ای وے بل یکم جون سے پوری طرح نافذ ہوگا جی ایس ٹی ریٹرن ، ریورس چارج اور ٹی ڈی ایس پر جون تک راحت

یو این آئی
نئی دہلی//اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کونسل نے ریٹرن داخل کرنے ، ریورس چارج نظام اور ٹیکس ایٹ سورس (ٹی ڈی ایس) سے متعلق التزامات میں کاروباریوں کو تین مہینہ کی راحت دے دی ہے ۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی صدارت میں آج یہاں کونسل کی میٹنگ میں ان امور پر جون تک راحت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ میٹنگ کے بعد مسٹر جیٹلی نے بتایا کہ جی ایس ٹی ریٹرن (جی ایس ٹی آر) 3بی اور جی ایس ٹی آر ۔1بھرنے کے موجودہ نظام کو تین مہینہ کے لئے بڑھا دیا گیا ہے ۔ پہلے یہ نظام مارچ تک نافذ تھا جو اب جون تک نافذ رہے گا۔ ریورس چارج کی بنیاد پر ٹیکس ادا کرنے کی لازمیت کوبھی 30جون تک ٹالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس دوران وزرا کا ایک گروپ اسے نافذ کرنے کے طریقوں پر غور کرے گا تاکہ کاروباریوں اور صنعتی دنیا کو کوئی پریشانی نہ ہو۔ ٹیکس ایٹ سورس (ٹی ڈی ایس) اور ٹیکس کلکشن کے التزامات کو بھی 30جون تک ٹال دیا گیا ہے ۔ اس دوران مرکز اور ریاستی حکومتوں کے اکاونٹنگ نظام کو جی ایس ٹی نیٹورک سے جوڑنے کے طور طریقوں پر غور کیا جائے گا جس سے جن کاروباریوں نے ٹی ڈی ایس ادا کردیا ہے انہیں اس کا کریڈٹ بغیر پریشانی کے خودبخود مل جائے ۔ جیٹلی نے بتایا کہ آئی ٹی کے مسائل کی وجہ سے ہورہی پریشانیوں اور نظام سے متعلق شکایتوں کے نپٹارہ کی ذمہ داری جی ایس ٹی نفاذ کمیٹی کو سونپی گئی ہے ۔ اس دوران اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کے تحت مال ڈھلائی کے لئے ضروری ای وے بل یکم جون سے پوری طرح نافذ ہوجائے گا۔جی ایس ٹی کونسل کی ہفتہ کے روز منعقدہ میٹنگ کے بعد بتایا گیا کہ کونسل نے ریاستوں کے مابین مال ڈھلائی کے لئے ای وی بیل کا نظام یکم اپریل سے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ریاست کے اندر مال ٹرانسپورٹ کے لئے اسے یکم جون 2018یا اس سے پہلے نافذ کرنا ضروری ہے ۔ ریاست کے اندر ای وے بل کا نظام مرحلہ وار طریقہ سے نافذ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی کونسل نے پچاس کلومیٹر کی دوری تک مال لے جانے پر ای وے بل سے چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پہلے یہ دوری دس کلومیٹر طے کی گئی تھی۔ پہلے ای وے بل یکم فروری سے نافذ کیا گیا تھا لیکن اسی دن اس کا پورٹل کریش ہوجانے کی وجہ سے اسے ٹال دیا گیا تھا۔ اب نئے سرے سے پورٹل کو تیار کیا گیا ہے اور اس کی صلاحیت بڑھا کر پچاس لاکھ ای وے بل یومیہ کی گئی ہے ۔ جی ایس ٹی کے تحت پچاس ہزارروپے یا اس سے زیادہ قیمت کے سامان کی ڈھلائی کے لئے ای وے بل کی ضرورت ہوتی ہے ۔ جس پیداوار کو جی ایس ٹی سے چھوٹ حا صل ہے یا صفر فیصد کے سلیب میں ہے ان کی قیمت قیمت کے تخمینہ میں نہیں جوڑی جائے گی۔ سڑک کے راستہ مال ڈھلائی کے لئے ای وے بل پہلے جنریٹ کرنا پڑے گا جبکہ ریلوے ، فضا یا آبی راستوں سے ڈھلائی کے لئے سفر شروع ہونے کے بعد بھی بل جنریٹ کیاجاسکے گا۔