سنجواں ملٹری سٹیشن فدائین حملہ 2آفیسران سمیت 5فوجی ، ایک شہری ہلاک لیفٹیننٹ کرنل ، میجر 11زخمیوں میں شامل

اڑان نیوز
جموں//جموں کے مضافاتی علاقہ سنجوان میں واقع سنجوان ملٹری اسٹیشن ( 36 بریگیڈ فرسٹ جموں وکشمیر لائٹ انفینٹری) میں فدائین حملہ آوروں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جاری تصادم آرائی کے دوران ابھی تک فوج کے2 جونیئر کمیشنڈ آفیسر ، ایک نان کمیشنڈ آفیسر سمیت 5اہلکار اور ایک شہری لاک ہو چکے ہیں جبکہ ایک لیفٹیننٹ کرنل سمیت 11اہلکار اور عام شہری زخمی ہو ئے ہیں ۔ اس دوران تاحال 4فدائین حملہ آور بھی مارے گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق پیرا کمانڈوز نے کیمپ کے اندر ایک عمارت میں چھپے ہوئے جمگجوﺅں کے خلاف رات کے وقت کارروائی جس کے دوران ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کیا گیا ۔ اتوار بعد دوپہر فوجی کیمپ کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل دویندر آنند نے بتایا کہ اندر موجود4فدائین کو مار گرایا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ رات بھر فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپ ہوئیں جس دوران چار جنگجوﺅں کو مار گرایا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ کیمپ کے اندر موجود عمارتوں کی تلاشی لی جار ہی ہیں۔ ترجمان کے مطابق فدائین حملے میں 5 فوجی اہلکار اور ایک عام شہری مارے گئے جبکہ کرنل اور میجر سمیت 12اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ دفاعی ترجمان کے مطابق زخمی اہلکاروں کا اسپتال میں علاج ومعالجہ چل رہا ہے۔انہوں نے بتایا ” آپریشن ابھی جاری ہے اور فیملی کوارٹرز سے لوگوں کو نکالنے کا کام جاری ہے “۔ انہوں نے بتایا کہ فوجی اہلکاروںکے بہت سے کنبے ابھی بھی اندر ہیں اور فوج کا مقصد ان کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے ۔ لیفٹیننٹ کرنل دویندر آنند نے کہا ” رات سے کوئی بھی فائرنگ نہیں ہو رہی ہے “۔ اس سے قبل تریکوٹہ نگر پولیس تھانہ سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا جس میں فدائین حملے کے دوران ہلاک ہو نے والوں اور زخمیوں کی تفصیل بتائی گئی تھی ۔ ہلاک شدگان میں صوبیدار مدن لال چوہدری (1stجیکلائی ) ، صوبیدار محمد اشرف میر ( 1stجیکلائی )،حوالدار حبیب اللہ قریشی (1stجیکلائی ، ملٹری ہسپتال ستواری میں دم توڑا )، نائیک منظور احمد (1stجیکلائی ) ، لانس نائیک محمد اقبال ( 1stجیکلائی ) اور شہری محمد اقبال ( لانس نائیک محمد اقبال کے والد ) شامل ہیں ۔ زخمیوں کی شناخت لیفٹیننٹ کرنل روہت سولنکی 6مہار رجمنٹ ( معمولی زخمی ) ، میجر اجیت سنگھ6مہار رجمنٹ ( سر میں زخم ) ، لانس نائیک بہادر سنگھ 1stجیکلائی ( شدید زخمی )، حوالدار عبدالحمید رشید 1stجیکلائی ( سر میں زخم ) آنریری لیفٹیننٹ مدن لال چوہدری کی رشتہ دار 40سالہ پرمجیت کور ، آنریری لیفٹیننٹ مدن لال چوہدری کی بیٹی 20سالہ نیہا ( دائیں ٹانگ میں زخم ) ، سوماتی جینا ولد حوالدار ہری پوڈا جینا ( سر میں زخم ) ، حوالدار ستیندر کی اہلیہ ( معمولی زخم ) ، صوبیدار راجندر سنگھ 6مہار رجمنٹ ( معمولی زخم ) ، رائفل مین نذیر احمد کی اہلیہ ( جو کہ حاملہ تھی اور ملٹری ہسپتال ستواری میں بیٹے کو جنم دیا ) کے طور پر کی گئی ہے ۔پولیس بیان کے مطابق رات 2بجے کے بعد فائرنگ رک گئی تاہم اس علاقہ کا محا صرہ جاری ہے ۔ نئی دہلی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ فوج نے جنگجوﺅں کے ارادوں کو ناکام بناتے ہوئے انہیں مار گرایا ۔ انہوںنے کہاکہ سنجوان فوجی کیمپ پر دھاوا بولنے والے سبھی جنگجوﺅں کو مار گرایا گیا ہے اور اُن کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ کے مطابق پاکستان نے بھارت کے درپردہ جنگ شروع کی تاہم پاکستان کو اس کا خمیازہ بھگتنے کیلئے تیار رہنا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ کیمپ میں تعینات فورسز اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے خونخوار عسکریت پسند مار گرایا ۔واضح رہے کہ ہفتہ کی علیٰ الصبح 4بج کر 55منٹ پر فدائین جنگجوﺅں نے سنجوان ملٹری سٹیشن کے باہر تعینات سنتری پر گولیاں چلانے کے بعد اند ر فیملی کوارٹرز میں داخل ہو گئے تھے ۔ ذرائع کے مطابق فوجی اہلکاروں ور ایک سویلین کی ہلاکت ابتدائی حملہ کے دوران ہی ہو ئی ۔ اس کے بعد وج کے سریع الحرکت دستوں نے پورے علاقہ کی گھیرا بندی کر کے جنگجوﺅں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ۔ فوج کے ذرائع کے مطابق اس کیمپ کے اندر ڈیڑھ سو سے بھی زیادہ فیملی کوارٹرز ہیں اور فورسز کے سامنے پہلے ان میں رہنے والے کنبوں کی حفاظت کا مسئلہ تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ فوج نے ان کنبوں کو بحافظت نکالنا شروع کیا نیز اس دوران ائر فورس کے پیرا کمانڈوز بھی بلا لئے ۔ اس کے بعد اندر چھپے جنگجوﺅں کے خلاف کارروائی شروع کی گئی ۔