کلبھوشن یادو معاملہ میں کوئی سمجھوتہ نہیں پاکستان مخالف سرگرمیوں کی سزا چکانی پڑیگی:قمر باوجوہ

نیوزڈیسک
اسلام آباد //پاکستانی فوجی سربراہ نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کے معاملے پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ہے اور جو بھی پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث پایا جائے گا اسکے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائیگی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی ۔آئی ایس پی آر کے مطابق میٹنگ کے دوران قومی سلامتی، خطے میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں، ملک میں جاری آپریشن رد الفساد اور خانہ و مردم شماری کا جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر آرمی چیف نے انٹیلی جنس ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہا۔آئی ایس پی آر کے مطابق میٹنگ کے دوران کلبھوشن یادیو کا معاملہ بھی زیر بحث آیا اور شرکاء نے اس بات کا فیصلہ کیا کہ اس طرح کی ریاست مخالف سرگرمیوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو یہ سزا پاکستان میں جاسوسی اور تخریب کاری کی کارروائیوں پر سنائی گئی تھی۔کلبھوشن یادیو کا ٹرائل فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے سیکشن 59 اور سرکاری سیکرٹ ایکٹ 1923 کے سیکشن 3 کے تحت کیا تھا، جس کی توثیق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی کردی تھی۔سزا کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد اپنے فوری ردعمل میں بھارت کا کہنا تھا کہ اگر کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر عملدرآمد ہوا تو یہ ’پہلے سے سوچا سمجھا قتل‘ تصور کیا جائے گا۔