جاریہ کے اے ایس (مین )امتحان کالعدم عدالت عالیہ کا حکم ،سرنو امتحان لینے کی ہدایت

جموں // عدالت عالیہ نے جاریہ کشمیر ایڈمنسٹریٹیوسروس2016کا مین امتحان کالعدم قرار دیا ہے ۔عدالت نے پبلک سروس کمیشن کو امتحان از سر نو منعقدکرنے اور 429ایسے امیدواروں کو امتحان میںشامل ہونے کی اجازت دینے کی ہدایت دی ہے جو پہلے مرحلے کے امتحان میں کامیاب ہوئے ۔تاہم ایسے امیدوارمین امتحانات میںشامل نہیںہوسکے۔عدالت کی طرف سے حکم جاری ہونے کے بعدکمیشن آنے والے دنوں میں نیا نوٹیفکیشن جاری کرنے والا ہے ۔عدالت عالیہ کے جسٹس جنک راج کوتوال اور جسٹس سنجیو کمار شکلا پر مشتمل ڈویژن بنچ نے اُن 429امیدواروں کی طرف سے دائر مرافعہ پرفیصلہ سناتے ہوئے کمیشن کوامتحان سر نو لینے کا حکم دیا ۔429 امیدوار جو پہلے مرحلے کے امتحان کے بعد شارٹ لسٹ تو کئے گئے تھے لیکن انہیں ”ری والویشن“کے عمل کے دوران میرٹ کی بنیاد پر مین امتحانان میں شامل ہونے کی اجازت نہیںدی گئی۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پبلک سروس کمیشن نے 429امیدواروں کو امتحان میں شامل ہونے کی اجازت دینے سے متعلق سنگل بنچ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھاجسے ڈویژن بنچ نے اب برقراررکھا ہے ۔429امیدواروں نے©©”Answer Key”غلط ہونے کے بارے میں کئی شکایات درج کی تھیں۔عدالت نے اپنے فیصلے میں بتایا ”ہم مین امتحانات جو فی الوقت کسی بھی مرحلے پر ہوں،کو منسوخ کرنے اورپبلک سروس کمیشن کو یہ امتحان دوبارہ منعقد کرنے کی ہدایت دیتے ہیں“۔ڈویژن بنچ نے مذکورہ 429امیدواروں کو بھی مین امتحان میں شامل ہونے کی اجازت دینے کی ہدایت بھی جاری کی ہے۔عدالت عالیہ نے اپنے حکمنامہ میںپبلک سروس کمیشن کو یہ ہدایت بھی دی ہے کہ وہ ایسے2365امیدواروں کو بھی امتحان میں شامل ہونے کی اجازت دے جنہوں نے’ری والویشن’کے عمل کے دوران429امیدواروں میںشامل آخری امیدوار کے برابر یا اُس سے زیادہ نمبرات حاصل کئے ہوں اعلیٰ میرٹ حاصل کیا ہے ۔عدالت نے اپنے فیصلے میںبتایا©©”چونکہ یہ امتحانات قانونی کارروائی کی وجہ سے منسوخ کردئیے گئے ہیں،ہمیں یقین ہے کہ پبلک سروس کمیشن امتحانات منعقد کرنے کیلئے فوری انتظامات کرے گا اور یہ عمل مکمل کرکے وقت ضائع کئے بغیر نتائج ظاہر کرے گا ۔ذرائع نے بتایا کہ عدالتی احکامات جاری ہونے کے بعد جموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن نے عدالتی ہدایات کو تسلیم کرتے ہوئے کے اے ایس 2016مینز امتحان از سر نو لینے کیلئے نیا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔کمیشن کے ایک ممبر نے اس بات کی تصدیق کی کہ ا س سلسلے میںعدالت عالیہ کے احکامات کی پیروی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ امتحانا ت منعقد کرانے کیلئے نیا نوٹیفکیشن 2روز کے اندر اندر جاری کیا جائے گا۔ مذکورہ ممبر نے بتایا کہ اب کمیشن کو ایسے 1400سے زائد امیدواروں کو امتحان میں شامل ہونے کی اجازت دینے ہوگی جنہیں اس سے پہلے مین امتحان کیلئے نااہل قرار دیا گیا تھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ضمن میںکمیشن کی میٹنگ منعقد ہوگی جس کے بعد مین امتحان از سر نو منعقد کرنے کا منصوبہ ترتیب دیا جائے گا اور ایسے امیدواروں سے درخواستیں طلب کی جائیں گی جو اس سے پہلے امتحان میں شامل نہیںہوسکتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ درخواستیں جمع ہونے کے بعد ان کی جانچ پڑتال اور دیگر لوازمات پورا کرنے میں کچھ وقت لگے گا جبکہ امیدواروں کو امتحان کی تیاری کیلئے بھی وقت دینا ہوگا۔