کنٹرول لائن پر پاکستانی حرکتوں کا معقول جواب ’ افسپا ہٹانا فی الحال زیر غور نہیں ‘ در اندازی روکنے میں بڑی حد تک کامیاب ہو گئے ہیں : وزیر دفاع

نیوز ڈیسک
نئی دہلی // مرکزی وزیر دفاع نرملا سیتھا رمن کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں کنٹرول لائن اور بین الاقوامی سرحد پر بھارتی فوج پاکستان کی طرف سے کی جارہی ” شرارتوں “ کا مناسب جواب دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دراندازی و روکنے کا بھی بھی معقول بند و بست کیا جا رہا ہے ۔ یہاں پر ذرائع ابلاغ کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور شامل مشرق کی کئی ریاستوں ، جن میں مسلح بغاوت ہے ، سے آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ ( افسپا ) ہٹانے سے متعلق فی الحال کوئی غور نہیں کیا جا رہا ہے ۔ جموں وکشمیر میں کنٹرول لائن پر کشیدگی سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیر دفاع کا کہنا تھا ” ہم در اندازری روکنے میں بڑی حد تک کامیاب ہو گئے ہیں ۔ ہم پاکستان کو بھی معقول جواب دے رہے ہیں ۔“واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں کنٹرال لائن اور بین الاقوامی سرحد پر گزشتہ کئی ماہ سے کشیدگی بنی ہوئی ہے ۔ حالیہ دنوں کنٹرول لائن پر گولہ باری کے تبادلوں کے دوران کئی شہری اور فوجی اہلکار مارے جا چکے ہیں ۔ دریں اثنا وزارت دفاع نے کہا ہے کہ گزشتہ 48گھنٹوں کے اندر جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر گولہ باری کے تبادلہ کے دوران 4پاکستانی فوجی مارے جا چکے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی گولہ باری کی دوران جموں و کشمیر کے 2شہری اور دو فوجی جوان زخمی ہو ئے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ جمعرات سے پونچھ اور راجوری اضلاع میں لائن آف کنٹرول پر مختلف سیکٹروں میں گالہ باری کے تبادلہ کے دوران 4پاکستانی فوجی مارے گئے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فوج ان علاقوں میں 82ایم ایم اور 120ایم ایم کے مارٹر گو لوں سے بھارتی دفاعی پوزیشنوں اور شہری آبادیوںکو نشانہ بنا رہی ہے۔ان دو دنوں کے دوران کم از کم آدھ درج رہپائشی مکانات کلی یا جزوی طور پر تباہ ہو ئے ہیں ۔ ان اضلا ع کی انتظامیہ نے پہلے ہی کنٹرول لائن کے نزدیک قائم تمام تعلیمی ادارے 5مارچ تک بند رکھنے کے احکامات دے رکھے ہیں ۔