وزیر اعلیٰ وزیر اعظم سے ملاقی

نیوز ڈیسک
نئی دلی //جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بدھ کو نئی دہلی میں وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات کی جس دوران سیکورٹی صورتحال اور سرحدوں پر جاری کشیدگی پر دونوں کے درمیان گفت شنید ہوئی ۔ ملاقات کے دوران وزیرا علیٰ نے وزیر اعظم کو جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہاکہ سیکورٹی ایجنسیاں کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔مزید حد متارکہ اور بین الاقوامی کنٹرول لائن پر مسلسل گولہ باری جاری رہنے کا بھی معاملہ اٹھایا گیا جس دوران وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ کو یقین دلایا کہ متاثرہ کنبوں کی باز آباد کاری کیلئے مرکزی حکومت کاربند ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم کوبتایا کہ حکومت کی جانب سے ریاست کے تینوں خطوں میں برابری کی بنیاد پر تعمیر و ترقی کے سلسلے میں کام شروع کئے گئے ہیں جس کے زمینی سطح پر مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس سا ل سے مرکزی حکومت کی طرف سے عازمین کیلئے ہوائی کرایہ میں راحت دینے کے فیصلے کا خیرمقد م کیا ہے۔مرکز کابالخصوص وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس قدم کی بدولت سبسڈی کو ختم کرنے کی وجہ سے ہوائی سفر میں خرچے کو کو توازن میں رکھنے میں مدد ملے گی۔سرمائی دارالحکومت میں حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرحدوں پر تشدد کے حالیہ بڑھتے واقعات کے بارے میں وزیر اعظم کو جانکاری دی۔اس کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کو اپنے گھر بار چھوڑنے کے ساتھ ساتھ اپنے معمول کا کام کاج چھوڑنا پڑا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ تشدد اور غیر یقینیت کے تناو¿ کو کم کیا جانا چاہئے اور افہام و تفہیم کے راستے کو اپنایا جانا چاہئے جس کا نظریہ موجودہ حکومت کے ایجنڈا آف الائنس میں بھی درج ہے تا کہ ریاست اور برصغیر میں دیرپا امن کے قیام کو یقینی بنایا جاسکے۔میٹنگ کے دوران ایجنڈاآف الائنس پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا اور ضرورت محسوس کی گئی کہ تمام شعبوں میں معیاد بند مدت کے اندر ترقی کو یقینی بنایا جانا چاہئے جن میں گرو¿پوں، خطوں اور ممالک کے درمیان افہام و تفہیم کے عمل کو بڑھاوا دینے کے ساتھ ساتھ بجلی پروجیکٹوں کی واپسی جیسے امور شامل ہیں۔میٹنگ میں دونوں حکمران پارٹیوں پی ڈی پی اور بی جے پی کے درمیان موثر تال میل کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا تا کہ ریاستی عوام تک بہتر نتائج پہنچائے جاسکیں۔محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم کو ریاست میں ایک لاکھ کروڑ روپے کے وزیر اعظم ترقیاتی پیکج کی عمل آوری کے بارے میں بھی جانکاری دی۔ انہوں نے عوام تک رسائی اور اس پیکج کے فوائد بنیادی سطح پر لوگوں تک پہنچانے کی اہمیت کو بھی اُجاگر کیا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ائیر انڈیا، سعودی ائیر لائنز اور فلائی ناس کے مسافروں کے لئے ہی ہوائی کرایہ میں یہ رعایت دی جاے گی۔ہوائی کرایہ میں رعایت 20,000روپے سے 97,000روپے تک دی جارہی ہے اور اس فیصلے کے سب سے بڑے مستحقین وہ عازمین حج ہوں گے جو سرینگر امبارکیشن پوائنٹ سے اپنا سفرشروع کریں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ نے قومی دارالحکومت میں وزیر داخلہ کے ساتھ بھی ملاقات کی تھی اور ان کے ساتھ ریاستی کی سیکورٹی صورتحال ، ایجنڈا آف الائنس کی عمل آوری، وزیر اعظم اقتصادی پیکیج اور سرحد پار شلنگ کے علاوہ دیگر انتظامی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے این ایچ پی سی کی تحویل میں پڑے پن بجلی پروجیکٹوں کی واپسی کامعاملہ بھی راجناتھ سنگھ کیساتھ ا±ٹھایا تھا۔محبوبہ مفتی نے مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے ساتھ بھی ملاقات کی تھی اور ریاست کو درپیش اقتصادی معاملات کے ساتھ ساتھ ایک لاکھ کروڑ روپے کے وزیر اعظم ترقیاتی پیکیج کی عمل آوری جیسے معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا تھا ۔ انہوں نے پیکیج کے تحت تیز تر اور بروقت رقومات کی واگزاری کے ساتھ ساتھ ادائیگیوں کو فوری طور سے نمٹانے کا مطالبہ کیا۔ انہوںنے سال 2014ءکے سیلاب سے متاثرہ رہ گئے افراد کی واجبات کو پور ا کرنے کے لئے ریاست کو خصوصی فنڈس دینے کی بھی وکالت کی تھی۔وزیرا علیٰ نے اعلیٰ شرحوں کے سودوں کو نرم قرضوں میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیاتاکہ ریاستی حکومت پر یہ قرضے واپس اد ا کرنے کے بوجھ کو کم کیا جاسکے۔