146سالہ شاہی روایت ….

146سالہ شاہی روایت ….
جموں میںدربار دفاتر کھلے
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//سخت ترین حفاظتی انتظامات کے بیچ ششمائی دربارمﺅ کے تحت پیر کوسول سیکریٹریٹ اور اس سے منسلک تمام دفاتر سرمائی راجدھانی جموںمیں دوبارہ کھل گئے ۔سرینگر میں 26اکتوبر بند ہونے کے بعد دربارمو دفاترنے کل جموں میں اپنا کام کاج شروع کیا ۔ سول سیکرٹریٹ اور دیگر دفاتر 9دِن کے وقفے کے بعد یہاں کھل گئے۔گورنر ستیہ پال ملک کل صبح سول سیکرٹریٹ پہنچ گئے جہاں ان کے مشیروں بی بی ویاس ، کے وجے کمار اور خورشید احمد گنائی ، چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم ، ڈی جی پی دلباغ سنگھ، انتظامی سیکرٹری، مختلف ملازمین انجمنوں کے نمائندوں اور سول سیکرٹریٹ کے ملازمین اور افسروں نے ان کا گرم جوشی کے ساتھ استقبال کیا۔گورنر نے اس موقعہ پر جموں وکشمیر پولیس کے ایک دستے کی طرف سے پیش کئے گئے گارڈ آف آنر کا معائینہ کیا ۔ مشیروں ، افسروں و ملازمین سے اُن کی خیر و عافیت دریافت کی۔بعد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے ایک جواب دہ اور فعال حکمرانی دستیاب کرانے کے حکومت کے عزم کو دہرایا۔گورنر نے کشمیر وادی اور جموں خطے کے کچھ حصوں میں غیر متوقع برف باری سے پید ا شدہ صورتحال کے حوالے سے بتایا کہ انتظامیہ نے متحرک لائحہ عمل اختیار کر کے متاثرہ علاقوں میں لازمی خدمات بحال کئے ۔اُنہوں نے کہا کہ کسانوں کو کافی نقصان ہوا ہے جس کے لئے حکومت نے انہیں عبوری ریلیف دیا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ متاثرین کو معاوضہ دینے کے لئے تخمینہ لگایا جارہا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ نقصانات کا تخمینہ لگانے کا کام دو تین دنوں کے لئے اندر مکمل کیا جائے گا۔گورنر نے کہا کہ کشمیر وادی کے اکثر علاقوں میں بجلی سپلائی بحال کی جاچکی ہے اور 90 فیصد بحالیاتی کام مکمل کیا جا چکاہے۔جموں میں موو دفاتر کھلنے کے سلسلے میں سیکرٹری جموں و کشمیر قانون ساز کونسل عبدالمجید بٹ نے سپیشل سیکرٹری قانون ساز کونسل اشفاق احمد وانی کے ہمراہ کونسل سیکرٹریٹ کے احسن کام کاج کے تعلق سے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے متعلقہ افسران سے تفصیلی بات چیت کی اور انہیں مناسب ہدایات جاری کیں۔ادھر گورنر کے مشیر کے وجے کمار نے سول سیکرٹریٹ میں انتظامی سیکرٹریوں کے دفاتر کا دورہ کر کے وہاں پر انتظامات کا جائزہ لیا۔ اسمبلی سپیکر ڈاکٹر نرمل سنگھ اور ڈپٹی سپیکر نذیر احمد خان گریزی نے جموں میں اسمبلی سیکرٹریٹ کھلنے کے بعد ملازمین کیلئے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیااور ساتھ ہی کام کاج سنبھالا۔پولیس ہیڈکوارٹر گلشن گراو¿نڈ جموں میں بھی پولیس کام کاج شروع ہوا۔ پہلے روز پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کو گارڈ آف آنر پیش کیاگیا۔یاد رہے کہ ہر سال کی طرح امسال بھی شاہی دربار کی آمد کے پیش نظر شہر کے سیول لائینز علاقوں خاص طور پر جموں شہر اور اسکے گردونواح میں سڑکوں کی آرائش وزیبائش کےلئے رنگ وروغن کرکے سجایا گیا اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔سال دفاتر سرینگر سے جموں منتقل ہوجانے اور جموں سے سرینگر واپس آنے پر بالترتیب جموں شہر اور سرینگر میں سڑکوں کی آرائش وزیبائش پر لاکھوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں اور یہ عمل حسب ِدستور امسال بھی رہا ۔1872میں اُس وقت کے ڈوگرہ مہاراج گلاب سنگھ نے شاہانہ آسائش کے تحت دربار مو کو باری باری ہر 6ماہ کیلئے سرینگر اور جموں میں رکھنے کی روایت شروع کی تھی اور گذشتہ 146برسوں سے دربار مو کا یہ انوکھا اور انتہائی خرچیلا رواج ریاست میں رائج ہے ۔ہر سال موسم سرما کے آتے ہی سیول سیکرٹریٹ کے دفاتر جموں منتقل کئے جاتے ہیں اور موسم گرما یا بہار کی آمد کے ساتھ ہی ماہ مئی میں یہ دفاتر دربار مو کے تحت سرینگر میں کھل جاتے ہیں۔ جبکہ دربار مو کی آواجاہی پر ہر سال کروڑوں روپے کی رقم مختلف طریقوں سے صرف کی جاتی ہے ۔جموں میں دربار کے پہلے دن ہی مختلف انجمنوں نے احتجاجی مظاہرئے کئے جبکہ اس موقعہ پر ہڑتال کے مناطر بھی دیکھنے کو ملے ۔ اسی دوران جموں میں دربار مو کے دفاتر کھلنے کے ساتھ ہی گورنر ستیہ پال ملک نے افسرا ن کی ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ عوامی مسائل کا ازالہ کرنے کیلئے ہر ممکن کوششیں جاری رکھے تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ ہو سکے۔