نقصان قرار دیا۔ بی جے پی کے صدر امت شاہ نے سوراج کے جسم کو بی جے پی کے جھنڈے سے ڈھانپ دیا۔ بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے بھی سشما سوراج کو ان کی رہائش گاہ پر گلہائے عقیدت پیش کیا۔کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، متحدہ ترقی پسند اتحاد کی چیئرپرسن سونیا گاندھی ، بی جے پی کے سینئر رہنما مرلی منوہر جوشی اور مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں اور مرکزی وزرا نے سشما سوراج کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ وہیں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر ، ماریا فرنانڈا ایسپینوسا گیریسس ، بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ ، سابق ??افغان صدر حامد کرزئی ، بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ ڈاکٹر اے۔ کے عبد المومن ، مالدیپ کے وزیر خارجہ عبد اللہ شاہد ، کینیڈا کے سابق وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر ، بنگلہ دیش کے ہندوستان میں ہائی کمشنر سید ایم علی ، فرانسیسی سفیر الیگزینڈر زیگلر نے سوراج کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔سشما سوراج کو سلام کر کے آخری وداعی دیتے ان کے شوہر سوراج کوشل اور بیٹی بانسری سوراج۔67 سالہ سشما سوراج کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسر (ایمس) میں منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہیں ہوسکیں۔سشما سوراج کے انتقال کو انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے ’ذاتی نقصان‘ قرار دیا ہے۔ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں نریندر مودی نے سشما سوراج کے اہلخانہ سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ انڈیا کے لیے ان کے کام کو دل سے یاد رکھا جائے گا۔سشما سوراج نے 25 برس کی عمر میں سیاست میں قدم رکھا۔ وہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے پہلے دور حکومت میں وزیرخارجہ رہیں تاہم سنہ 2019 کے انتخابات میں انھوں نے صحت کی ناسازی کی وجہ سے حصہ نہیں لیا تھا۔سشما سوراج سنہ 1998 میں دہلی کی وزیراعلیٰ بھی رہیں اور انہیں دہلی کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ ہونے کا اعزاز حاصل تھا۔بطور وزیرخارجہ وہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کافی متحرک تھیں۔ وہ بیرون ملک پھنسے شہریوں کی مدد اور لوگوں کو ان کے پاسپورٹ دلوانے میں اکثر مدد کیا کرتی تھیں۔