’ مودی کمزور ترین وزیر اعظم ‘ پاکستان اور چین سے متعلق کوئی پالیسی ہی نہیں : آزاد

اڑان نیوز
جموں // راجیہ سبھا میں قائد حزبِ اختلاف و سابق وزیر اعلیٰ ریاست غلام نبی آزاد نے ا توار کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت والی مرکزی حکومت پاکستان حمایت یافتہ ملی ٹینسی کے ساتھ ثر ڈھنگ سے نپٹنے میں ناکام رہی ہے نیز اس کی پاکستان اور چین سے متعلق کوئی پالیسی ہی نہیں ہے ۔ یہاں پر دسہرہ گراﺅنڈ گاندھی نگر میں جموں ضلع کانگریس کے ایک کنونشن سے خطاب کر تے ہوئے سوال کیا کہ موجودہ مرکزی حکومت کے 4سال کے دوران ملی ٹینٹوں کے حملوں میں ریکارڈ اضافہ اور پاکستانی گولہ باری کے دوران فوجی جوانوں اور شہریوں کی اموات سے کیا عیاں ہو تا ہے کہ موجودی حکومت کمزور ہے یا سابق متحدہ ترقی پسند محاذ حکومت ؟۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم لوگوں کے ساتھ ملک کی سلامتی سے متعلق کئے گئے تمام وعدے بھول چکے ہیں اور وہ بیشتر اوقات دنیا بھر کے دورے کر کے دوسرے ممالک کو مختلف باالخصوص حفاظتی معاملات میں مشورے دے رہے ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو منموہن سنگھ کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند محاذ حکومت کو سرحدوں اور ملی ٹینٹ حملوں کے اکا دکا واقعات کے لئے کمزار ترین قرار دینے کے طعنے یاد دلائی ۔ انہوں نے کہا کہ اب اس طرح کے حملے عام ہو چکے ہیں ، مودی حکومت قوم کو جواب دینے کی پابند ہے ۔غلام نبی آزاد نے سوال کیا ” پاکستانی وزیر اعظم کو حلف برداری کے موقع پر کس نے مدعو کیا اور شال تبدیل کئے ؟ سرحدوں پر مسلسل گولہ باری اور ملی ٹینٹوں کے حملوں ے بیچ کون لاہور پہنچا اور بریانی کا لطف لیا ؟ “ ۔ انہوں نے کہا کہ جب نریندر مودی اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ ”جھولا ڈپلومیسی “ کر رہے تھے ، چینی فوج ڈوکلام کے علاقہ میں داخل ہو رہی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا لوگوں کے مختلف طبقوں کے ساتھ انتخابات کے دوران کئے گئے تمام وعدے بھول چکی ہے اور جوں جوں عام انتخابات نزدیک آرہے ہیں، اب سماج کو تقسیم کر نے کے لئے دوسرے مدّے تلاش کر رہی ہے ۔ راجیہ سبھا میں قائد حزبِ اختلاف نے الزام لگایا کہ مودی حکومت ملک بھر میں مسلسل عصمت ریزی کے واقعات سے پریشان نہیں اور نہ ہی دلتوں اور دیگران پر مذہبی عقیدے کے نام پر و جھوٹے الزامات میں مظالم سے اسے کوئی دقت ہے
انہیوں نے کہا کہ کسان بڑے پیمانہ پر خود کشیاں کر رہے ہیں کیونکہ انہیں پنی پیدا وار کی معقول قیمت نہیں مل رہی ہے ۔ نوجوان مایوس ہیں کیونکہ سالانہ 2کروڑ ملازمتیں فراہم کرنے کے وعدہ کا دور دور تک کوئی پتہ نہیں ور 4سال کے عرصہ میں محض ساڑھے 4لاکھ نوکریاں ہی فراہم کی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی نے عام آدمی اور چھوٹے و درمیانہ تاجروں کو سخت متاثر کیا ہے ۔ آزاد نے اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں لا مثال اضافہ ا بھی ذکر کیا جس سے عام آدمی کی کمر ٹوٹ چکی ہے ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بھاجا کے وہ سینئر لیڈران ، جو اب کابینہ میں ہیں اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں معمولی اضافہ پر سڑکوں پر احتجاج کیا کرتے تھے لیکن اب رسوئی گیس اور عام استعمال کی دیگر اشیا کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں لیکن وہ خاموش ہیں ۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر گزشتہ لوک سبھا انتخابات اور ریاست کے اسمبلی چناﺅ کے دوران مذہب اور خطہ کے نام پر لوگوں کے جذباتی استحصال کا الزام لگایا جبکہ کانگریس ، جس کی ملک کی آزادی اور اس کی سالمیت و اتحاد کے لئے قربانیاں دینے کی ایک طویل تاریخ ہے ، کو ویلین ثابت کرنے کی مذموم کوشش کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ اب لوگوں کو یہ سمجھنا ہے کہ صرف کانگریس ہی مختلف عقیدوں ، مذاہب ، زبانوں اور ذاتوں کے وگوں کو اکٹھے رکھ سکتی ہے ۔ انہوں نے جموں کے لوگوں کی تعریف کی کہ ان کی وجہ ملی ٹینسی کے عروج کے دوران مختلف مذاہب کی آماہ و جگاہ بن گیا اور فراقہ وارانہ بھائی چارے کی مثال قائم کی ۔ تاہم انہوں ے کہا کہ کچھ طاقتیں اس ماحول کو بگاڑنے پر تلی ہیں اور انہیں ناکام بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ آزاد نے سنجوان حملے میں مارے جانے والوں کو خراج عقدیت پیش کیا اور ان کے ؒواحقین کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے فوجوں جوانوں کے حوصلے کی تعریف کی جنہوں نے اپنی جانوں پر کھیل کر فدائین کو مار گرانے میں کامیابی حاصل کی ۔ کنونشن سے پردیش کانگریس آئی صدر غلام احمد میر ، سینئر نائب صدر شام لال شرما ، کانگریس لیجسلیٹیو پارٹی لیڈر نوانگ رگزن جورا ، سابق ممبر پارلیمنٹ مدن لال شرمام ، سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند، نائب صدور رمن بھلا ، مولا رام ، رویندر شرمام ، ایم ایل اے قوار رسول وانی ، آر ایس چب ، وکرم ملہوترا ، ٹھاکر بلوان سنگھ ، نمرتا شرماو دیگران نے بھی خطاب کیا