وزیر اعلیٰ کا پونچھ میں عوامی شکایات ازالہ کیمپ

جموں//وزیرا علیٰ محبوبہ مفتی نے عوامی رابطہ مہم کو آگے بڑھاتے ہوئے آج پونچھ میں ایک عوامی شکایات ازالے کیمپ کا انعقاد کیا ۔کیمپ کے دوران وزیر اعلیٰ نے ضلع کے دور دراز اور مشکل علاقوں سے تعلق رکھنے والے درجنوں وفود اور سینکڑوں لوگوں کے مطالبات سنے جنہوں نے اپنے مسائل حل کرنے میں وزیر اعلیٰ کی مداخلت طلب کی ۔ضلع کے ارکان قانو ن سازیہ بھی اس موقعہ پر موجود تھے ۔وفود نے پیر پنچال خطے میں کئی ترقیاتی کام ہاتھ میں لینے ، مینڈھر میں اکلایہ تعلیمی مرکز قائم کرنے اور دیگر کاموں کیلئے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا ۔د ن بھر چلنے والی اس رابطہ مہم کے دوران وفود نے کئی مطالبات سامنے رکھے جن میں مغل روڈ پر مجوزہ ٹنل کی تعمیر شروع کرنا بھی شامل تھا ۔دیگر مطالبوں میں پونچھ اور اس کے ملحقہ علاقوں کو سیاحتی نقشے پر لانے ، پیر کی گلی راجوری میں ٹراما اسپتال تعمیر کرنے کے علاوہ ضلع میں بجلی نظام میں بہتری لانے اورہاتھ میں لئے گئے ترقیاتی کاموں میں تیزی لانا بھی شامل تھا ۔بالا کوٹ کے کئی وفود نے ہائی اسکول بہروٹی کو ہائیر اسکنڈری اسکول کا درجہ دینے ،بریٹی برنی گلی سڑک میں بہتری لانے ، بالا کوٹ تحصیل کی از سرنو تشکیل ، سیان کٹا سے سندھوت سڑک کی تعمیر اور زندہ پیر کے مقام پر پل کی تعمیر کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے علاقے میں پینے کے پانی اور بجلی کے نظام میں بہتری لانے کا معاملہ بھی اُجا گرکیا۔وزیر اعلیٰ نے وفود کی طرف سے سامنے لائے گئے مطالبات کا جائزہ لینے کی موقعے پر ہی ہدایت دی ۔ علاوہ ازیں انہوں نے علاقے میں تمام سہولیات سے لیس ایک کیمونٹی ہال تعمیر کرنے کی بھی ہدایت دی ۔سرنکوٹ علاقے سے تعلق رکھنے والے کئی وفود نے علاقے میں سیلاب سے تحفظ دینے کے کام شروع کرنے ، سرنکوٹ میں انتظامی کمپلیکس تعمیر کرنے ، بفلیاز اور سرنکوٹ کیلئے ماڈل ولیج ،چرالا کیلئے کھیل کا میدان ، چندی مرگ اور سیلان کے اسکولوں کو بڑھاوا دینے کے ساتھ ساتھ سیلان سے مہارا اور بہرم گالا سے منائی تک سڑکو ں کو بڑھا وا دینے جیسے معاملات اُجا گر کئے ۔مینڈھر کے وفود نے علاقے میںکلہم ترقی، مختلف سکولوں کی اَپ گریڈیشن ، سینگوئیٹی گلی سے توریاں سڑک کی جلد تکمیل ، علاقے میں ٹرانسفارمر ورکشاپ کے قیام اور مقامی کالج میں ہوسٹل کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔انہوںنے ہرنی (بی جی ) ودیگر پی ایم جی ایس وائی سڑکوں کی تعمیر کا کام جلد مکمل کرنے ، آئی ٹی آئی کا قیام اور مقامی ریسونگ سیٹشن کو اَپ گریڈ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے مینڈھر کے لئے سیشز کورٹ اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی اسامی کو معرض وجود میں لانے کا بھی مطالبہ کیا۔وزیر اعلیٰ نے پونچھ ، مینڈھر اور سرنکوٹ قصبوں کے لئے سٹریٹ لائیٹوں کا انتظام کرنے کی ہدایت دی۔منکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک وفد نے قصبہ لاری ، سلانی ، نبنہ میں پینے کے پانی کی سہولیات میں بہتری لانے کے علاوہ ہائی اسکول قصبہ لاری کو ہائیراسکنڈری کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا ۔سول سوسائٹی منڈی کے ایک وفد کی ممبران نے وزیرا علیٰ کا اپنے دور ِ اقتدا ر میں تاریخی اقدامات اٹھانے پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے وومنز ڈگری کالج ، بجلی کی تقسیم کاری میں بہتری لانے اور تحصیل کمپلیکس منڈی پر جاری کام کو مکمل کرنےکے مطالبات پیش کئے۔خواتین کے کئی وفود نے پونچھ میں وومنز پولیس سٹیشن ، نئے آنگن واڑی مراکز ، پولیس میں مزید خواتین کی بھرتی ،جاب آرنٹیڈ کورسز اور سکل سینٹرس کے قیام ،ضلع میں یتیم خانوں اور خواتین مراکزکے قیام ، اولڈ ایج پنشن سکیم میں بہتری لانے اور پینے کے پانی کی دستیابی کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے مطالبات پر ہمدردانہ غور کیا جائے گا۔ضلع کے کئی دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے وفود نے بھی وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کی اور اپنے مطالبات ان کی نوٹس میں لائے جن میں خانے تار ، حویلی کے لوگ بھی شامل ہیں۔محبوبہ مفتی نے وفود کے مطالبات دن بھر سنے اور یہ سلسلہ رات دیر گئے تک جاری رہا ۔کئی معاملات میں وزیر اعلیٰ نے موقعے پر ہی ہدایات جاری کیں جن کی وفود نے سراہنا کی ۔وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل ، صوبائی کمشنر جموں ہمنت شرما ، آئی جی پی جموں ڈاکٹر ایس ڈی ایس جموال کے علاوہ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ اور منصوبہ بندی محکمے کے اعلیٰ افسران اور مختلف محکموں کے سربراہاں بھی اس موقعے پر موجود تھے ۔اسکے علاوہ ڈپٹی کمشنر پونچھ طارق احمد زرگر ، صوبائی افسران اور ضلع انتظامیہ بھی اس موقعہ پر موجود تھے ۔واضح رہے کہ جموں صوبے میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی یہ 8ویں رابطہ مہم تھی ۔اس سے پہلے انہوں نے اسی طرح کے عوامی درباروں کا انعقاد رام بن ،ڈوڈہ ، کشتواڑ ،راجوری ، ریاسی ، کھٹوعہ اور سانبہ میں کیا ہے ۔جبکہ وزیر اعلیٰ نے پہلے ہی کشمیر وادی کے پلوامہ ، اننت ناگ ، کولگام ، بانڈی پورہ ، گاندربل ، کپواڑہ ، بڈگام اور بارہمولہ میں بھی اس طرح کے پروگرام منعقد کئے جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے اپنے اپنے مسائل سے انہیں آگاہ کیا تھا ۔ وزیر اعلی کی طرف سے شروع کئے گئے عوامی رابطہ پروگراموں میں عوام نے کافی دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور وہ اپنے مسائل کو موقعے پر ہی حل کرنے کیلئے ان درباروں میں شرکت کرتے ہیں۔