ضلع کا قضیہ نوشہرہ بند کا 27واں روز ، کالا کوٹ میں احتجاج

صدام بٹ
راجوری// نوشہرہ مےں منگل کو 27دن بھی مکمل بند رہا جبکہ احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ بھی جاری رہا ۔اس سلسلہ میں گجرال چوک سے احتجاجی رےلی نکالی گئےں جس کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازی کی گئی ۔ مختلف راستوں سے گزرنے کے بعد یہ ریلی تحصیل دفتر پہنچی جہاں دھرنا دے کر نوشہرہ کو ضلع کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا گیا ۔ مظاہرےن نے حکومت پر نوشہرہ کو نظر انداز کرنے اور لوگوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ۔ مقررین نے انتباہ د یاکہ اگر ان کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا تو احتجاج مزید تیز کیا جائے گا اور نتائج کی تمام ذمہ داری حکومت پر ہوگی ۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بی جے پی کے سابق ضلع نائب صدر ، جنہوں نے چند روز قبل ضلع کا درجہ نہ ملنے پر ناراض ہو کر پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا ، پر کچھ لوگوں نے حملہ کر دیا تھا ۔ اس واقعہ میں 5افراد زخمی ہو گئے تھے ۔ ذرائع کے مطابق جس وقت ان پر حملہ ہوا ، وہ سٹیج پر تقریر کر رہے تھے اور مقامی ایم ایل اے پر الزامات لگا رہے تھے ۔ تاہم ایم ایل اے نے ان پر حملے کے لئے مقامی پی ڈی پی کارکنوں کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا ۔ البتہ منگل کے روز گزشتہ روز کے واقعہ کا کوئی اثر دیکھنے کو نہیں ملا اور لوگ بدستور احتجاج اور دھرنے میں شامل ہو ئے ۔ دوسری طرف کا لا کوٹ میں ایڈیشنل ڈی سی ی تعیناتی کے مطالبہ پر احتجاج جاری ہے ۔ منگل کے روز سابق ایم ایل اے اور این سی لیڈر رشپال سنگھ ، سابق ایم ایل اے اور کانگریس لیڈر اشوک کمار شرما نے احتجاج میں شامل ہو کر لوگوں کے مطالبہ کا جائز قرار دیا ۔ اس دوران سندر بنی مےں عام زندگی بحال ہو گئی ہے جبکہ کوٹرنکہ مےں دس روز کے لئے احتجاج منسوخ کےا گےا ہے ۔