جلد یا بدیرپاکستان کو سنجوان حملے کی قیمت چکانا ہوگی وقت اور دن ہم طے کریں گے سنگبازوں کوایمنسٹی دینا کس طرح کا جذبہ خیر سگالی ہے ، : بپن راوت

نیوز ڈیسک
نئی دلی // بری فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے سنجواں ملٹری سٹیشن پر حملے کا بدلہ لینے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے پاس جوابی کارروائی کیلئے سرجیکل اسٹرئیک سمیت کئی آپشنز موجود ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہماری طرف سے جوابی کارروائی بہت جلد ہوگی ۔ جنرل کے مطابق جنگجو مخالف آپریشن کے دوران فوج کم سے کم طاقت کا استعمال کر رہی ہے تاہم جب بھیڑ فوج کو گھیرے میں لیتی ہے تو اُس وقت ہمارے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں ہوتا۔ سنگبازوں کے خلاف دائر کیسوں کو واپس لینے کی حکومت کے فیصلے کی نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ خشت باری کرنے والے آئے روز سیکورٹی فورسز پر پتھراو کر رہے ہیں۔موصوف نے ان باتوں کا اظہارایک انٹرویو کے دوران کیا، جنرل راوت نے کہاکہ پاکستان کو سنجواں فوجی کیمپ پر حملے کی قیمت چکانا ہوگی ۔جنرل راوت نے کہا کہ ہمسایہ ملک پاکستان کو کشمیر میں سنجوان ملٹری کیمپ پر حملے کی جلد یا بدیر قیمت چکانا ہو گی ، ہمارے پاس جوابی کارروائی کے لئے سرجیکل اسٹرائیک سمیت کئی آپشنز موجود ہیں۔اخبار’ہندوستان ٹائمز“ کو انٹرویو دیتے ہوئے جنرل راوت نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ وہ ایک ایسی جنگ لڑ رہا ہے جس کا اسے صرف اسی صورت میں جواب دیا جا سکتا ہے تاہم ہمارے پاس متعدد آپشن موجود ہیں جن میں سرجیکل اسٹرائیکس بھی شامل ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ ابھی وہ ان آپشنز کو افشا نہیں کریں گے جو فورسز اختیار کر سکتی ہیں۔شوپیاں میں فوج کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ کرنے اور تین معصوم جانیں ضائع ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں فوجی سربراہ نے کہاکہ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ فوج لوگوں کے جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے قائم کی گئی ہے تاہم جب جنگجو مخالف آپریشن کے دوران فوج جنگجوو¿ںکے ساتھ نبرد آزما ہوتی ہے تو اس دوران بھیڑ فوجی اہلکاروں کو گھیرے میں لیتی ہے اور اُن پر پتھر برسائے جاتے ہیں تو ان حالات میں فوج کے پاس جوابی کارروائی کرنے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں رہتا ۔ فوجی سربراہ نے ریاستی حکومت کی جانب سے سنگبازوں کے خلاف دائر کیسوں کو واپس لینے کی بھی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ ایک طرف سیکورٹی فورسز پر پتھراو کرنے کا سلسلہ جاری ہے تاہم دوسری جانب سنگبازوں کے خلاف دائر کیسوں کو واپس لیا جارہا ہے ۔ بین الاقوامی کنٹرول لائن او رحد متارکہ پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی جاری رہنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں بپن راوت کا کہنا تھا کہ پاکستان جنگجوو¿ں کو اس طرف دھکیلنے کیلئے گولہ باری کر رہا ہے۔ا نہوںنے کہا کہ پاکستان کے عزائم کو ناکام بنانے کیلئے سرحد پر فوج کو تیاری کی حالت میں رکھا گیا ہے۔جنرل بپن راوت کا کہنا تھا کہ جس دن صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا پاکستان کو سنبھلنے کا موقع بھی فراہم نہیں کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ سرحدوں پر تعینات فوجی اہلکار پاکستانی رینجرس کو سخت جواب دے رہے ہیں۔