حکومت آنگن واڑی ورکروں اور ہیلپروں کا استحصال کر رہی ہے 39روز سے ایجی ٹیشن جاری ، حکومت ٹس سے مس نہیں:سمن سوری

اڑان نیوز
جموں//آنگن واڑی ورکرز اینڈ ہلپرز یونین جموں وکشمیر نے آئی سی ڈی ایس پروجیکٹ کے تحت کام کر رہی آنگن واڑی اور ہلپرز ورکرووںنے حکومت پرزور دیاکہ دیرینہ مطالبات کو پورا کیاجائے۔یونین نے کہاکہ پچھلے39روز سے ریاست بھر میںآنگن واڑی ورکرز اور ہلپرز سراپا احتجاج ہیں لیکن حکومت ان کے مسائل ومشکلات کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی۔یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں آنگن واڑی ورکرز اور ہلپرزیونین صدر سمن سوری نے کہاکہ حکومت خواتین کی فلاح وبہبودی کے لئے بڑے بڑے دعوے کرتی ہے لیکن اصل میں استحصال کیاجارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ آئی سی ڈی ایس اسکیم کے تحت ہندوستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ خواتین سے استحصال کیاگیاہے۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ دس برس یا اس سے زائد مکمل کر چکے آنگن واڑی ورکرز اور ہلپیرز کو مستقل کیاجائے اور انہیں کم سے کم مشاہیرا دیاجائے۔ آنگن واڑی ورکروں اور ہلپروں کاماہانہ مشاہیر ہ بالترتیب 10ہزار اور6000ہزار روپے کیاجائے جیسادہلی، ہریانہ اور پنجاب ریاستوں میں دیاجاتاہے۔آئی سی ڈی ایس آنگن واڑی ورکرز اورہیلپروںکے حق میں10فیصد پی پی ایف /جی پی ایف منظور کرنے کا حکم صادر کیاجائے۔آنگن واڑی ورکروںکومیڈیکل پالیسی دی جائے اور ملازمت سے سبکدوشی کے وقت آنگن واڑی ورکروں کو5لاکھ اور ہیلپروںکو3لاکھ روپے دیئے جاے۔