الیکشن اور لیڈر

یاسرعرفات_طلبگار
ساکن دُدھوت، ڈوڈہ ۔ 8492022649

ہمیشہ کی طرح ہر سال پھر سے لوٹ آتا ہے
الیکشن آپسی رشتوں کو آکر توڑ جاتا ہے
گلی کوچوں میں بارش پھر نئے وعدوں کی ہوتی ہے
ہزاروں توڑ کر وعدے وہ جب بھی لوٹ آتا ہے
جسے خچر نہیں گھر میں میسر وہ الیکشن میں
امیدیں چاند پر جانے کی لوگوں کو دلاتا ہے
جو اپنے دورِ کرسی میں رہا ناکام کاموں میں
وہ اوروں کے کئے کاموں کے عیبوں کو گناتا ہے
جسے اپنی خبر ہوتی نہیں تو آ کے لوگوں میں
نشانہ وہ کسی نیتا کو پھر اپنا بناتا ہے
سیاسی رہنما مذہب سے اچھا کام لیتا ہے
وہ کرسی کے لئے قرآں، کبھی گیتا اٹھاتا ہے
وہ اپنے ساتھ رکھتا ہے کوئی کاغذ قلم لے کر
جو جلسے کے تقاضوں کو سیاہی سے سجاتا یے
پلندوں سے بھری تقریر جب جلسے میں ہوتی ہے
تو سادہ دل یہ ووٹر جوش میں نعرے لگاتا ہے
نہیں معلوم لوگوں کو حقیقت اس الیکشن کی
جو گھر میں، بستیوں میں آ کے لوگوں کو لڑاتا ہے
غلط فہمی ہے ووٹر کی کہ لیڈر لوٹ آئے گا
ارے یاسر جو جیتا پھر کہاں وہ ہاتھ آتا ہے