بھارت میں امن و سکون کی فضا پاکستان کو کھٹکتی ہے: بی ایس ایف

سری نگر// بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی انسپکٹر جنرل سونالی مشرا نے کہا کہ پاکستان نہیں چاہتا ہے کہ بھارت میں امن و سکون کی فضا برقرار رہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی معاہدی معاہدے کی پے در پے خلاف ورزیوں کا مقصد جنگجوو¿ں کو بھارتی حدود میں دراندازی کرانا ہوتا ہے۔ سونالی مشرا نے جمعرات کو یہاں شمالی کشمیر کے ٹنگڈار سیکٹر میں 20 فروری کو پاکستانی سنیپر فائر کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے بی ایس ایف اہلکار کی میت پر پھول مالائیں رکھنے کی تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کو بتایا’پاکستان نہیں چاہتا ہے کہ بھارت میں امن اور سکون کی فضا برقرار رہے۔ اس لئے وہ مختلف طریقے آزماتا ہے۔ اس میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ، سنائپنگ ، بیٹ ایکشن اور دراندازی قابل ذکر ہیں۔ ان کا منصوبہ رہتا ہے کہ اندرونی علاقوں میں بھی امن و سکون کو خراب کیا جائے‘۔ انہوں نے کہا کہ ایل او سی کے دوسری طرف لانچنگ پیڈس پر قریب 175 جنگجو بھارتی حدود میں دراندازی کے لئے تیار بیٹھے ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بی یس ایف اہلکار کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔ آئی جی بی ایس ایف نے کہا ’اس بات کو خارج نہیں کیا جاسکتا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی جنگجوو¿ں کو دراندازی کا موقع دینے کی ایک حکمت عملی ہوسکتی ہے۔ چونکہ سرحدوں پر کم برف کھڑی ہے، اس کے نتیجے میں دراندازی کی کوششیں ہوسکتی ہیں۔ بی ایس ایف ہر ایک چیلنج کا سامنا کرنے اور دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی اہل ہے۔ ہمارے اہلکار ہمیشہ تیار ہوتے ہیں۔ تمام اہلکار ہائی الرٹ پر ہیں‘۔ ایک نجی نیوزچینل نے بی ایس ایف حکام کاحوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ جموں وکشمیرمیں لائن آف کنٹرول کے اُس پارپاکستانی فوج نے لگ بھگ70جنگجوؤں کودراندازی کیلئے تیاری کی حالت میں رکھاہے۔ نیوزرپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج اورنیم فوجی دستوں کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے تحت بلاجوازطورپرگولی باری اورمارٹرشلنگ کے پیچھے بھی یہی مقصدکارفرماہوتاہے کہ فائرنگ اورشلنگ کی آڑمیں جنگجوؤں کودراندازی کاموقعہ فراہم کیاجائے ،اوربقول بی ایس ایف ذرائع کے بعض اوقات جنگجودراندازی کرنے میں کامیاب بھی ہوجاتے ہیں لیکن چونکہ سرحدی پٹی کے نزدیک فوج اورنیم فوجی دستوں نے تین دائرے والی سیکورٹی رکھی ہوئی ہے ،اسلئے دراندازی میں کامیاب ہونے کے باوجودجنگجوؤں کوآبادی والے علاقوں تک پہنچنے سے پہلے فوج اورفورسزکاساماناکرناپڑتاہے ۔دفاعی ذرائع کے مطابق یہ اسی تین دائرے والی سیکورٹی اورسخت چوکسی کانتیجہ ہے کہ سال 2017میں لگ بھگ 80سے زیادہ جنگجوؤں کولائن آف کنٹرول اوربین الااقوامی سرحدکے نزدیک ہوئی جھڑپوں کے دوران ہلاک کیاگیا۔اس دوران سرحدی حفاظتی فورس کی خاتون انسپکٹرجنرل سونالی مشرانے پاکستانی فوج ورینجرس پرجنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کاالزام عائدکرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان نہیں چاہتاکہ بھارت میں امن وامان کی صورتحال بہتررہے ۔ خبررساں ایجنسی’اے این آئی‘کیساتھ بات کرتے ہوئے آئی جی بی ایس ایف سونالی مشراکاکہناتھاکہ پاکستان نہیں چاہتاکہ بھارت میں امن رہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی فوج اورفورسزکی جانب سے جموں وکشمیرمیں لائن آف کنٹرول پرمتواترطورسیزفائرمعاہدے کی خلاف ورزیوں کے درپردہ یہی تلخ حقیقت کارفرماہے کہ ہمسایہ ملک ہمارے ملک میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری سے خوش نہیں ،اوراُسکی یہ مسلسل کوشش رہتی ہے کہ وہ ہمارے یہاں امن وامان کی صورتحال میں بگاڑپیداکرے۔خاتون فورسزآفیسرسونالی مشرانے کہاکہ پاکستان کی جانب سے حالیہ دنوں میں لائن آف کنٹرول پرجنگ بندی کی خلاف ورزیوں اوربلاجوازفائرنگ اورشلنگ میں تیزی لائی گئی ہے تاہم انہوں نے کہاکہ پاکستانی فوج اوررینجرس کوہماری فوج اورنیم فوجی دستے منہ توڑجواب دے رہے ہیں ۔